پنجاب میں بے روزگاری بڑھ گئی، سرکاری نوکری خواب
اشاعت کی تاریخ: 3rd, October 2025 GMT
لاہور:
پنجاب میں بے روزگاری کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ ہو گیا ہے اور سرکاری نوکری خواب بن گئی۔
صوبے کے 170 کے قریب محکمہ جات میں صرف چند دنوں میں 20 لاکھ سے زائد نوجوانوں نے نوکری جاب پورٹل پر خود کو رجسٹرڈ کیا جبکہ پنجاب سول سیکرٹریٹ اور محکمہ جات میں بھی 3 ہزار سے زائد آسامیاں خالی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب کی آبادی چند سالوں میں بڑھ کر 12 کروڑ 76 لاکھ 88ہزار922 تک جا پہنچی ہے جس سے بعد وسائل کی تقسیم اور دفاتر میں سرکاری نوکریوں کا فقدان پیدا ہو گیا۔
ریکارڈ کے مطابق سال 1998 پنجاب کی کل آبادی 7 کروڑ سے زائد تھی ۔ 2017 میں پنجاب کی آبادی بڑھ کر 10 کروڑسے زائد ہوگئی۔
2023 تک 12 کروڑ سے زائد تھی دوسری جانب پنجاب حکومت نے بڑھتی ہوئی بے روزگاری کو کنٹرول کرنے کے لئے پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کی مدد لی ہے تاکہ بے روزگار افراد آن لائن سرکاری و پرائیوٹ جاب کے لئے اپلائی کر سکیں۔
روزنامہ ایکسپریس اور ایکسپریس ٹریبیون کو حاصل دستاویزات کے مطابق پنجاب میں گزشتہ 5 سالوں میں بے روزگاری کی شرح میں خطرناک حد اضافہ سامنے آیا۔
دستاویزات کے مطابق سال 2021 سے لیکر سال 2025 جولائی تک 2 ہزار سے زائد محکموں کی 36 ہزار سے زائد آسامیاں پر 24 لاکھ سے زائد درخواستیں جمع ہوئیں۔
پنجاب سول سیکرٹریٹ ایمپلائز ایسوسی ایشن کے سیکرٹری چوہدری غلام غوث کا کہنا ہے کہ حکومت ٹھیکیداری نظام کے ذریعے من پسند افراد کو سیاسی بنیادوں پر ملازمین دینے کا پلان بنائے ہوئے ہے صوبے میں بے روزگاری کی شرح میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ من پسند افراد کو سیاسی بنیادوں پر نوکریاں دینے کا سلسلہ بند ہونا چاہیے۔ دوسری جانب ترجمان پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ بے روزگاری کے خاتمے کیلیے عملی اقدامات کئے جا رہے ہیں جاب پورٹل بنانا اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ سال 2026 بیروزگاری کے خاتمے کا سال ہو گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: میں بے روزگاری کے مطابق
پڑھیں:
ایک سال میں موٹرویز، ہائی ویز پر ٹول ٹیکسز میں 101 فیصد اضافہ
ویب ڈیسک: ملک بھر میں موٹرویز اور ہائی ویز پر ٹول ٹیکسز میں ایک سال کے دوران 101 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
دستاویزات کے مطابق سال 25-2024 میں ٹول ٹیکس کی مجموعی آمدن 64 ارب 42 کروڑ 38 لاکھ روپے سے تجاوز کر گئی۔
دنیا نیوز کو موصول دستاویزات کے مطابق سال 24-2023 میں ٹول ٹیکس آمدن 32 ارب روپے سے زائد رہی تھی جس میں ہائی ویز سے 17 ارب 75 کروڑ 88 لاکھ جبکہ موٹرویز سے 14 ارب 30 کروڑ روپے سے زائد ریونیو حاصل ہوا۔
نائٹ شفٹ میں کام کرنے والوں کو گردے کی پتھری کا زیادہ خطرہ ؛ تحقیق سامنے آگئی
رواں مالی سال 25-2024 میں ہائی ویز سے 34 ارب 42 کروڑ اور موٹرویز سے 29 ارب 99 کروڑ روپے سے زائد آمدن ہوئی۔
صوبائی تفصیلات کے مطابق پنجاب میں ٹول ٹیکس آمدن 84 فیصد اضافے کے بعد 19 ارب 58 کروڑ روپے، سندھ میں 117 فیصد اضافے سے 11 ارب 37 کروڑ روپے، خیبر پختونخوا میں 92 فیصد اضافے کے ساتھ 2 ارب 38 کروڑ روپے جبکہ بلوچستان میں 81 فیصد اضافے سے آمدن ایک ارب روپے سے زائد رہی۔
دستاویز کے مطابق سرکاری اداروں، ایمبولینسز، پولیس اور فائر بریگیڈ گاڑیوں کو ٹول ٹیکس سے استثنیٰ حاصل ہے۔
44 برس سے مسجد نبویﷺ میں قرآن مجید پڑھانے والے پاکستانی نژاد مدرس انتقال کرگئے