عمران خان خیبرپختونخوا کے بجٹ کی منظوری پر راضی ہوگئے ہیں، بیرسٹر سیف کا دعوی
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
عمران خان خیبرپختونخوا کے بجٹ کی منظوری پر راضی ہوگئے ہیں، بیرسٹر سیف کا دعوی WhatsAppFacebookTwitter 0 24 June, 2025 سب نیوز
پشاور(سب نیوز)خیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ عمران خان نے بریفنگ کے بعد صوبے کے آئندہ مالی سال کے بجٹ کی منظوری پر رضامندی کا اظہار کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بیرسٹر سیف نے اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے حوالے سے تفصیلات بتائیں اور آگاہ کیا کہ عمران خان کو صوبے کی صورت حال اور اپوزیشن کی سازش کے حوالے سے بریفنگ دی۔انہوں نے کہا کہ میں نے عمران خان سے ملاقات میں انہیں وہ سب کچھ بتادیا جو وزیراعلی گنڈا پور اور مزمل اسلم بتانا چاہتے تھے، ان تمام باتوں کو سننے کے بعد عمران خان نے بجٹ پر رضامندی کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملاقات میں سیاسی امور سمیت خیبرپختونخوا بجٹ کے حوالے سے تفصیلی گفتگو ہوئی، جبکہ بجٹ سے متعلق قانونی اور آئینی پیچدگیوں و اپوزیشن کی سازش پر بانی پی ٹی آئی کو آگاہ کیا۔بیرسٹر سیف نے کہا کہ اگر مقررہ آئینی مدت میں بجٹ پاس نہ کیا جاتا تو سنگین قانونی و آئینی مسائل پیدا ہو سکتے تھے، پیچیدگیوں کے باعث نہ تو تنخواہیں دی جا سکتی تھیں اور نہ ہی حکومتی اخراجات پورے کیے جا سکتے تھے۔
مشیر کے پی حکومت نے کہا کہ بجٹ کی عدم منظوری سے صوبے میں بحران کی صورتحال جنم لے سکتی تھی، عمران خان کو بجٹ کی منظوری نہ دینے کی اپوزیشن کی ممکنہ چالوں اور گورنر ہاوس میں اپوزیشن کی سازشی بیٹھک کے حوالے سے آگاہ کیا اور بتایا کہ اپوزیشن نے بجٹ کی منظوری نہ نہ دینے کی صورت پورا لائحہ بنا لیا تھا۔بیرسٹر سیف نے کہا کہ عمران خان کو آگاہ کیا کہ خیبرپختونخوا حکومت نے بجٹ پر تفصیلی مشاورت کی اور آئینی ماہرین کی رائے حاصل کی، پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں بھی بجٹ کی منظوری پر بھرپور مشاورت ہوئی اور پھر حکومت نے بجٹ کو مشروط طور پر منظور کرنے کا فیصلہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈاپور اور مزمل اسلم کی عمران خان سے ملاقات کے بعد بجٹ میں ردوبدل ممکن ہے، علی امین اور مزمل اسلم کی عمران خان سے ملاقات میں وہ بجٹ سے متعلق ہدایات جاری کریں گے اور ان ہدایات کے مطابق بجٹ میں ردوبدل کیا جائے گا۔مشیر خیبرپختونخوا حکومت نے کہا کہ وزیراعلی علی امین گنڈاپور اور مزمل اسلم کو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی تھی، مجھے آج عمران خان سے ملاقات کی اجازت ملی تو میں نے وہ تمام نکات عمران خان کے سامنے رکھے جو وزیراعلی اور مزمل اسلم اٹھانا چاہتے تھے۔ بیرسٹر سیف نے کہا کہ وزیراعلی کی ہدایات کے مطابق عمران خان کو بجٹ پر مکمل بریفنگ دی جس کے بعد انہوں نے بجٹ کی مںظوری پر رضامندی ظاہر کردی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرراولپنڈی میں زہریلا دودھ پینے سے 3 بچے جاں بحق، ماں کی حالت تشویشناک راولپنڈی میں زہریلا دودھ پینے سے 3 بچے جاں بحق، ماں کی حالت تشویشناک پاکستان کی رتلے اور کشن گنگا کے متنازع منصوبوں کیخلاف ورلڈ بینک کی کارروائی رکوانے کی بھارتی درخواست کی مخالفت ٹک ٹاکر ثنا یوسف کو قتل کیوں کیا؟ ملزم نے اعترافی بیان میں بتادیا جنوبی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کا آپریشن، 11دہشتگرد ہلاک، کارروائی میں پاک فوج کے 2بہادر سپوت شہید وزیراعظم کا ایرانی صدر سے رابطہ، مذاکرات اور سفارت کاری سے امن کی بحالی پر زور این ڈی ایم اے کی 25جون تایکم جولائی تک ممکنہ موسمی صورتحال کیلئے ایڈوائزری جاریCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: بجٹ کی منظوری پر بیرسٹر سیف
پڑھیں:
عمران خان اور بشریٰ بی بی کی تنہائی میں ملاقات کروانے کی درخواست پر سماعت
اسلام آباد:ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی تنہائی میں ملاقات کروانے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
جسٹس ارباب محمد طاہر نے شہری شاہد یعقوب کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے فریقین کو نوٹسز جاری کیے اور آئندہ ہفتے تک جواب طلب کر لیا۔ سماعت کے دوران درخواست گزار کی جانب سے وکیل عاطف محمود عدالت میں پیش ہوئے۔
وکیل نے مؤقف اپنایا کہ قواعد کے مطابق ایک سال میں کم از کم 3 بار اسپیشل میٹنگ ضروری ہے۔ اس پر عدالت نے استفسار کیا کہ درخواست گزار کون ہے جس پر بتایا گیا کہ وہ بانی پی ٹی آئی کے فالوور ہیں۔ عدالت نے یہ بھی پوچھا کہ کیا درخواست گزار تحریک انصاف کے رکن ہیں جس پر وکیل نے جواب دیا کہ وہ صرف فالوور ہیں۔
دورانِ سماعت عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی یا پاکستان تحریک انصاف اس کیس میں براہ راست فریق نہیں ہیں۔ خود پی ٹی آئی بھی اس درخواست سے لاتعلقی کا اظہار کر چکی ہے۔
ذرائع کے مطابق جیل قوانین کے تحت قید میاں بیوی ملاقات کے لیے جیل سپرنٹنڈنٹ کو براہ راست درخواست دے سکتے ہیں۔ اس مقصد کے لیے جیل میں فیملی روم کی سہولت ہونا ضروری ہے، تاہم اڈیالہ جیل میں یہ سہولت دستیاب نہیں۔ اگر سپرنٹنڈنٹ جیل اجازت نہ دے تو ڈپٹی کمشنر کو درخواست دی جاتی ہے، وہاں سے انکار پر معاملہ متعلقہ ٹرائل کورٹ اور بعدازاں ہائیکورٹ تک لے جایا جا سکتا ہے۔