اسرائیل نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی تو ٹرمپ حساب کرلیں گے
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (رپورٹ: قاضی جاوید)اسرائیل نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی تو ٹرمپ حساب کر لیں گے‘ پاکستان ٹرمپ کے ساتھ ہے، بہادری سے جنگ لڑنے پر اللہ نے ایران کو سرخرو کیا‘ نیتن یاہو مشرق وسطیٰ اور مودی جنوبی ایشیا کا امن تباہ کر نے کی کوشش کر رہے ہیں ‘ نیتن یاہو گریٹر اسرائیل کے مذموم منصوبے پر عملدرآمد کے لیے خطے میں جنگ چاہتے ہیں‘ فلسطینیوں کے قتل عام کو بھی روکا جائے۔ان خیالات کا اظہاروزیر دفاع خواجہ آصف، سابق سیکرٹری خارجہ اعزاز چودھری اور صحافی اوریا مقبول جان نے جسارت کے اس سوال کے جواب میں کیا کہ ’کیا ٹرمپ کی جنگ بندی کے اعلان پر اسرائیل عمل کر ے گا؟‘‘ خواجہ آصف نے کہا کہ اسرائیلی وزیر اعظم نے ٹرمپ کی جنگ بندی کے خلاف کام کیا تو اس کو امریکی صدر کی جانب سے دوبارہ باتیں سنی پڑیں گی اور ٹرمپ جنہوں نے یہ جنگ بند کر ائی ہے وہ خود ہی اسرائیلی وزیر اعظم سے حساب کر لیں گے‘ ایران نے بہت بہادری سے جنگ لڑی ہے اور آخر کا ر اللہ تعالیٰ کی جانب سے ایران کو کامیابی ملی ہے‘ اسرائیل مشرق
وسطیٰ اور مودی جنوبی ایشیا کا امن تباہ کر نے کی ہر وقت کوشش کرتے رہیں گے‘ امریکا اور یورپ کو اس جانب توجہ مرکوز رکھنے کی ضرورت ہے‘ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ وہ کشمیر اور فلسطین میں ضرور امن قائم کر نے میں کامیاب ہو ں گے اور پاکستان ٹرمپ کے ساتھ ہے۔ اعزاز چودھری نے کہا کہ نیتن یاہوکی بڑی ترجیح یہ ہے کہ خطے میں جنگ کو جاری رکھیں جس کی وجہ سے گریٹر اسرائیل بنایا جاسکے‘ اسرائیل پورے خطے میں بدامنی کرکے مسلمانوں کو ختم کر نا چاہتا ہے‘ اسرائیلی ریاست بنانے کا مقصد یہی تھا کہ فلسطینیوں کے لیے زمین کو مزید تنگ کیا جائے‘ اسرائیل ایران کو سکون سے رہنے نہیں دے گا اور ایران پر پھر حملہ کر ے گا ‘ اس سلسلے میں ٹرمپ نے جس کوشش کو آغاز کیا ہے اس کا اصل مقصد یہی ہے کہ فلسطین میں جنگ بندی مستقل بنیادوں پر کی جائے‘ فلسطین کے مسئلے کے حل کے بغیر ایران اسرائیل جنگ بندی بے معنیٰ ہے‘ غزہ میں جنگ بندی کی فوری ضرورت ہے اور اس کے بغیر مشرقِ وسطیٰ میں امن ایک خواب سے زیادہ کچھ نہیں ہے‘ غزہ میں فوری جنگ بندی کی ضرورت ہے تاکہ فلسطینیوں کا قتل عام کو روکا جاسکے۔ اوریا مقبول جان نے کہا کہ اسرائیل ہمیشہ خطے میں جنگ چاہتا ہے اور اس کی کوشش اب بھی یہی ہو گی کہ ایران پر حملے جاری رکھے‘ ایران پر امریکا کے حالیہ فضائی اور بحری حملے ’انتہائی تشویشناک‘ اور ’خطرناک‘ تھے اور اس کی وجہ بھی اسرائیل ہے‘ اگر یہ جنگ جاری رہتی تو یہ تنازع بہت تیزی سے قابو سے باہر ہو سکتا تھا جس کے عام شہریوں، خطے اور دنیا کے لیے تباہ کن نتائج ہو تے‘ ایران کے خلاف اسرائیلی حملے بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے براہِ راست خطرہ تھے اور اس کو امریکی صدر نے اس جنگ کو روکا ہے۔اسی طرح امریکی صدر کو چاہیے کہ فلسطین کی جنگ کو بھی روکیں تاکہ فلسطینیوں کے قتل عام کو روکا جاسکے‘ پاکستان، ایران، ترکی، سعودی عرب اور قطر کو اس سلسلے میں اپنالردار ادا کرنے کی ضرورت ہے ‘ فلسطینیوں پر تاریخ کا بد ترین ظلم ہو رہا ہے اس کو روکنا ضروری ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جنگ بندی کی کہ فلسطین ضرورت ہے کے لیے اور اس
پڑھیں:
ایران نے قفقاز میں ٹرمپ راہداری کو اپنی قومی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ قرار دے دیا
ایران نے قفقاز میں امریکا کے حمایت یافتہ مجوزہ "ٹرمپ راہداری" منصوبے کو اپنی قومی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ قرار دے دیا ہے۔
ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے سینئر مشیر، علی اکبر ولایتی نے واضح کیا کہ ایران اپنی سرحدوں کے قریب اس منصوبے کی اجازت نہیں دے گا۔
ولایتی کا کہنا تھا کہ امریکا اس منصوبے کے ذریعے قفقاز میں اپنی عسکری اور سیاسی موجودگی کو مضبوط بنانا چاہتا ہے، جو ایران کے لیے ناقابلِ قبول ہے۔ ایرانی وزارتِ خارجہ نے بھی سرحد کے قریب کسی بھی غیر ملکی مداخلت کو مسترد کر دیا۔
خبر ایجنسی کے مطابق آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان امریکا کی ثالثی میں ہونے والے امن معاہدے میں قفقاز میں ایک راہداری بنانے کی شق شامل ہے، جو ایران کی شمال مغربی سرحد کے قریب ہوگی اور اس کا انتظام امریکا کے پاس ہوگا۔
یہ معاہدہ وائٹ ہاؤس میں طے پایا، جہاں صدر ٹرمپ نے آذربائیجان کے صدر الہام علیوف اور آرمینیا کے وزیراعظم نیکول پشینیان کی موجودگی میں گواہ کے طور پر دستخط کیے۔