ایرانی نیوکلیئر تنصیبات پر امریکی حملے ناکام نکلے، خفیہ رپورٹ میں انکشاف WhatsAppFacebookTwitter 0 25 June, 2025 سب نیوز

امریکی فوج کی جانب سے گزشتہ ہفتے ایران کی تین اہم جوہری تنصیبات پر کیے گئے فضائی حملے ایران کے جوہری پروگرام کو مکمل طور پر تباہ کرنے میں ناکام رہے اور یہ حملے بمشکل چند ماہ کی تاخیر کا باعث بنے۔ یہ انکشاف امریکی ڈیفنس انٹیلیجنس ایجنسی (DIA) کی ابتدائی خفیہ رپورٹ میں کیا گیا ہے۔ اس رپورٹ سے واقف چار ذرائع نے امریکی خبر رساں ادارے ”سی این این“ کو بتایا کہ ایران کا جوہری مواد اور سینٹری فیوجز بڑی حد تک محفوظ رہے ہیں۔

یہ رپورٹ امریکی سینٹرل کمانڈ کی جانب سے کیے گئے بیٹل ڈیمیج اسیسمنٹ پر مبنی ہے اور اسے پینٹاگون کی انٹیلیجنس ونگ نے تیار کیا۔ ابتدائی جائزے کے مطابق، ایران کے جوہری پروگرام کو محدود نقصان پہنچا ہے اور حملوں سے صرف چند ماہ کی رکاوٹ متوقع ہے۔

یہ رپورٹ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور وزیر دفاع پیٹ ہیگسیتھ کے ان بیانات کے بالکل برعکس ہے جن میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ ’ایران کے جوہری اہداف مکمل طور پر تباہ کر دیے گئے ہیں‘۔ پیٹ ہیگسیتھ نے اتوار کو دعویٰ کیا تھا کہ ایران کی جوہری صلاحیت :مکمل طور پر مٹی میں دفن ہو چکی ہے۔’

تاہم رپورٹ سے جڑے دو افراد نے سی این این کو بتایا کہ ایران کا افزودہ یورینیم کا ذخیرہ تباہ نہیں ہوا اور بیشتر سینٹری فیوجز اب بھی ”صحیح حالت“ میں ہیں۔ ایک ذریعے نے کہا کہ ’ڈی آئی اے کا تجزیہ ہے امریکا نے ایران کو محض چند ماہ پیچھے دھکیلا ہے، بس۔‘

وائٹ ہاؤس نے رپورٹ کے وجود کو تسلیم کرتے ہوئے اس سے اختلاف کیا ہے۔ وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولین لیوٹ نے اس حوالے سے جاری بیان میں کہا، ’یہ رپورٹ مکمل طور پر غلط ہے۔ اسے ایک گمنام، نچلی سطح کے مخبر نے لیک کیا، جو صدر ٹرمپ کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔‘

حملوں کے بارے میں فی الحال امریکی انٹیلیجنس ادارے مزید معلومات اکھٹی کر رہے ہیں، اور ابھی تک یہ واضح نہیں کہ ڈی آئی اے کی رپورٹ دیگر اداروں کی آراء سے کتنی مختلف ہے۔

یاد رہے کہ امریکی بی-2 بمبار طیاروں نے نطنز اور فردو کے جوہری کمپلیکسز پر 30 ہزار پاؤنڈ وزنی بم گرائے تھے، لیکن ڈی آئی اے کے مطابق یہ حملے ان تنصیبات کی زیرِزمین گہرائی میں موجود جوہری تنصیبات اور سینٹری فیوجز کو مکمل تباہ کرنے میں ناکام رہے۔ بیشتر نقصان صرف سطحی عمارتوں، بجلی کے نظام، اور یورینیم دھات میں تبدیلی کرنے والے مراکز تک محدود رہا۔

مزید یہ کہ اصفہان پر میزائل حملہ ٹوماہاک کروز میزائل کے ذریعے کیا گیا، کیونکہ وہاں کی تنصیبات اتنی گہرائی میں واقع ہیں کہ ”بنکر بسٹر بم“ بھی انہیں مکمل تباہ نہیں کر سکتا تھا۔

جوہری ہتھیاروں کے ماہر جیفری لوئس نے بھی سیٹلائٹ تصاویر کی روشنی میں کہا ہے کہ امریکی حملے ایران کے جوہری پروگرام کو مکمل ختم کرنے میں ناکام رہے، اور یہ تنصیبات مستقبل میں اس پروگرام کی بحالی کی بنیاد بن سکتی ہیں۔

ایران کے شہید قرار دئے گئے اعلیٰ جنرل اسماعیل قاآنی منظرعام پر آگئے اس دوران امریکی ایوانِ نمائندگان اور سینیٹ میں ان حملوں سے متعلق طے شدہ بریفنگز منسوخ کر دی گئی ہیں، جس پر ڈیموکریٹ رکنِ کانگریس پیٹ رائن نے سوشل میڈیا پر تنقید کرتے ہوئے کہا، ’ٹرمپ نے بریفنگ منسوخ کر دی کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ ان کے دعوے جھوٹ پر مبنی ہیں۔‘

ریپبلکن رکنِ کانگریس مائیکل مککال نے بھی کہا کہ ’یہ منصوبہ جوہری تنصیبات کو مکمل طور پر تباہ کرنے کے لیے نہیں بلکہ وقتی نقصان پہنچانے کے لیے تھا۔‘

اب تک کے شواہد کے مطابق، نہ امریکا اور نہ ہی اسرائیل ایران کی زیرِ زمین جوہری تنصیبات جیسے نطنز، فردو، اصفہان یا پارچن کو مکمل طور پر ختم کر سکے۔ بعض امریکی اہلکاروں کا ماننا ہے کہ ایران کے کچھ خفیہ جوہری مراکز اب بھی فعال ہیں اور حملوں کا ہدف نہیں بنے۔

ٹرمپ نے منگل کو ایک بار پھر دعویٰ کیا کہ ’ان تنصیبات کو مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا ہے‘، لیکن عسکری ماہرین اور انٹیلیجنس رپورٹس اس دعوے کو سختی سے چیلنج کر رہے ہیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرغزہ: فلسطینی مزاحمت کاروں کے حملے میں 7 اسرائیلی فوجی ہلاک غزہ: فلسطینی مزاحمت کاروں کے حملے میں 7 اسرائیلی فوجی ہلاک کانگریس کی منظوری کے بغیر ایران پر فوجی حملہ، ایوان میں ٹرمپ کا مواخذہ کرنے کی کوشش ناکام چین نے ہمیشہ مشرق وسطیٰ میں امن کو فروغ دیا ہے، چینی وزیر خارجہ ایران نے 550بیلسٹک میزائل،ایک ہزار ڈرون داغے، 28شہری ہلاک، 3ہزار زخمی ہوئے، اسرائیلی حکام یو اے ای کا ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے اعلان کا خیرمقدم ترکیہ کا ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کا خیرمقدم TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

پڑھیں:

میکسیکو کی صدر کلاڈیا شین بام نے امریکی حملے کے خدشات کو مسترد کر دیا

میکسیکو سٹی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔09 اگست ۔2025 )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے لاطینی امریکی ممالک میں دہشت گرد تنظیموں کے طور پر سمجھے جانے والے منشیات فروشوں کے خلاف فوجی کارروائی کے حکم کے بارے میں خبروں کے بعد میکسیکو کی صدر کلاڈیا شین بام نے امریکی حملے کے خدشات کو مسترد کر دیا ہے برطانوی جریدے” گارڈین“ کے مطابق انہوں نے پریس کانفرنس میں کہا کہ امریکا ہمارے ملک پر اپنی فوج کے ساتھ حملہ آور نہیں ہوگا، ہم تعاون کرتے ہیں، ہم مل کر کام کرتے ہیں، لیکن کوئی حملہ نہیں ہوگا، اس بات مکمل طور پر مسترد کرتی ہوں.

(جاری ہے)

میکسیکو کی پہلی خاتون صدر نے کہا کہ ان کی حکومت کو اس ایگزیکٹو آرڈر کے بارے میں آگاہ کر دیا گیا ہے لیکن اس میں ہمارے علاقے میں کسی فوج یا ادارے کی شمولیت کا کوئی تعلق نہیں ہمارے علاقے پر حملے کا کوئی خطرہ نہیں ہے. بعدازاںمیکسیکو کی وزارت خارجہ نے کہا کہ اپنے علاقے میں امریکی فوج کی شرکت قبول نہیں کریں گے جب کہ امریکی سفارت خانے نے بیان جاری کیا کہ دونوں ممالک منشیات فروش گروہوں سے اپنے عوام کی حفاظت کے لیے ہر دستیاب ذرائع کو استعمال کریں گے.

امریکی جریدے ”نیویارک ٹائمز“ کا کہنا ہے کہ صدرٹرمپ کے خفیہ حکم سے پینٹاگون کو یہ اختیار دیا گیا ہے کہ وہ سمندر میں اور غیر ملکی زمین پر براہ راست فوجی کارروائیاں کر سکے خاص طور پر ان کارٹلز کے خلاف جنہیں دہشت گرد تنظیمیں قرار دیا گیا ہے امریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو نے کہا کہ یہ حکم امریکی حکومت کو منشیات فروش تنظیموں کے خلاف فوجی طاقت استعمال کرنے کا اختیار دیتا ہے.

روبیو نے کہا کہ یہ ہمیں اجازت دیتا ہے کہ ہم ان کے آپریشنز کو نشانہ بنا سکیں اور امریکی طاقت کے دیگر عناصر جیسے انٹیلی جنس ایجنسیاں اور محکمہ دفاع استعمال کریں، ہمیں انہیں صرف منشیات فروش تنظیمیں نہیں بلکہ مسلح دہشت گرد تنظیمیں سمجھنا ہوگا . ٹرمپ انتظامیہ نے لاطینی امریکی منشیات فروش تنظیموں کے خلاف کارروائی کو اپنی اولین ترجیحات میں شامل کیا ہے، فروری میں، امریکی محکمہ خارجہ نے 7 منظم جرائم کی تنظیموں کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیموں کے طور پر نامزد کیا تھا جن میں میکسیکو کے 5 طاقتور کارٹلز شامل ہیں.

میکسیکو اور امریکا نے ماضی میں سیکیورٹی کے حوالے سے قریبی تعاون کیا ہے مگر میکسیکو کی صدر نے زور دیا ہے کہ امریکی فوجی اقدام برداشت نہیں کیے جائیں گے ماہرین نے خبردار کیا کہ امریکی اقدام سے خطے میں تعلقات متاثر ہو سکتے ہیں اور تعاون میں خلل آسکتا ہے نیو یارک ٹائمز نے دعوی کیاتھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خفیہ طور پر ایک حکم پر دستخط کیے ہیں جس میں فوج کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ لاطینی امریکا سے منشیات اسمگلنگ کے کارٹلز اور دیگر جرائم پیشہ گروہوں کے خلاف کارروائی کرے.

ٹرمپ انتظامیہ نے ایسی تنظیموں کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیمیں‘ قرار دیا ہے جس سے وہ القاعدہ، داعش (آئی ایس آئی ایس) اور بوکو حرام جیسے گروہوں کی سطح پر آ جاتی ہیں رپورٹ میں ایک امریکی سرکاری اہلکار کے حوالے سے بتایاگیا کہ فوری فوجی کارروائی کا کوئی امکان نہیں دکھائی دے رہا. 

متعلقہ مضامین

  • وزارت حج کے کھاتوں میں 42 ارب روپے کی بے ضابطگیوں کا انکشاف
  • ناگاساکی برسی: دنیا سے جوہری ہتھیاروں کے مکمل خاتمے کا مطالبہ
  • اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے بیس مبینہ جاسوس گرفتار، ایران کا سخت انتباہ
  • میکسیکو کی صدر کلاڈیا شین بام نے امریکی حملے کے خدشات کو مسترد کر دیا
  • اسرائیل کو 22 ارب ڈالر کی امریکی امداد
  • آڈیٹر جنرل کاپیٹرولیم ڈویژن میں 2 ہزار 50 ارب روپے سے زائد کی سنگین بے ضابطگیوں کا انکشاف
  • اسلام آباد: پیٹرولیم شعبے میں 2050 ارب روپے سے زائد کی سنگین بےضابطگیوں کا انکشاف
  • ایرانی صدر کا دورہ پاکستان
  • ایران کی جوہری صلاحیت ختم کردی، مشرق وسطیٰ کے تمام ممالک اسرائیل کو تسلیم کرلیں؛ ٹرمپ
  • ایران امریکہ-پاکستان کی شراکت داری کے بارے میں کتنا فکرمند ہے؟