سکردو، امریکہ و اسرائیل کیخلاف احتجاجی ریلی
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
انجمن امامیہ بلتستان کی جانب سے امریکہ اور اسرائیل کی طرف سے ایران پر کی جانے والے حملوں کےخلاف مرکزی جامع مسجد سکردو سے احتجاجی ریلی نکالی گئی، شرکائے جلوس نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھائے ہوئے تھے جن پر امریکہ اور اسرائیل کے خلاف نعرے درج تھے چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
امریکہ و اسرائیل کیخلاف سکردو میں انجمن امامیہ کی ریلی و جلسہ
امریکہ و اسرائیل کیخلاف سکردو میں انجمن امامیہ کی ریلی و جلسہ
امریکہ و اسرائیل کیخلاف سکردو میں انجمن امامیہ کی ریلی و جلسہ
امریکہ و اسرائیل کیخلاف سکردو میں انجمن امامیہ کی ریلی و جلسہ
امریکہ و اسرائیل کیخلاف سکردو میں انجمن امامیہ کی ریلی و جلسہ
امریکہ و اسرائیل کیخلاف سکردو میں انجمن امامیہ کی ریلی و جلسہ
امریکہ و اسرائیل کیخلاف سکردو میں انجمن امامیہ کی ریلی و جلسہ
امریکہ و اسرائیل کیخلاف سکردو میں انجمن امامیہ کی ریلی و جلسہ
امریکہ و اسرائیل کیخلاف سکردو میں انجمن امامیہ کی ریلی و جلسہ
امریکہ و اسرائیل کیخلاف سکردو میں انجمن امامیہ کی ریلی و جلسہ
امریکہ و اسرائیل کیخلاف سکردو میں انجمن امامیہ کی ریلی و جلسہ
امریکہ و اسرائیل کیخلاف سکردو میں انجمن امامیہ کی ریلی و جلسہ
اسلام ٹائمز۔ انجمن امامیہ بلتستان کی جانب سے امریکہ اور اسرائیل کی طرف سے ایران پر کی جانے والے حملوں کےخلاف مرکزی جامع مسجد سکردو سے احتجاجی ریلی نکالی گئی، شرکائے جلوس نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھائے ہوئے تھے جن پر امریکہ اور اسرائیل کے خلاف نعرے درج تھے جبکہ جلسے میں موجود افراد نے امریکہ اور اسرئیل کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ یہ احتجاجی ریلی یادگار شہداء سکردو پہنچ کر جلسے کی شکل اختیار کی۔ جلسے کی صدارت آغا باقر حسین الحسینی نے کی۔ احتجاجی جلسے سے صدر انجمن امامیہ آغا باقرحسین الحسینی، رکن جی بی کونسل شیخ احمد نوری، شیخ زاہد زاہدی، شیخ احمد ترابی اور شیخ زوالفقار انصاری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملہ پورے عالم اسلام پر حملہ ہے، اس وقت ٹرمپ دنیا کا سب سے بڑا دہشت گرد ہے، ٹرم اور نتن یاہو کے ہاتھ ایک لاکھ سے زائد شہداء کے خون سے رنگے ہوئے ہیں، تمام عالم اسلام کو چاہئے کہ وہ امریکہ اور اسرائیل کی دہشت گردی کو ناکام بنائیں۔.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: امریکہ اور اسرائیل کی احتجاجی ریلی
پڑھیں:
ڈاکٹر عافیہ کی 86 سال کی سزا کا مقصد سیاسی فوائد حاصل کرنا تھا،عافیہ موومنٹ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) عافیہ موومنٹ کے ترجمان محمد ایوب نے کہا ہے کہ قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو امریکی عدالت نے86 سال کی سزا کسی جرم کے عوض نہیں بلکہ سیاسی فوائد حاصل کرنے کے لیے سنائی تھی۔ انہوں نے کہا کہ 2003ء میں امریکا اور اس کے اتحادیوں کو دہشت گردی کے خلاف نام نہاد جنگ جاری رکھنے کے لیے جواز درکار تھے۔ ڈاکٹر عافیہ بھی امریکا کی اسی شرمناک سیاست کی متاثرہ ہے، جسے اب مزید قید ناحق میں رکھنا انسانیت کی توہین ہے۔ وہ ڈاکٹر عافیہ کو23 ستمبر 2010ء کو امریکی جج رچرڈ برمن کی جانب سے 86 سال کی ظالمانہ سزا سنائے جانے کے 15 سال مکمل ہونے پر عافیہ موومنٹ، کراچی و صوبہ سندھ کے زیراہتمام ’’فری عافیہ بائیک ریلی‘‘ کے شرکاء سے خطاب کررہے تھے۔ ریلی کی قیادت عافیہ موومنٹ صوبہ سندھ کے صدر ایس کے مروت کررہے تھے۔ پُرامن ریلی کا آغاز نمائش چورنگی سے اور اختتام سندھ ہائی کورٹ پر ہوا۔ ریلی کے شرکاسے خطاب کرتے ہوئے ایس کے مروت نے کہا کہ آج ریلی کے انعقاد کا مقصد حکومت کو ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کے فریضہ کی ادائیگی کی طرف توجہ دلانا ہے۔ انہوں نے کہا ریلی کے شرکاء کا جوش و خروش پاکستانی عوام کے جذبات کی عکاسی کررہا ہے۔ پاکستان کے عوام کا حکومت سے مطالبہ ہے کہ وہ عدلیہ کے احکامات پر عمل کرتے ہوئے ڈاکٹر عافیہ کو وطن واپس لائے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی جیل میں ڈاکٹر عافیہ کے ساتھ جو غیر انسانی بدسلوکیاں ہورہی ہیں‘ حکومت اس کا نوٹس کیوں نہیں لے رہی ہے؟ عافیہ موومنٹ کراچی کے صدر شیخ محمد شکیل نے کہا کہ پاکستانی شہریوں کا دفاع سرحدوں کے دفاع سے کسی طرح بھی کم نہیں ہے۔ حکومت اور ریاستی ادارے ڈاکٹر عافیہ کی وطن واپسی میں حائل رکاوٹیں دور کریں، اس طرح شہریوں کا اپنی حکومت اور اداروں پراعتماد قائم ہو گا۔ ڈاکٹر عافیہ کی 86 سالہ سزا اور امریکی جیل میں تشدد باعث شرم ہے۔ ’’فری عافیہ بائیک ریلی‘‘ میں مسلم اسٹوڈنٹ آرگنائزیشن کراچی کے جنرل سیکرٹری فیضان ہزاروی، جمعیت علمائے اسلام کراچی کے رہنما شیرو بنگش، پاسبان ڈیمو کریٹک پارٹی لیاری کراچی کے رہنما اکرم آگریا، فضل ربی، امجد بلوچ، پاکستان پیپلز پارٹی کے میاں ریاض، عافیہ موومنٹ کراچی کے رضاکار پروفیسر تنویر ملک، الحاج حسین ہارون، امام حسین ہمدم، سعد ہمایوں، امان گل اور ڈاکٹر عافیہ کے سپورٹرز بڑی تعداد میں شریک ہوئے۔