Jasarat News:
2025-08-13@21:02:10 GMT

عذر گناہ بدتر از گناہ

اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

عروص البلاد کراچی جو کبھی روشنیوں کا شہر کہلاتا تھا، آج کھنڈرات کا منظر پیش کر رہا ہے۔ تین کروڑ کی آبادی پر مشتمل شہر عملاً مسائل کی آماج گاہ بن چکا ہے۔ ایک عالمی سروے میں پاکستان کے سب سے بڑے شہر کو دنیا کا چوتھا بدترین رہائشی شہر قراردیا گیا ہے۔ دی اکنامسٹ انٹیلی جنس یونٹ (ای آئی یو) کی جانب سے گزشتہ روز جاری کردہ لیویبلیٹی انڈیکس 2025 کے مطابق، کراچی کو 173 شہروں میں سے 170 ویں نمبر پر رکھا گیا ہے، گزشتہ سال کے سروے کے مطابق کراچی 173 شہروں میں 169 نمبر پر تھا۔ جو اس بات کی دلیل ہے کہ کراچی میں واقعتا رہنا مشکل ہوگیا ہے۔ ای آئی یو کی رپورٹ شہروں کی پانچ اہم امور صحت، ثقافت و ماحول، تعلیم، بنیادی ڈھانچہ اور استحکام پر جائزہ لیتی ہے، اور لطف کی بات یہ ہے کہ روشنیوں کا یہ شہر ہر ایک میں پیچھے ہے۔ سرکاری اسپتالوں کی حالت انتہائی ناگفتہ بہ ہے، ادویات کا فقدان ہے، آلودگی، ہجوم، شور، معیاری تعلیمی اداروں کی کمی، ٹوٹی پھوٹی سڑکیں، پانی و ٹرانسپورٹ کی عدم فراہمی بجلی کی طویل دورانیہ لوڈ شیڈنگ اور امن وامان کی ابتر صورتحال نے شہر کو غیر محفوظ بنا دیا ہے۔ ائر کوالٹی انڈیکس کے مطابق 3 جنوری 2025 کو کراچی دنیا کا سب سے آلودہ شہر تھا، جبکہ 5 دسمبر 2024 کو تیسری پوزیشن پر تھا اور اس کا انڈیکس 229 ریکارڈ ہوا، جو صحت کے لیے خطرناک ہے۔ فوربز ایڈوائزر نے جولائی 2024 میں کراچی کو سیاحوں کے لیے دنیا کا دوسرا خطرناک شہر قرار دیا۔ اس صورتحال کو تسلیم کرنے کے بجائے میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ: ’’کراچی اگر اتنا برا ہوتا تو یہاں 3 کروڑ لوگ نہ رہتے، 3 کروڑ والے شہر کا موازنہ 100 لوگوں کے سروے سے نہیں کیا جا سکتا۔ مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ بہتر زندگی کے لیے آج بھی لوگ کراچی کا رُخ کر رہے ہیں۔ اِدھر وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن بھی اس سروے کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ کراچی اگر رہائش کے قابل نہیں ہے تو پورے ملک سے ہزاروں لوگ کراچی کیوں آرہے ہیں؟۔ مرتضیٰ وہاب خیر سے بیرسٹر بھی ہیں انہیں کسی بھی سروے کا میکنزم بھی معلوم ہوگا، اس کے باوجود وہ جس سادگی کا اظہار کررہے ہیں وہ ناقابلِ فہم ہے، یہی وہ طرز عمل ہے جس کے متعلق کہا جاتا ہے عذر گناہ بدتر از گناہ۔ حقیقت یہ ہے کہ میئر کراچی عوام کے مسائل و مشکلات حل کرانے میں مکمل طور پر ناکام ثابت ہوئے ہیں۔ کراچی کی تعمیر و ترقی اور اس کے مسائل کو حل کرنا ان کی ترجیح ہی میں شامل نہیں، پورے شہر کا انفرا اسٹرکچر تباہ و برباد ہو چکا ہے، سڑکیں کھنڈرات کا منظر پیش کر رہی ہیں، جگہ جگہ گٹر اُبل رہے ہیں، تعمیرات کے نام پر پورے شہر کو کھود کر رکھ دیا گیا ہے، جس کی وجہ سے حادثات روز کا معمول بن گئے ہیں۔ مون سون کی بارشوں کی پیش گوئی کے باوجود شہر کے ندی نالوں کی صفائی عملاً کہیں نظر نہیں آرہی۔ اگر کارکردگی یہی رہی تو اگلے سال کراچی دنیا کے بدترین رہائشی شہر کے انڈکس میں کس نمبر پر آئے گا اس کا اندازہ لگانا چنداں دشور نہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

حکومتی کارکردگی پی ٹی آئی حکومت سے بہتر قرار، سروے

گیلپ پاکستان نے تاجروں کی رائے پر مبنی نیا سروے جاری کردیا۔

سروے کے مطابق کاروباری برادری کا حکومتی معاشی پالیسیز پر اعتماد میں اضافہ ہوا، تاجروں نے کارکردگی کی تعریف کی۔

46 فیصد نے موجودہ حکومت کی کارکردگی کو تحریک انصاف کی حکومت سے بہتر قرار دیا۔

سروے کے مطابق 34 فیصد نے کارکردگی پرعدم اعتماد کا اظہار کیا۔

متعلقہ مضامین

  • جس طرح ہماری فورسز نے بھارت کو دھول چٹائی اس کی مثال نہیں ملتی، شرجیل میمن
  • دنیا بھر کے اہل عقیدت کربلا جا رہے ہیں اور اہل پاکستان
  • جس طرح ہماری فورسز نے بھارت کو دھول چٹائی اس کی مثال نہیں ملتی: شرجیل میمن
  • گورنر ہاؤس کراچی میں آتش بازی کا عالمی ریکارڈ قائم
  • حکومتی کارکردگی پی ٹی آئی حکومت سے بہتر قرار، سروے
  • بھارت یک طرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کرسکتا؛ بلاول بھٹو
  • عوام میں اتنی طاقت ہے کہ بھارت سے اپنے تمام 6 دریا واپس چھین سکیں، بلاول بھٹو زرداری
  • عزم اور حوصلے کی نئی مثال ،حاملہ خاتون نے دنیا کا دوسرا بلند ترین پہاڑسر کرلیا
  • دنیا بھر کی جیلوں میں 17 ہزار سے زائد پاکستانی قید، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اوورسیز میں انکشاف
  • ہمدردی کے بیانات کافی نہیں دنیا کو اب حرکت میں آنا ہو گا، فلسطینی مندوب