دریاؤں اور آبی ذخائر کی صورتحال پر رپورٹ جاری
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
— فائل فوٹو
واٹر اینڈ پاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) نے دریاؤں اور آبی ذخائر میں پانی کی صورت حال بتا دی۔
ترجمان واپڈا کے مطابق دریائے سندھ میں تربیلا کے مقام پر پانی کی آمد 2 لاکھ 12 ہزار 400 کیوسک جبکہ اخراج 1 لاکھ 53 ہزار 500 کیوسک ہے، دریائے جہلم میں منگلا کے مقام پر پانی کی آمد 38 ہزار کیوسک جبکہ اخراج 16 ہزار 200 کیوسک ہے جبکہ دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر پانی کی آمد 30 ہزار 100 کیوسک جبکہ اخراج 30 ہزار 100 کیوسک ہے۔
واٹر اینڈ پاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی(واپڈا) نے دریاؤں اور آبی ذخائر میں پانی کی صورتحال بتادی۔
ترجمان واپڈا نے بتایا کہ چشمہ بیراج میں پانی کی آمد1 لاکھ 97 ہزار 600 کیوسک اور اخراج 1 لاکھ 80 ہزار کیوسک ہے، دریائے چناب میں ہیڈمرالہ کے مقام پر پانی کی آمد 70 ہزار 300 کیوسک جبکہ اخراج 37 ہزار 900 کیوسک ہے۔
ترجمان واپڈا کے مطابق تربیلا ریزروائر میں پانی کی سطح 1461.
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کے مقام پر پانی کی آمد کیوسک جبکہ اخراج میں پانی کی کیوسک ہے دریاو ں
پڑھیں:
ملک میں رواں سال کا 19واں پولیو کیس رپورٹ
خیبرپختونخوا کے ضلع لکی مروت سے پولیو کے ایک نئے کیس کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد رواں برس سامنے آنے والے کیسز کی تعداد 19 ہوگئی۔
این آئی ایچ ریجنل ریفرنس لیبارٹری کے مطابق لکی مروت کی یونین کونسل سلیمان خیل کے رہائشی پانچ ماہ کے بچے کو پولیس کو تشخیص ہوئی۔ جس کے بعد صوبے سے رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد 12 ہوگئی۔
اسی کے ساتھ ملک بھر سے سال 2025 کے دوران رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد 19 تک پہنچ گئی۔
قومی مرکز برائے انسداد پولیو نے خیبرپختونخوا کے جنوبی علاقے سے پولیو کیس رپورٹ ہونے پر صورتحال کو تشویشناک قرار دیا جبکہ چیف سیکریٹری خیبرپختونخوا کی قیادت میں جنوبی اضلاع کے لیے انسدادِ پولیو کا خصوصی منصوبہ تشکیل دے دیا ہے۔
نیشنل ای و سی کے مطابق جنوبی خیبرپختونخوا میں خصوصی اقدامات کو مزید مؤثر بنایا جا رہا ہے، جبکہ ہائی رسک اضلاع میں رسائی کے مسائل کے حل کے لیے مربوط حکمتِ عملی پر عمل جاری ہے۔
نیشنل ای او سی کے مطابق آئندہ ماہ ملک بھر میں خصوصی انسدادِ پولیو مہم کا انعقاد کیا جائے گا، جس میں خیبرپختونخوا پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔
ایک بار پھر قومی مرکز نے والدین سے درخواست کی کہ وہ اپنے 5 سال تک کی عمر کے تمام بچوں کی پولیو سے بچاؤ کی ویکسینیشن کو یقینی بنائیں جبکہ دیگر امراض سے بچانے کے لیے حفاظتی ٹیکہ جات کورس بھی مکمل کروائیں۔