حکومت پنجاب نے کھیلوں کی فیسوں میں اضافہ کردیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور (اسپورٹس ڈیسک )اسپورٹس بورڈ پنجاب نے کھیلوں کی سہولیات کی فیسوں میں اضافہ کردیا۔ تفصیل کے مطابق کھیلوں کے ایک دن کے ایونٹ کی فیس کم از کم ساڑھے 12 سے 70 ہزار روپے تک مقرر کر دی گئی، کھیلوں کی سرکاری سہولیات میں 1 گھنٹہ یا ایک میچ کھیلنے کیلئے 25 ہزار روپے تک فیس ادا کرنی ہو گی، تربیتی سیشنز کیلئے بھی پرائیویٹ سیکٹر کو 5 ہزار سے 12500روپے تک ادا کرنے ہونگے۔کھیلوں کی مختلف سہولیات کی ماہانہ فیس 700 روپے سے 6ہزار روپے ، پنجاب انٹرنیشنل سوئمنگ کمپلیکس کی ماہانہ فیس 3500 سے 20 ہزار روپے تک مقرر کر دی گئی۔ نیشنل فیڈریشنز، صوبائی ایسوسی ایشنز اور تحصیل سطح کے رجسٹر کلب تمام سہولیات سے مفت مستفید ہونگے۔ فیڈریشنز اور ایسوسی ایشن تربیتی کیمپس کے انعقاد کیلئے فیس ادا نہیں کریں گی، نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کھیلوں کی ہزار روپے روپے تک
پڑھیں:
پنجاب حکومت 3 دہائیوں بعد مقامی بینک کے قرضوں کے بوجھ سے آزاد
3 دہائیوں بعد پنجاب حکومت مقامی بینک کے قرضوں کے بوجھ سے آزاد ہوگئی جب کہ بینک قرضوں کا باب بند ،اب وسائل عوامی فلاح پر خرچ ہوں گے۔
گندم خریداری و سبسڈی کا 675 ارب روپے قرض صفر کردیا، 25 کروڑ روپے یومیہ سود سے عوام کی جان چھوٹ گئی۔
پنجاب خزانے پر 31 سال سے بوجھ بننے والا قرضہ مکمل ادا کردیا گیا، وزیراعلی مریم نواز، چیف سیکرٹری پنجاب زاہد زمان، سیکرٹری خزانہ مجاہد شیردل کی کوششیں کامیاب ہوگئیں جب کہ صوبائی معیشت کو استحکام، قرض اتارنے سے سالانہ اربوں کی بچت ہوگی۔
نیشنل بینک کو آخری قسط 13 ارب 80 کروڑ روپے ادا کر دی گئی، قرض رول اوور کی بینکوں کی تمام درخواستیں پنجاب حکومت نے مسترد کر دیں، بروقت ادائیگی نہ ہوتی تو ماہانہ 50 کروڑ روپے سود دینا پڑتا، 675 ارب روپے کی واپسی سے مالی خودمختاری کی نئی مثال قائم ہو گئی۔
پنجاب حکومت نے کہا کہ پنجاب کی عوام کے ساتھ ساتھ صوبے کے مالی حالات میں تاریخی بہتری آگئی، سود کی مد میں اربوں روپے کی سالانہ بچت ہوئی، خزانے کا بہترین استعمال — صوبائی معیشت کو نئی زندگی ملی۔
پنجاب حکومت نے کہا کہ قرض اتارنے سے پنجاب حکومت کے مالیاتی استحکام میں اضافہ ہوگا، بینک قرضوں کا باب بند — اب وسائل عوامی فلاح پر خرچ ہوں گے۔