غزہ میں امداد حاصل کرنے کے لیے جمع فلسطینیوں پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں 24 افراد شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے۔

 متحدہ عرب امارات کی نیوز ایجنسی وام کے مطابق وسطی غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فضائی حملوں کے نتیجے میں کم از کم 24  فلسطینی شہری شہید اور درجنوں زخمی ہو گئے۔ یہ بمباری منگل کی صبح مختلف رہائشی علاقوں اور جنوبی وادی غزہ میں امدادی سامان کے منتظر شہریوں کے اجتماع پر کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: غزہ میں خوراک حاصل کرنے کے لیے جمع ہجوم پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ، 51 فلسطینی شہید

میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ شہر کے جنوب میں واقع صبرہ محلے میں ایک مکان پر بمباری کی گئی جس کے ملبے سے 5 افراد کی لاشیں نکالی گئیں۔ ریسکیو اور سول ڈیفنس کے عملے نے زخمیوں کو فوری طور پر الشفا میڈیکل کمپلیکس منتقل کیا۔

نصیرات میں قائم العودہ اسپتال کے طبی ذرائع نے تصدیق کی کہ اسپتال میں 19 لاشیں اور 146 زخمیوں کو لایا گیا، جن میں اکثریت ان افراد کی تھی جو صلاح الدین اسٹریٹ پر امداد کے حصول کے لیے جمع تھے۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل نے ایران کو مرکزی جنگی محاذ قرار دے دیا، غزہ ثانوی ترجیح بن گیا

رپورٹ کے مطابق 62 زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے، جنہیں وسطی غزہ کے مختلف اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔ اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ شدید انسانی بحران سے دوچار ہے۔ اس دوران دسیوں ہزار شہری شہید ہو چکے ہیں جن میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے، جب کہ ہزاروں افراد اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔

بین الاقوامی برادری کی خاموشی اور فوری مداخلت نہ ہونے کے باعث غزہ میں انسانی المیہ مزید سنگین صورت اختیار کرتا جارہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اسرائیل خوراک غزہ فلسطینی شہری.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل خوراک فلسطینی شہری کے لیے جمع

پڑھیں:

پاکستان کا غزہ میں فوری جنگ بندی اور امداد کی بحالی کا مطالبہ

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 اگست2025ء) پاکستان نے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا۔اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی حملوں کے باعث غزہ مکمل تباہ ہو چکا، غزہ سے اسرائیلی فوجیوں کا انخلا اور امداد کی بحالی ضروری ہے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل غزہ میں بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کر رہا ہے، بھوک کے باعث بچوں کی اموات میں اضافہ ہو رہا ہے۔عاصم افتخار نے کہا کہ کسی چیز سے اس بات کا جواز نہیں دیا جا سکتا کہ پوری آبادی کو اندھا دھند قتل کیا جائے یا انہیں بھوکا مار دیا جائے، اسرائیلی اخبار نے غزہ کی صورتحال کو 21 ویں صدی میں قحط کی سب سے سنگین مثال قرار دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بنوں; ایف سی چیک پوسٹ پر نامعلوم افراد کا حملہ، ایک اہلکار شہید، تین زخمی
  • اسرائیل کا قحط اور بمباری کا خوفناک کھیل جاری، غزہ میں 197 افراد بھوک سے شہید
  • غزہ: تباہ حال ہسپتال زخمیوں کا علاج معالجہ کرنے میں مشکلات کا شکار
  • کاغان کے ہوٹل میں گیس سلنڈر پھٹ گیا، 3 بچوں سمیت 7 افراد زخمی
  • انڈونیشیا نے غزہ کے زخمیوں کے لیے جزیرہ گالانگ پر طبی سہولت قائم کرنے کا اعلان کر دیا
  • غزہ میں معصوم فلسطینیوں کی شہادتوں پر اسرائیلی فوج میں پھوٹ، جنرلز آپس میں لڑ پڑے
  • غزہ سے اسرائیلی فوجیوں کا انخلا اور امداد کی بحالی ضروری ہے: عاصم افتخار
  • اسرائیلی حملے میں غزہ میں 68 فلسطینی شہید، خان یونس میں امداد کے منتظر افراد کو نشانہ بنایا گیا
  • پاکستان کا غزہ میں فوری جنگ بندی اور امداد کی بحالی کا مطالبہ
  • مصر فلسطینیوں کی جلا وطنی کی حمایت نہیں کرے گا: صدر السیسی