لاہور؛ عدالت پیشی پر جانے والے دو افراد کو فائرنگ کرکے قتل کر دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
لاہور:
شاہدرہ ٹاؤن میں عدالت پیشی پر جانے والے دو افراد کو گولیاں مار کر قتل جبکہ ایک کو شدید زخمی کر دیا گیا۔
پولیس کے مطابق واقعہ فیروزوالہ کچہری میں ملزمان کی پیشی کے دوران پیش آیا۔
قتل ہونے والوں میں سے ایک کی شناخت 65 سالہ ظفر اقبال کے نام سے ہوئی اور ایک نامعلوم شخص کو گولیاں مار کر قتل کیا گیا جبکہ موٹر سائیکل اسٹینڈ پر کھڑا ورکر زوہیب بھی فائرنگ کی زد میں آ کر زخمی ہوا۔
ڈی آئی جی آپریشنز نے بتایا کہ مقتول ظفر اقبال کالا خطائی تحصیل فیروز والہ کا رہائشی تھا۔ ظفر اقبال فیروز والہ کچہری میں پیشی پر جا رہا تھا کہ فائرنگ کا نشانہ بنا۔
پولیس افسر کا مزید کہنا تھا کہ دوسرے مقتول کی شناخت کا عمل جاری ہے، گھناونے واقعے میں ملوث ملزمان جلد از جلد قانون کی گرفت میں ہوں گے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
تھانا شادمان اور جناح ہاؤس کے قریب پولیس گاڑیاں جلانے کا ٹرائل مکمل، ملزمان کو عدالت کے باہر جانے سے روک دیا
انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے تھانا شادمان اور جناح ہاؤس کے قریب پولیس گاڑیاں جلانے کے مقدمات کا جیل ٹرائل مکمل کرلیا۔
لاہور میں انسداد دہشت گردی عدالت کے جج منظر علی گل نے کوٹ لکھپت جیل میں رات تک دونوں مقدمات پر سماعت کی۔
انسداد دہشت گردی عدالت نے دونوں مقدمات پر فیصلہ محفوظ کر لیا، عدالت میں موجود ملزمان کو باہر جانے سے روک دیا گیا، مقدمات کا فیصلہ کب سنایا جائے گا کچھ دیر میں آگاہ کیا جائے گا۔
عدالت نے پولیس کی گاڑیاں جلانے کے مقدمے پر ملزموں کے صفائی بیانات کے بعد حتمی دلائل بھی مکمل کر لیے۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ 13 جنوری کو درخواستوں پر اعتراض کی سماعت کرے گا۔
جناح ہاؤس کے قریب گاڑیاں جلانے کے کیس میں 65 سرکاری گواہوں کے بیانات پر جرح مکمل ہوگئی ہے، مقدمے میں 65 گواہان نے شہادت ریکارڈ کروائی ، 17 ملزمان کا ٹرائل کیا گیا، 7 اشتہاری قرار دیے گئے، ایک ملزم وفات پاچکا ہے۔
ملزمان میں شاہ محمود قریشی، ڈاکٹر یاسمین راشد، عمر سرفرازچیمہ اور دیگر شامل ہیں۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ پولیس نے 5 ماہ تک گرفتاری سے گریز کیا، بدنیتی واضح ہے، بانی پی ٹی آئی کے خلاف ثبوت ناکافی ہیں، دیگر ملزمان کو ضمانت مل چکی ہے، پولیس کے تاخیری بیانات ناقابل اعتبار ہیں، ضمانت کا حق بنتا ہے۔
9 مئی کو تھانا شادمان کو جلانے کے کیس میں پولیس نے مقدمہ میں 41 ملزمان کے خلاف چالان پیش کیا، مقدمے میں 25 ملزمان کا ٹرائل کیا گیا، 15 اشتہاری قرار دیے گئے، ایک وفات پاچکا ہے، مقدمہ میں مجموعی طور پر 45 گواہان نے شہادت ریکارڈ کروائی۔
شاہ محمود قریشی، ڈاکٹر یاسمین راشد، محمود الرشید، عمر سرفراز چیمہ ملزمان میں شامل ہیں، اعجاز چوہدری، عالیہ حمزہ اور صنم جاوید بھی ملزمان میں شامل ہیں۔