ڈریم کار آرٹ مقابلہ ٹویوٹا نے 2004 میں شروع کیا تھا
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(کامرس رپورٹر) انڈس موٹر کمپنی (IMC) نے ٹویوٹا موٹر کارپوریشن کے اشتراک سے پانچ سال کے وقفے کے بعد ایک شاندار تقریب کے ذریعے ڈریم کار آرٹ کانٹیسٹ کی واپسی کا جشن منایا۔ یہ عالمی مقابلہ، جو ٹویوٹا نے 2004 میں شروع کیا تھا، بچوں کی تخلیقی صلاحیتوں اور خیالات کو فروغ دینے کے لیے ترتیب دیا گیا ہے، تاکہ 15 سال اور اس سے کم عمر بچوں کو ایک ایسا پلیٹ فارم فراہم کیا جا سکے جہاں وہ اپنے خوابوں کو فن کے ذریعے بیان کر سکیں۔اس سال کے مقابلے کو شاندار عوامی پذیرائی حاصل ہوئی جس میں پاکستان بھر سے 25,324 سے زائد انٹریز موصول ہوئیں۔ یہ مقابلہ ملک بھر کے 29 شہروں میں شامل ہوا جن میں کوئٹہ سے کشمیر تک کے شہر شامل تھے، مقابلوں کا انعقاد 1,118 اسکولوں (جن میں 183 سرکاری ادارے بھی شامل ہیں) میں کیا گیا۔گرینڈ ایونٹ میں 27 ریجنل ونرز کو خراجِ تحسین پیش کیا گیا، جبکہ 9 غیر معمولی فنکار بچوں کو نیشنل ونرز قرار دیا گیا، جن کے فن پارے اگست 2025 میں جاپان میں ہونے والے ٹویوٹا ڈریم کار آرٹ کانٹیسٹ کے عالمی فائنلز میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔ اس کے علاوہ، 2 فن پاروں کو جیوری چوائس ایوارڈ، اور 3 فن پاروں کو Waku Doki (دل دھڑکا دینے والا جوش) ایوارڈ دیا گیا، جو IMC کی خواتین انجینیئرز نے منتخب کیے۔ تین غیر معمولی فن پاروں کو سی ای او چوائس ایوارڈ انڈس موٹر کمپنی کے سی ای او، علی اصغر جمالی نے پیش کیا۔تقریب کے مہمانِ خصوصی علی اصغر جمالی (سی ای او IMC) اور شنجی یاناگی (وائس چیئرمین IMC) تھے۔ اس موقع پر ٹویوٹا کے ڈیلرز کے پرنسپلز اور معزز جیوری ممبران بھی موجود تھے، جن کے تعاون اور خدمات پر IMC کی قیادت نے تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔اس سال کی معزز جیوری میں انڈس ویلی اسکول آف آرٹ اینڈ آرکیٹیکچر کے ممتاز فیکلٹی ممبران شامل تھے، جن میں عالیہ یوسف، وفا علی، محمد ذیشان اور عبدالجبار گل شامل تھے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
’گلوبل صمود فلوٹیلا‘ میں شامل آخری کشتی پر بھی اسرائیل کا قبضہ
اسرائیلی بحریہ نے انسانی ہمدردی پر مبنی ’گلوبل صمود فلوٹیلا‘ کے تمام جہاز روک لیے، جو محصور غزہ کے لیے امداد لے جا رہے تھے۔ جمعے کی صبح پولینڈ کے پرچم تلے چلنے والا ’ماری نیٹ‘ نامی آخری جہاز بھی قبضے میں لے لیا گیا۔ اس جہاز پر 6 رکنی عملہ سوار تھا۔
گرفتاریاں اور بھوک ہڑتالبین الاقوامی کمیٹی برائے محاصرہ توڑنے کی تنظیم کے مطابق اسرائیلی فورسز نے 40 سے زائد ممالک کے تقریباً 500 کارکنان کو گرفتار کیا۔ بعض حراست میں لیے گئے کارکنوں نے غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال شروع کر دی ہے۔
Global Sumud Flotilla: Israel intercepts final boat, detains activists
Israeli occupation forces on Friday morning intercepted the final boat, the Marinette, from the Global Sumud Flotilla that was on its way to Gaza. pic.twitter.com/rbw6qC0Aq2
— Maktoob (@MaktoobMedia) October 3, 2025
سرگرم کارکن اور عالمی شخصیات بھی حراست میںگرفتار شدگان میں معروف ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ، بارسلونا کی سابق میئر آدا کولو اور یورپی پارلیمنٹ کی رکن ریما حسن بھی شامل ہیں۔ تمام افراد کو اسرائیل منتقل کر کے بعد میں ملک بدر کیا جائے گا۔
عالمی ردِعمل اور مذمتاسرائیلی اقدام پر دنیا بھر میں شدید ردِعمل دیکھنے میں آیا ہے۔ کولمبیا کے صدر گستاوو پیٹرو نے سخت مؤقف اپناتے ہوئے اسرائیلی سفارتکاروں کو ملک سے نکالنے اور آزاد تجارتی معاہدہ منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
Breaking ????
The Israeli army intercepted the last ship of the Global Sumud Flotilla, Marinette, and kidnapped the activists on board while they were trying to break the Israeli siege on #Gaza pic.twitter.com/0BrAVEnckQ
— الـشـبـ????ـراوي #غـزَّة (@M_shebrawy3) October 3, 2025
اسی طرح یورپی ممالک، جن میں جرمنی، فرانس، برطانیہ، اسپین، یونان اور آئرلینڈ شامل ہیں، نے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ گرفتار کیے گئے عملے کے حقوق کا احترام کرے۔
اقوامِ متحدہ کی خصوصی نمائندہ برائے فلسطین فرانچیسکا البانیزے نے اس کارروائی کو ’غیر قانونی اغوا‘ قرار دیتے ہوئے اسے بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔
بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزیانٹرنیشنل ٹرانسپورٹ ورکرز فیڈریشن کے سیکریٹری جنرل اسٹیفن کاٹن نے کہا کہ بین الاقوامی پانیوں میں غیر مسلح انسانی ہمدردی کے جہازوں پر قبضہ غیر قانونی ہے۔ ان کے مطابق سمندروں کو ’جنگ کا میدان‘ نہیں بنایا جا سکتا۔
واضح رہے کہ ’گلوبل صمود فلوٹیلا‘ اب تک کی سب سے بڑی بحری امدادی مہم تھی جس نے غزہ کے محاصرے کو توڑنے کی کوشش کی۔ 44 جہازوں پر مشتمل اس فلوٹیلا نے دنیا بھر کی توجہ حاصل کی، مگر اسرائیل نے سب کو روک کر اپنے قبضے میں لے لیا۔
اس اقدام کے بعد دنیا بھر میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے اور غزہ کے شہری اب بھی محاصرہ اور جنگ کے سائے میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آخری کشتی اسرائیل صمود فلوٹیلا غزہ کشتی کولمبیا