پاکستان کا پہلا اے آئی ڈیٹا سینٹر متعارف کرا دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
ڈیٹا والٹ پاکستان نے کراچی میں ملک کے پہلے مصنوعی ذہانت (AI) پر مبنی ڈیٹا سینٹر کا باضابطہ طور پر افتتاح کر دیا ہے جو کہ ایک انقلابی اقدام ہے اور ملک میں AI کی ترقی، نفاذ اور توسیع کے طریقے کو بدل کر رکھ دے گا۔
یہ جدید ترین سہولت پاکستان کے AI ایکو سسٹم کے وژن کو حقیقت میں بدلنے کے لیے تیار کی گئی ہے، جو اسٹارٹ اپس، محققین، کاروباری اداروں اور سرکاری اداروں کے لیے شاندار انفرااسٹرکچر فراہم کرتی ہے۔ ہائی پرفارمنس GPU کمپیوٹنگ سے لے کر محفوظ کلاؤڈ ماحول تک، ڈیٹا والٹ اب ملک میں ہی جدید AI جدت کی راہ ہموار کر رہا ہے وہ بھی صاف توانائی سے چلنے والے نظام اور خود مختار انفرااسٹرکچر کے ساتھ۔
ڈیٹا والٹ پاکستان کی بانی اور سی ای او مہوش سلمان علی نے کہا:"ہم نے صرف ایک ڈیٹا سینٹر نہیں بنایا، ہم نے پاکستان کے AI مستقبل کے لیے ایک لانچ پیڈ تیار کیا ہے۔ ہمارا مقصد یہ ہے کہ مقامی جدت پسندوں کو وہ وسائل اور اعتماد دیا جائے جس کی بنیاد پر وہ عالمی معیار کی ٹیکنالوجی تیار کر سکیں بغیر کسی غیر ملکی پلیٹ فارم پر انحصار کیے۔ یہ خود انحصاری، خودمختاری، اور پاکستان کی ڈیجیٹل صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کی بات ہے۔"
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سیکیورٹی وجوہات پر بلوچستان میں موبائل ڈیٹا سروس ’31 اگست‘ تک بند
ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند کے مطابق سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر صوبے میں موبائل ڈیٹا سروس 31 اگست تک بند رہے گی۔صوبائی وزارت داخلہ کی جانب سے 6 اگست کو جاری ہونے والے نوٹی فیکشن کے مطابق صوبے میں فوری طور پر موبائل ڈیٹا سروس کی بندش کے احکامات دیے گئے ہیں، جس کا اطلاق 31 اگست تک رہے گا.نوٹیفیکشن کے مطابق انٹرنیٹ سروس کی بندش کا فیصلہ سیکیورٹی صورتحال کے تحت کیا گیا ہے۔نوٹیفیکشن میں متعلقہ اداروں کو 3 جی اور 4 جی سروس کو صوبے میں بند کرنے کی درخواست کی گئی .تاکہ کسی بھی ناخشگوار صورتحال سے بچا جا سکے۔ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند نے خبر رسان ادارے ’رائٹرز‘ کو بتایا کہ دہشت گردوں انٹرنیٹ سروس کے زریعے باہمی رابطے میں رہتے تھے جس کی وجہ سے اسے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
خیال رہے کہ گزشہ ماہ وفاقی حکومت نے سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے زائرین کے بذریعہ سڑک کوئٹہ سے ایران اور عراق جانے پر پابندی عائد کر دی تھی۔11 مارچ 2025 کو کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس کو ضلع بولان کے قریب دہشت گردوں نے ہائی جیک کے کے تقریبا 400 مسافروں کو یرغمال بنا لیا تھا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق بعدازاں سیکیورٹی فورسز نے یرغمال مسافروں کی رہائی کے لیے علاقے میں کلیئرنس آپریشن شروع کیا، ریڈیو پاکستان کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں نے 80 یرغمالیوں کو دہشتگردوں کے قبضے سے چھڑا لیا تھا۔ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے 12 مارچ کو بتایا تھا کہ سیکیورٹی فورسز نے کلیئرنس آپریشن کے دوران 33 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا ہے۔