Jang News:
2025-11-06@16:53:34 GMT

دریاؤں اور آبی ذخائر کی صورتحال پر رپورٹ جاری

اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT

دریاؤں اور آبی ذخائر کی صورتحال پر رپورٹ جاری

— فائل فوٹو 

واٹر اینڈ پاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) نے دریاؤں اور آبی ذخائر میں پانی کی صورت حال بتا دی۔

ترجمان واپڈا کے مطابق دریائے سندھ میں تربیلا کے مقام پر پانی کی آمد 2 لاکھ 12 ہزار 400 کیوسک جبکہ اخراج 1 لاکھ 53 ہزار 500 کیوسک ہے، دریائے جہلم میں منگلا کے مقام پر پانی کی آمد 38 ہزار کیوسک جبکہ اخراج 16 ہزار 200 کیوسک  ہے جبکہ دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر پانی کی آمد 30 ہزار 100 کیوسک جبکہ اخراج 30 ہزار 100 کیوسک ہے۔

دریاؤں، آبی ذخائر میں پانی کی صورتحال سامنے آگئی

واٹر اینڈ پاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی(واپڈا) نے دریاؤں اور آبی ذخائر میں پانی کی صورتحال بتادی۔

ترجمان واپڈا نے بتایا کہ چشمہ بیراج میں پانی کی آمد1 لاکھ 97 ہزار 600 کیوسک اور اخراج 1 لاکھ 80 ہزار کیوسک ہے، دریائے چناب میں ہیڈمرالہ کے مقام پر پانی کی آمد 70 ہزار 300 کیوسک جبکہ اخراج 37 ہزار 900 کیوسک ہے۔

ترجمان واپڈا کے مطابق  تربیلا ریزروائر میں پانی کی سطح 1461.

52 فٹ اور پانی کا ذخیرہ 14 لاکھ 72 ہزار ایکڑ فٹ ہے، منگلا ریزروائر میں پانی کی سطح 1170.95 فٹ اور پانی کا ذخیرہ 26 لاکھ 33 ہزار ایکڑ فٹ ہے جبکہ چشمہ ریزروائر میں پانی کی سطح 644.30 فٹ ہے اور پانی کا ذخیرہ 1 لاکھ 21 ہزار ایکڑ فٹ ہے۔

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: کے مقام پر پانی کی آمد کیوسک جبکہ اخراج میں پانی کی کیوسک ہے دریاو ں

پڑھیں:

جنوبی سوڈان میں بھوک کی سنگین صورتحال، 2026 میں 75 لاکھ افراد کے متاثر ہونے کا خدشہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اقوام متحدہ کے ذیلی اداروں اور جنوبی سوڈان کی حکومت کی مشترکہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 2026 کے دوران ملک کی نصف سے زیادہ آبادی غذائی بحران یا اس سے بھی بدتر حالات سے دوچار ہوگی۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس انٹیگریٹڈ فوڈ سیکیورٹی فیز کلاسیفکیشن (IPC) کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق اپریل سے جولائی 2026 کے درمیان 7.56 ملین افراد خوراک کی شدید کمی کا سامنا کریں گے جبکہ 20 لاکھ سے زائد بچے شدید غذائی قلت میں مبتلا ہوں گے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جنوبی سوڈان میں غذائی بحران کی بنیادی وجوہات مقامی تنازعات، شہری عدم تحفظ، اور سیلاب ہیں جنہوں نے لاکھوں افراد کو بے گھر کر دیا اور زرعی پیداوار کو بری طرح متاثر کیا۔

فی الحال 42 فیصد آبادی (تقریباً 5.97 ملین افراد) شدید غذائی عدم تحفظ میں مبتلا ہے، جن میں سے 1.3 ملین ہنگامی سطح (IPC فیز 4) اور 28 ہزار افراد تباہ کن سطح (IPC فیز 5) پر ہیں۔ اپر نیل کے علاقے لوکپنی/ناصِر کاؤنٹی میں قحط کے خطرے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن (FAO) کے نمائندے میشک مالو نے کہا کہ  جنوبی سوڈان میں بھوک کی موجودہ صورتحال کھیتی باڑی کے نظام میں تعطل اور زرعی پیداوار کی کمی کا نتیجہ ہے۔ پائیدار امن اور زرعی نظام کی بحالی ہی بھوک کے خاتمے کی کنجی ہے۔

رپورٹ کے مطابق چھ اضلاع میں 2026 تک غذائی قلت کی بدترین سطح پر پہنچنے کا خدشہ ہے، جس کی وجوہات میں خانہ جنگی، بے دخلی، غذائی اشیاء تک محدود رسائی، پانی اور صحت کی سہولیات کی کمی، اور کولرا کے پھیلاؤ کو شامل کیا گیا ہے۔

جنوبی سوڈان کے وزیرِ زراعت و خوراک نے بتایا کہ دسمبر 2025 سے مارچ 2026 کے دوران فصلوں کی کٹائی کے بعد متاثرہ افراد کی تعداد میں معمولی کمی متوقع ہے، تاہم اگلے سیزن میں یہ تعداد دوبارہ بڑھ کر 7.56 ملین تک پہنچنے کا امکان ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اقوام متحدہ اور شراکت دار اداروں کے تعاون سے فنڈز کی قلت کے باوجود متاثرہ خاندانوں کی مدد کے لیے اضافی اقدامات کرے گی۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • ویتنام‘ طوفانی بارشوں‘ سیلابی صورتحال سے ہلاکتوں میں مزید اضافہ
  • جولائی تا ستمبر واپڈا کا گردشی قرضہ 79 ارب روپے بڑھ گیا
  • راولپنڈی میں ڈینگی کے وار جاری، 24 گھنٹوں میں 20 نئے کیسز رپورٹ
  • راولپنڈی میں ڈینگی کے حملے تیز، 24 گھنٹوں میں 20 نئے کیسز رپورٹ
  • کمپیٹیشن کمیشن کی اسٹیل سیکٹر میں کمپٹیشن کی صورتحال پر رپورٹ جاری
  • جنوبی سوڈان میں بھوک کی سنگین صورتحال، 2026 میں 75 لاکھ افراد کے متاثر ہونے کا خدشہ
  • پنجاب میں شفاف منصوبے اور فلاحی اقدامات جاری ہیں، عظمیٰ بخاری
  • آزاد کشمیر کی سیاست میں غیر یقینی صورتحال برقرار، 72 گھنٹے اہم
  • آزاد کشمیر کی سیاست میں غیر یقینی صورتحال برقرار، 72 گھنٹے اہم
  • پاکستان ، سری لنکا ون ڈے سیریز کا شیڈول جاری ، ٹکٹس فروخت شروع