اسرائیلی فوج کی توجہ اب دوبارہ غزہ پر ہوگی: اسرائیلی آرمی چیف
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسرائیلی فوج کے سربراہ ایال زمیر نے کہا ہے کہ اب فوج کی توجہ ایک بار پھر غزہ میں جاری جنگ پر مرکوز ہوگی۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسرائیلی چیف آف اسٹاف کا کہنا ہے کہ ایران کے خلاف جاری کارروائی کا ایک “اہم مرحلہ” مکمل کر لیا گیا ہے، تاہم یہ مہم ابھی اختتام پذیر نہیں ہوئی۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں ایال زمیر نے واضح کیا کہ اب فوج کا اگلا مقصد غزہ میں دوبارہ کارروائیاں شروع کرنا ہے، تاکہ اسرائیلی یرغمالیوں کو بازیاب کرایا جا سکے اور حماس کی حکمرانی کا خاتمہ کیا جا سکے۔
یاد رہے کہ ایران پر حملوں کے آغاز میں اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ اس وقت اس کی تمام تر توجہ ایران پر مرکوز ہے، تاہم اب دوبارہ غزہ کو مرکزی محاذ بنایا جارھا ھے
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اسرائیلی فوج
پڑھیں:
غزہ میں اسرائیلی جارحیت جاری، مزید 36 فلسطینی شہید؛ امداد کا بحران شدت اختیار کرگیا
غزہ میں اسرائیلی فوج کی بمباری کا سلسلہ بدستور جاری ہے، جس کے نتیجے میں ایک ہی دن میں مزید 36 فلسطینی جان کی بازی ہار گئے، جن میں امداد کے منتظر 21 افراد بھی شامل ہیں۔
غیر ملکی ذرائع کے مطابق اسرائیلی کابینہ کی جانب سے غزہ پر مکمل قبضے کے فیصلے کے بعد جمعے کے روز بھی علاقے میں شدید حملے کیے گئے، جن میں معصوم شہریوں کی بڑی تعداد نشانہ بنی۔
غزہ کی وزارتِ صحت کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بھوک اور غذائی قلت کے باعث مزید چار فلسطینی دم توڑ گئے، جس کے بعد اسرائیلی جارحیت کے آغاز سے اب تک فاقہ کشی سے مرنے والوں کی تعداد 201 ہو گئی ہے۔ ان اموات میں 98 معصوم بچے بھی شامل ہیں۔
ادھر صورتحال کو مزید سنگین بنانے کے لیے اسرائیل نے غیر ملکی امدادی تنظیموں کو غزہ میں سرگرمیاں جاری رکھنے سے روک رکھا ہے، جبکہ خوراک کی تقسیم صرف اسرائیلی اور امریکی انتظامیہ کے ذریعے کی جا رہی ہے۔ اس دوران کئی واقعات میں اسرائیلی فوج اور امریکی کانٹریکٹرز کی جانب سے خوراک کے حصول کے لیے قطار میں کھڑے فلسطینیوں پر فائرنگ بھی کی گئی، جن کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی حملوں میں اب تک 61 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ اس بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس آج طلب کرلیا گیا ہے، جس کی درخواست 15 میں سے 14 رکن ممالک نے پیش کی تھی۔