اسرائیلی فوج کی توجہ اب دوبارہ غزہ پر ہوگی: اسرائیلی آرمی چیف
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسرائیلی فوج کے سربراہ ایال زمیر نے کہا ہے کہ اب فوج کی توجہ ایک بار پھر غزہ میں جاری جنگ پر مرکوز ہوگی۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسرائیلی چیف آف اسٹاف کا کہنا ہے کہ ایران کے خلاف جاری کارروائی کا ایک “اہم مرحلہ” مکمل کر لیا گیا ہے، تاہم یہ مہم ابھی اختتام پذیر نہیں ہوئی۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں ایال زمیر نے واضح کیا کہ اب فوج کا اگلا مقصد غزہ میں دوبارہ کارروائیاں شروع کرنا ہے، تاکہ اسرائیلی یرغمالیوں کو بازیاب کرایا جا سکے اور حماس کی حکمرانی کا خاتمہ کیا جا سکے۔
یاد رہے کہ ایران پر حملوں کے آغاز میں اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ اس وقت اس کی تمام تر توجہ ایران پر مرکوز ہے، تاہم اب دوبارہ غزہ کو مرکزی محاذ بنایا جارھا ھے
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اسرائیلی فوج
پڑھیں:
غزہ نسل کشی: ترکیہ نے نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ترکیہ نے غزہ میں فلسطینیوں کی نسلی کشی پر نیتن یاہو کے ورانٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔
غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق ترکیہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے غزہ میں انسانیت کے خلاف جرائم اور نسل کشی کی، اسرائیلی اقدامات ہزاروں شہریوں کے قتل عام اور زخمی ہونے کا باعث بنیں، اسرائیل نے جان بوجھ کر رہائشی علاقے کو تباہ کر کے کھنڈرات میں بدلہ۔
خبر ایجنسی نے بتایا کہ استنبول کی عدالت نے نیتن یاہو کے علاوہ مزید 37 افراد کے گرفتاری وارنٹ بھی نکالے، ترک کورٹ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو گلوبل صمد فلوٹیلا کے خلاف بھی جنگی جرائم کا مرتکب ہے۔
استنبول کے پروسیکیوٹر کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ افراد نے انسانیت کے خلاف جرائم کیے ہیں اور غزہ میں نسل کشی کے مرتکب ہوئے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی فوج نے اکتوبر 2023 سے غزہ میں بے گناہ شہریوں اور انفرا سٹرکچر پر منظم بم باری کی اور اس دوران 6 سالہ ہند رجب سمیت بچوں کو شہید کیا گیا اور طبی مراکز پر بھی بمباری کی۔
ترک پروسیکیوٹر نے حوالہ دیا ہے کہ اسرائیل نے گلوبل صمود فلوٹیلا میں جارحیت کی جو غزہ کی پٹی تک امداد پہنچانے کا سب سے بڑا مشن تھا۔
غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیوں کے خلاف آواز اٹھانے والے سرفہرست ممالک میں ترکیہ شامل ہے اور یہاں تک غزہ جنگ کی وجہ سے اسرائیل سے اپنے سفارتی تعلقات اور تجارت کو معطل کردیا ہے۔
استنبول کے پروسیکیوٹر کی جانب سے نیتن یاہو اور دیگر اسرائیلی عہدیداروں کے وارنٹ گرفتاری ایک ایسے وقت میں جاری کیے گئے جب عالمی عدالت کی جانب سے نیتن یاہو اور سابق اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلینٹ پر جنگی جرائم کی پاداش پر وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا ایک سال مکمل ہوگیا ہے۔