خوبانی کا سیزن جوبن پر، بلوچستان کے باغات مہک اٹھے
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
بلوچستان کے ضلع قلعہ عبداللہ میں خوبانی (زردآلو) کا سیزن اپنے عروج پر پہنچ چکا ہے۔
جون کے آغاز کے ساتھ ہی باغات میں مزدوروں کی چہل پہل اور پھلوں سے لدے درخت مقامی معیشت کی ایک عارضی لیکن اہم سرگرمی کی نشاندہی کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: گلگت بلتستان: ’خوبانی اور چیری کے درختوں پر پھول کھلتا ہے مگر پھل کیوں نہیں ملتا؟‘
روزانہ کی بنیاد پر خوبانی کے ہزاروں کارٹن پیک کیے جا رہے ہیں جو ملک کے مختلف حصوں میں بھیجے جاتے ہیں۔
گزشتہ 6 سال سے سیزنل باغبانی کے شعبے سے وابستہ مقامی مزدور عبدالنبی بتاتے ہیں کہ خوبانی کا موسم تقریباً ایک مہینے پر مشتمل ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم روزانہ تقریباً 100 کارٹن بھرتے ہیں اور ہم میں سے ایک مزدور صرف پیکنگ کرتا ہے جبکہ 3 درختوں سے پھل توڑتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’ہماری دیہاڑی ایک ہزار روپے ہے‘۔
مزید پڑھیے: جنوبی وزیرستان کے خوش ذائقہ پھل موسمیاتی تبدیلی کی لپیٹ میں، معیشت متاثر
ضلع قلعہ عبداللہ کے ایک باغبان عبیداللہ 13 ایکڑ رقبے پر خوبانی کی کاشت کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ خوبانی کی 4 اقسام اگاتے ہیں جن میں سردہی، نرئی، کیسی اور ایک مقامی قسم شامل ہے۔
خصوصاً ان علاقوں میں جہاں سال بھر آمدنی کے مواقع محدود ہوتے ہیں یہ سیزن مزدوروں کے لیے روزگار کا ایک اہم ذریعہ ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں: قدرتی اجزا سے تیار خوبانی کا شربت گرمی کا بہترین توڑ
صوبے کے 13 اضلاع میں خوبانی کی کاشت کی جاتی ہے جس کا کل زیر کاشت رقبہ 13 ہزار ایکڑ سے زائد ہے اور سالانہ پیداوار ایک لاکھ 75 ہزار ٹن تک پہنچتی ہے۔ مزید تفصیل جانیے اس ویڈیو رپورٹ میں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بلوچستان بلوچستان کے باغات خوبانی زرد آلو قلعہ عبداللہ کے باغات.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بلوچستان بلوچستان کے باغات زرد ا لو قلعہ عبداللہ کے باغات
پڑھیں:
راولپنڈی، نالے کی چھت پر جمع کچرے کا ڈھیر مقامی انتظامیہ کی کارکردگی کا منہ بولتا ثبوت ہے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250924-11-22