مون سون بارشیں‘ کراچی ائرپورٹ پر حفاظتی انتظامات کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر)کراچی میں مون سون بارشوں کی پیشگوئی کے بعد پاکستان ائرپورٹس اتھارٹی نے جناح انٹرنیشنل ائرپورٹ پر تمام متعلقہ اداروں کو چوکس رہنے کی ہدایت جاری کردی۔ترجمان کے مطابق مون سون کے دوران ائرپورٹ پر کیڑوں کی افزائش کی وجہ سے پرندوں کی سرگرمی بڑھنے کا خدشہ ہے۔ اس صورت حال سے نمٹنے کے لیے ائر سائیڈ پر انسپکٹرز اور برڈ کنٹرول اہلکاروں کی تعیناتی یقینی بنائی جائے۔ائرپورٹس اتھارٹی نے ہدایت کی ہے کہ کھلی اشیا اور ساز و سامان کو محفوظ انداز میں باندھا یا ذخیرہ کیا جائے تاکہ شدید موسم میں نقصان سے بچا جا سکے۔ اس کے علاوہ ہلکے طیاروں کو محفوظ جگہوں پر منتقل کرنے یا باندھنے کے انتظامات کی بھی ہدایت دی گئی ہے۔تمام بیکن لائٹس اور پولز کو محفوظ اور مکمل طور پر فعال رکھنے، بارش کے پانی کی نکاسی میں رکاوٹ بننے والے عوامل کو ختم کرنے اور ائر فیلڈ لائٹنگ ٹیم کو روشنیوں کی درستگی یقینی بنانے کی ہدایات بھی جاری کی گئی ہیں۔انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بارشوں کے دوران ائرپورٹ آپریشنز کو محفوظ اور بلاتعطل جاری رکھنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کو محفوظ
پڑھیں:
وزیراعظم کی کیش لیس معیشت کیلیے تمام اہداف مقررہ مدت میں حاصل کرنے کی ہدایت
اسلام آباد:وزیراعظم شہباز شریف نے کیش لیس معیشت کے لیے تمام اہداف مقررہ مدت میں حاصل کرنے کی ہدایت کی ہے۔
کیش لیس معیشت کے جاری اقدامات پر جائزہ اجلاس وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت ہوا، جس میں وفاقی وزرا احد خان چیمہ، محمد اورنگزیب، عطا اللہ تارڑ، شیزہ فاطمہ خواجہ، وزیر مملکت بلال اظہر کیانی، گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد، چیئرمین نادرا لیفٹیننٹ جنرل محمد منیر افسر، چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
اجلاس کو وزیراعظم کے کیش لیس معیشت کے ویژن کے تحت حکومتی اقدامات پر پیش رفت سے آگاہ کیا گیا۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ بجلی اور گیس کے بلز کی ادائیگی کے لیے راست QR کوڈز کے ذریعے نظام متعارف کرایا گیا ہے، جس سے اربوں روپے کے بلز اب ڈیجیٹل طور پر ادا کیے جا رہے ہیں۔
وزیرِ اعظم کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت ایک کروڑ ڈیجیٹل والٹس کے قیام پر پیش رفت سے بھی آگاہ کیا گیا۔ بتایا گیا کہ یہ والٹس رواں ماہ کے اختتام تک مکمل طور پر فعال ہو جائیں گے اور مستحقین کو آئندہ قسط انہی کے ذریعے منتقل کی جائے گی۔
علاوہ ازیں اجلاس میں بتایا گیا کہ اسلام آباد میں سرکاری سروسز کے حصول کے لیے قائم موبائل ایپلی کیشن کو راست کے نظام کے ساتھ منسلک کر دیا گیا ہے جب کہ ادائیگیاں بھی اسی پلیٹ فارم کے ذریعے کی جا رہی ہیں۔ نئے کاروبار کے لائسنس کے اجرا کو ڈیجیٹل ادائیگیوں سے مشروط کیا گیا ہے اور شہر بھر میں موجود تمام دکانوں پر راست QR کوڈز کے ذریعے ادائیگیوں کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔
اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا کہ ملک میں ڈیجیٹل بینکوں کے قیام کے لیے لائسنس جاری کیے جا رہے ہیں۔
بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ ان اقدامات کی بدولت ملک کی 68 فیصد آبادی کی مالی شمولیت (فنانشل انکلوژن) ممکن ہو چکی ہے، جبکہ آئندہ برس اس شرح میں مزید اضافہ متوقع ہے۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ مالی شمولیت کا دائرہ کار مزید بڑھایا جائے۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ معیشت کو کیش لیس بنانے کے لیے جاری اقدامات ملکی معیشت کی پائیدار ترقی میں کلیدی کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا تیزی سے ڈیجیٹل معیشت کی جانب گامزن ہے اور پاکستان کو بھی دنیا کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر چلنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ روزِ اول سے پاکستان کو ڈیجیٹل نیشن بنانے کے لیے اقدامات کو ترجیح دی گئی ہے جس کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں۔
انہوں نے اجلاس میں جاری پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیش لیس معیشت کے وضح کردہ اہداف کو معینہ مدت کے اندر حاصل کیا جائے۔ وزیرِ اعظم نے وزارت خزانہ، وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی، ایف بی آر، اسٹیٹ بینک اور دیگر متعلقہ اداروں کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے انہیں لائق تحسین قرار دیا۔