بھارتی کرکٹر اور سابق عالمی چیمپئن کا مایوس ہوکر ممبئی چھوڑنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
ممبئی (نیوز ڈیسک)ممبئی سے تعلق رکھنے والے سابق انڈر 19عالمی چیمپئن کپتان پرتھوی شا نے ناقص فٹنس کی بنیاد پر ڈراپ کیے جانے اور نجی ٹرافی ایونٹ کیلئے پک نہ کرنے پر شہر چھوڑنے کا فیصلہ کرلیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق پرتھوی شا نے اگلے ڈومیسٹک سیزن سے قبل ممبئی کرکٹ ایسوسی ایشن (ایم سی اے) سے علیحدگی اختیار کرنے کیلئے این او سی طلب کیا تھا۔
ممبئی کرکٹ ایسوسی ایشن کو لکھے گئے خط میں پرتھوی نے مؤقف اپنایا تھا کہ’ کیرئیر کے اس موڑ پر، مجھے ایک دوسری ایسوسی ایشن کے تحت پیشہ ورانہ کرکٹ کھیلنے کا موقع دیا جارہا ہے جو بطور کرکٹر میری کیرئیر کی ترقی ثابت ہوسکتا ہے‘۔
خط میں پرتھوی شا نے ممبئی کرکٹ ایسوسی ایشن سے نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ ( این او سی ) جاری کیے جانے کی درخواست کی تھی اور این او سی جاری کیے جانے کے بعد پرتھوی شاہ نے ممبئی کرکٹ ایسوسی ایشن سے علیحدگی اختیار کرلی ہے۔
دوسری جانب ایم سی اے کے سیکرٹری ابھے ہڈپ بھی پرتھوی کو این او سی دیے جانے کے بورڈ کے فیصلے کی تصدیق کرچکے ہیں۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کا بتانا ہے کہ پرتھوی شا اب مہاراشٹرا کی ٹیم میں شمولیت اختیار کریں گے۔
واضح رہے کہ 25سالہ پرتھوی شا کو ناقص فٹنس اور نظم و ضبط میں کمی کے باعث گزشتہ برس ’ممبئی رنجی ٹرافی ‘کی ٹیم سے ڈراپ کر دیا گیا تھا۔
ٹرینر نے ان کے جسم میں 35 فیصد سے زائد چربی بتائی تھی جس کے بعد پرتھوی کی ٹیم میں واپسی کو فٹنس سے مشروط کردیا گیا تھا۔
بعد ازاں پرتھوی شا کو آئی پی ایل 2025 کی میگا نیلامی میں بھی فروخت نہیں کیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ممبئی کرکٹ ایسوسی ایشن
پڑھیں:
چینی کی قیمتوں میں اضافے کے ذمہ دار درآمد کنندگان ‘ حکومت‘ ہم نہیں: شوگر ایسوسی ایشن
لاہور (کامرس رپورٹر + نیوز رپورٹر) پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ حکومت کو اوائل اکتوبر سے ہی مختلف خطوط اور پریس ریلیزز کے ذریعے آگاہ کیا جا رہا تھا اور انڈسٹری نے مخالفت کی تھی کہ غیرضروری درآمدی چینی مت منگوائی جائے اور FBR کے پورٹلز کو کھلا رکھا جائے تاکہ مارکیٹ میں چینی کی سپلائی متواتر رہے۔ ترجمان نے کہا کہ حکومت کو پہلا انتباہی خط 4 اکتوبر کو لکھا گیا جبکہ دوسرے اور تیسرے خطوط بالترتیب 9 اکتوبر اور 15 اکتوبر لکھے گئے۔ مگر غیر معیاری درآمدی چینی کو بیچنے کی خاطر پورٹلز کو بند کیا گیا جس کی وجہ سے مارکیٹ میں سے چینی کی کمی اور قیمتیں بڑھنا شروع ہو گئیں جس کی ذمہ دار اور فائدہ وصول کنندہ شوگر انڈسٹری نہ ہے۔ دوسری طرف ایسوسی ایشن کو مختلف ضلعوں میں قائم شوگر ملوں سے یہ شکایات موصول ہو رہی ہیں کہ وہاں کی ضلعی انتظامیہ ملوں کو مجبور کر رہی ہے کہ وہ صرف حکومت کے نامزد کردہ ڈیلرز کو ہی چینی فروخت کریں اور براہ راست مارکیٹ میں نہ فروخت کریں۔ ان اقدامات کی بدولت مارکیٹ میں مزید چینی کی سپلائی کا بحران پیدا ہو رہا ہے۔ دوسری طرف پنجاب حکومت نے صوبے بھر میں چینی کی مقررہ نرخوں پر دستیابی یقینی بنانے کیلئے تمام اضلاع کی انتظامیہ کو احکامات جاری کر دیئے۔ چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان نے سول سیکرٹریٹ میں منعقد ویڈیو لنک اجلاس کے دوران تمام ڈپٹی کمشنرز کو ہدایات جاری کیں اور کہا چینی کی مقرر کردہ ایکس مل قیمت 171روپے اور ریٹیل قیمت 179روپے فی کلوگرا م پر سختی سے عملدرآمد کرایا جائے۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ چینی کی مقررہ سے زائد نرخوں پر فروخت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔