پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والی حالیہ جنگ کے بعد دونوں ملکوں کے وزرائے دفاع کی پہلی بار ملاقات کا امکان ہے۔

ترک میڈیا کے مطابق چین کے مشرقی شہر چھنگ ڈاؤ میں شنگھائی تعاون تنظیم کے دو روزہ وزرائے دفاع اجلاس کا آغاز آج سے ہو رہا ہے، جہاں پاکستان اور بھارت کے وزرائے دفاع کے درمیان ممکنہ طور پر ملاقات کا امکان ہے۔

یہ بھی پڑھیں پاکستان بھارت کشیدگی: ہندوستان کو کیا کیا نقصانات اٹھانے پڑ سکتے ہیں؟

اجلاس کی میزبانی چین کے وزیر دفاع ایڈمرل دونگ جون کررہے ہیں، اس موقع پر مشرق وسطیٰ سمیت دیگر خطوں میں سیکیورٹی تناؤ کے تناظر میں عالمی توجہ اس اجلاس پر مرکوز ہے۔

پاکستان کی نمائندگی وزیر دفاع خواجہ آصف کررہے ہیں جو چین پہنچ چکے ہیں، جب کہ بھارتی وفد کی قیادت وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کر رہے ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک معرکہ ہوا تھا، جس میں پاکستان نے بھارت کے 6 جنگی جہاز مار گرائے تھے، جس کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی میں سیز فائر ہوا۔

شنگھائی تعاون تنظیم کے اس وزارتی اجلاس میں علاقائی اور عالمی سلامتی، انسداد دہشت گردی تعاون اور رکن ممالک کے درمیان عسکری ہم آہنگی جیسے موضوعات پر غور کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں پاکستان نے بھارتی طیاروں کے لیے فضائی حدود کی بندش میں مزید ایک ماہ کی توسیع کر دی

دوسری جانب میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف اور بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کے درمیان کوئی ملاقات طے نہیں ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews بھارت پاکستان بھارت جنگ چین خواجہ آصف راج ناتھ سنگھ شنگھائی تعاون تنظیم وزیر دفاع وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بھارت پاکستان بھارت جنگ چین خواجہ ا صف راج ناتھ سنگھ شنگھائی تعاون تنظیم وزیر دفاع وی نیوز وزرائے دفاع کے درمیان اور بھارت وزیر دفاع بھارت کے

پڑھیں:

اگر افغانستان نے حملہ کیا تو پاکستان اپنے دفاع کے لیے تیار ہے، وزیر دفاع خواجہ آصف

وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف سے متعلق بین الاقوامی ادارے پر ایک خبر شائع ہوئی جسے غلط تناظر میں پیش کیا گیا اور یہ تاثر دیا گیا جیسے مذاکرات کی ناکامی کی صورت میں پاکستان افغانستان میں دراندازی یا فوجی آپریشن کے لیے تیار ہے، حالانکہ خواجہ آصف نے واضح موقف اختیار کیا کہ پاکستان مذاکرات کی کامیابی کے لیے نہ صرف کوششیں کررہا ہے بلکہ دعاگو بھی ہے، لیکن اگر ناکامی کی صورت میں افغانستان سے پاکستان پر حملہ ہوا تو پاکستان اپنے دفاع کے لیے تیار ہے۔

واضح رہے کہ اگر افغانستان نے پاکستان پر حملہ کیا گیا یا سرحد پار سے کسی قسم کی دراندازی ہوئی تو ملک کا دفاع کرنا پاکستان کا بنیادی حق ہے، جیسا کہ دنیا کے ہر خودمختار ملک کو حاصل ہوتا ہے۔

وزیر دفاع خواجہ آصف نے بیان میں کہا کہ افغانستان تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کو پاکستان میں حملے کے لیے بطور ایجنٹ استعمال کررہا ہے اور پاکستان میں مرنے والے دہشتگردوں میں 55 فیصد افغانی ہیں جس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ افغان طالبان حکومت پاکستان میں حملے کے پیچھے پوری طرح کھڑی ہے۔

وزیرِ دفاع نے کا کہنا تھا کہ اگر افغانستان سے جاری مذاکرات کامیاب نہ ہوئے تو صورتحال خراب ہوسکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری سرزمین کی خلاف ورزیاں جاری رہیں تو وہی کریں گے جو ہمارے ساتھ ہورہا ہے۔

خواجہ آصف نے اس خدشے کا اظہار بھی کیا کہ بھارت کبھی نہیں چاہے گا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوں اور کابل میں بھارتی اثرورسوخ اس راہ میں رکاوٹ بن سکتا ہے۔ انہوں نے یہ انکشاف بھی کیا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان کئی مرتبہ چیزوں پر اتفاق بھی ہوا مگر وہاں سے ایک کال پر سب خراب ہوجاتا ہے جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ کابل میں بھارتی حمایت یافتہ لوگ بیٹھیں جو اس پورے معاملے کو خراب کررہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستانی وفد نے قطر اور ترکیہ کی درخواست پر مذاکرات کا دور بڑھانے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ وزیرِ دفاع کا کہنا تھا کہ پاکستان کا افغانستان سے صرف ایک ہی مطالبہ ہے کہ اس کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہو۔

خواجہ محمد آصف نے کہا کہ خطے میں امن و استحکام کے لیے افغان قیادت کو دانشمندی سے کام لینا چاہیے کیونکہ پاکستان ہمیشہ سے پڑوسی ملک کے ساتھ بہتر تعلقات اور سرحدی سلامتی کے لیے کوشش کرتا رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اپنی خودمختاری اور سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا، اور اگر کسی بھی ملک کی جانب سے جارحیت کی کوشش کی گئی تو اُس کا جواب بین الاقوامی قوانین کے مطابق دیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم کی آذربائیجان کے صدر سے ملاقات، سرمایہ کاری میں تعاون مضبوط بنانے پر اتفاق
  • پاک ترکیہ مشترکہ ورکنگ گروپ کا قیام
  • پاکستان اور آزربائیجان کے درمیان تجارت اور دفاع کے شعبوں میں تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق
  • وزیراعظم شہباز شریف آذربائیجان کے یومِ فتح کی تقریبات میں شرکت کے لیے باکو روانہ
  • برطانوی وزیر ٹریڈ پالیسی کی ملاقات، دوطرفہ تجارت کے وسیع مواقع موجود: احسن اقبال
  • پاکستان اور ترکیہ کی وزارت داخلہ کے مابین تعاون کو مزید فعال کرنے کیلئے جوائنٹ ورکنگ گروپ کے قیام پر اتفاق
  • پاک بھارت جنگ میں آٹھ طیارے تباہ ہوئے، ڈونلڈ ٹرمپ کا نیا دعویٰ
  • پاکستان اور ترکیے کا انسداد دہشت گردی کے شعبے میں تعاون بڑھانے کا فیصلہ
  • ’پاکستان کی سیکیورٹی ترکیہ کی سیکیورٹی سے الگ نہیں‘، ترک وزیر داخلہ کی محسن نقوی سے ملاقات
  • اگر افغانستان نے حملہ کیا تو پاکستان اپنے دفاع کے لیے تیار ہے، وزیر دفاع خواجہ آصف