دودھ کو گرم پینا بہتر یا ٹھنڈا؟ ماہرین نے خبردار کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دودھ صحت بخش غذا ہے جو کیلشیم، فاسفورس، پروٹین، وٹامن اے، بی ٹو اور بی 12 سے بھرپور ہوتا ہے۔ یہ ہڈیوں اور دانتوں کو مضبوط بنانے، نیند بہتر کرنے اور کئی بیماریوں سے بچاؤ میں مدد دیتا ہے۔
ماہرین کے مطابق 30 سال سے زائد عمر کے افراد میں لیکٹوس ہضم کرنے والا انزائم (لیکٹیز) کم ہونے لگتا ہے، جس کی وجہ سے دودھ پینے کے بعد بدہضمی، گیس، پیٹ پھولنا یا نیند میں خلل جیسے مسائل ہو سکتے ہیں۔ یہ حالت لیکٹوس انٹالرینس کہلاتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ لیکٹیز انزائم دودھ میں موجود لیکٹوس کو چھوٹے مالیکیولز میں توڑتا ہے تاکہ جسم آسانی سے جذب کر سکے۔ جب یہ انزائم کم ہو جائے تو دودھ ہضم نہیں ہوتا اور بڑی آنت میں موجود بیکٹیریا اسے ہضم کرنے کی کوشش کرتے ہیں، جس سے بدہضمی ہوتی ہے۔
رات کو دودھ پینا اگرچہ نیند بہتر کرنے میں مدد دے سکتا ہے، لیکن لیکٹوس انٹالرینس والے افراد کے لیے یہ فائدہ مند نہیں۔ دودھ میں موجود کاربوہائیڈریٹس سونے کے قدرتی نظام (باڈی کلاک) کو بھی متاثر کر سکتے ہیں اور انسولین کی سطح بڑھا سکتے ہیں۔
یورپی تحقیق کے مطابق اعتدال میں دودھ کا استعمال موٹاپے، ٹائپ 2 ذیابیطس، دل کی بیماری، بڑی آنت، مثانے، معدے اور چھاتی کے کینسر کے خطرے کو کم کر سکتا ہے۔
اگر دودھ پینے کے بعد پیٹ میں گڑبڑ یا دیگر علامات سامنے آئیں تو ممکن ہے کہ وہ شخص لیکٹوس ہضم نہ کر پاتا ہو، ایسی صورت میں لیکٹوس فری دودھ یا متبادل کا استعمال بہتر ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
2026 کے حوالے سے مشہور نابینا نجومی بابا وانگا کی حیران کن پیشن گوئیاں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بلغاریہ کی مشہور نابینا نجومی بابا وانگا نے دنیا بھر کے اہم تاریخی واقعات کی درست پیشگوئیاں کیں، جن میں 9/11 کی مبینہ پیشگوئی بھی شامل ہے۔
بابا وانگا 1911 میں پیدا ہوئیں اور 1996 میں انتقال کر گئیں، لیکن انہوں نے اپنی زندگی میں دنیا کے بڑے اور افسوسناک واقعات کے بارے میں پیشگوئیاں کیں۔
2026 کے لیے وانگا کی پیشگوئیوں میں کئی خطرناک پہلو شامل ہیں۔ ان کے مطابق دنیا بڑے پیمانے پر قدرتی آفات کا شکار ہوسکتی ہے، جن میں زلزلے، آتش فشاں پھٹنا اور شدید موسم شامل ہیں، جو زمین کے 7 سے 8 فیصد حصے کو متاثر کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ عالمی طاقتوں کے درمیان تنازعات بھی بڑھ سکتے ہیں، خاص طور پر چین، روس اور امریکا کے درمیان ممکنہ کشیدگی کا ذکر کیا گیا ہے۔
وانگا نے پیشگوئی کی ہے کہ انسانیت پہلی بار دوسری تہذیبوں یا مخلوق سے رابطے میں آسکتی ہے اور ایک بڑا خلائی جہاز زمین کے قریب آ سکتا ہے۔ مزید برآں، انہوں نے عالمی معیشت کے لیے مشکلات اور مصنوعی ذہانت (AI) کے شعبے میں غیر معمولی اثرات کی بھی پیشگوئی کی ہے، جو ملازمتوں اور معاشرتی نظام پر سنگین اثر ڈال سکتے ہیں۔