پاکستان بھارت جنگ کے بعد دونوں ملکوں کے وزرائے دفاع کی پہلی بار ملاقات متوقع
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والی حالیہ جنگ کے بعد دونوں ملکوں کے وزرائے دفاع کی پہلی بار ملاقات کا امکان ہے۔
ترک میڈیا کے مطابق چین کے مشرقی شہر چھنگ ڈاؤ میں شنگھائی تعاون تنظیم کے دو روزہ وزرائے دفاع اجلاس کا آغاز آج سے ہو رہا ہے، جہاں پاکستان اور بھارت کے وزرائے دفاع کے درمیان ممکنہ طور پر ملاقات کا امکان ہے۔
یہ بھی پڑھیں پاکستان بھارت کشیدگی: ہندوستان کو کیا کیا نقصانات اٹھانے پڑ سکتے ہیں؟
اجلاس کی میزبانی چین کے وزیر دفاع ایڈمرل دونگ جون کررہے ہیں، اس موقع پر مشرق وسطیٰ سمیت دیگر خطوں میں سیکیورٹی تناؤ کے تناظر میں عالمی توجہ اس اجلاس پر مرکوز ہے۔
پاکستان کی نمائندگی وزیر دفاع خواجہ آصف کررہے ہیں جو چین پہنچ چکے ہیں، جب کہ بھارتی وفد کی قیادت وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک معرکہ ہوا تھا، جس میں پاکستان نے بھارت کے 6 جنگی جہاز مار گرائے تھے، جس کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی میں سیز فائر ہوا۔
شنگھائی تعاون تنظیم کے اس وزارتی اجلاس میں علاقائی اور عالمی سلامتی، انسداد دہشت گردی تعاون اور رکن ممالک کے درمیان عسکری ہم آہنگی جیسے موضوعات پر غور کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں پاکستان نے بھارتی طیاروں کے لیے فضائی حدود کی بندش میں مزید ایک ماہ کی توسیع کر دی
دوسری جانب میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف اور بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کے درمیان کوئی ملاقات طے نہیں ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بھارت پاکستان بھارت جنگ چین خواجہ آصف راج ناتھ سنگھ شنگھائی تعاون تنظیم وزیر دفاع وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھارت پاکستان بھارت جنگ چین خواجہ ا صف راج ناتھ سنگھ شنگھائی تعاون تنظیم وزیر دفاع وی نیوز وزرائے دفاع کے درمیان اور بھارت وزیر دفاع بھارت کے
پڑھیں:
صدر ولادیمیر پوٹن اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ملاقات آئندہ چند دنوں میں ہو گی، کریملن کی تصدیق
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 07 اگست 2025ء) صدر ولادیمیر پوٹن اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ملاقات آئندہ چند دنوں میں ہو گی، کریملن کی تصدیق
صدر ولادیمیر پوٹن اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ملاقات آئندہ چند دنوں میں ہو گی، کریملن کی تصدیقکریملن نے تصدیق کی ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے روسی ہم منصب ولادیمیر پوٹن کی ملاقات طے پا گئی ہے۔
آئندہ چند دنوں میں ہونے والے اس سربراہی اجلاس کی تیاریاں جاری ہیں۔روسی حکام نے آج سات اگست بروز جمعرات کہا ہے کہ امریکی اور روسی صدور کے درمیان دوطرفہ سربراہی اجلاس آئندہ ہفتے کے اوائل میں ممکن ہے، جو ٹرمپ کے دوبارہ اقتدار سنبھالنے کے بعد دونوں عالمی رہنماؤں کے درمیان پہلی براہِ راست ملاقات ہو گی۔
(جاری ہے)
کریملن کے خارجہ امور کے مشیر یوری اوشاکوف نے روسی سرکاری خبر رساں اداروں کو بتایا، ’’امریکی فریق کی تجویز پر اصولی طور پر ایک دوطرفہ سربراہی اجلاس کے انعقاد پر اتفاق ہو گیا ہے۔
‘‘ انہوں نے مزید کہا، ’’اب ہم اپنے امریکی ساتھیوں کے ساتھ مل کر اس کی تفصیلات طے کر رہے ہیں۔ اگلے ہفتے کو ہدف کے طور پر رکھا گیا ہے۔‘‘انہوں نے کہا کہ ملاقات کا مقام بھی ’’اصولی طور پر طے پا چکا ہے‘‘ لیکن فی الحال اس کی تفصیل ظاہر نہیں کی گئی۔
یہ پیش رفت ایسے وقت میں ہوئی ہے جب امریکی خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف نے بدھ کے روز ماسکو میں صدر پوٹن سے ملاقات کی۔
یہ ممکنہ سربراہی اجلاس 2021 کے بعد پہلا موقع ہو گا جب کسی برسرِ اقتدار امریکی صدر اور روسی صدر کے درمیان براہِ راست ملاقات ہو گی۔ اس سے قبل جنیوا میں صدر جو بائیڈن اور پوٹن کی ملاقات ہوئی تھی۔ موجودہ حالات میں صدر ٹرمپ یوکرین پر روسی حملے کے خاتمے کے لیے سفارتی کوششیں کر رہے ہیں۔ اگر یہ ملاقات ہوتی ہے تو یہ روس- یوکرین جنگ میں کسی ممکنہ امن منصوبے کے لیے ایک بڑی پیش رفت سمجھی جائے گی۔