پولو ٹورنامنٹ کے لیے گھوڑے کو کیسے تیار کیا جاتا ہے، اور وہ کھاتا کیا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
دنیا کے بلند ترین شندور پولو گراؤنڈ میں فری اسٹائل پولو ٹورنامنٹ جاری ہے، اس فیسٹیول کے لیے گھوڑا کیسے تیار ہوتا ہے؟ کھلاڑی کیسے تیاری کرتا ہے؟ گھوڑے کو ٹرین کیسے کیا جاتا ہے اور سال بھر کیا کیا کھلایا جاتا ہے؟ آئیے آپ کو بتاتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews ٹورنامنٹ جاری شندور پولو فیسٹیول شندور پولو گراؤنڈ کھلاڑی کی تیاری گھوڑے کی تیاری گھوڑے کی خوراک وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ٹورنامنٹ جاری شندور پولو فیسٹیول شندور پولو گراؤنڈ کھلاڑی کی تیاری وی نیوز
پڑھیں:
سنگا کپ میں تاریخی کامیابی کے بعد لیاری فٹبال ٹیم پاکستان پہنچ گئی
کراچی:(نیوزڈیسک)سنگا کپ 2025 میں تاریخی کامیابی کے بعد لیاری فٹبال اکیڈمی کی ٹیم واپس وطن پہنچ گئی۔ایشیا کے سب سے بڑے یوتھ فٹبال ٹورنامنٹ میں سلور میڈل اپنے نام کرنے والے لیاری کے نوعمر فٹبالرز اور آفیشلز کا کراچی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پرتپاک استقبال کیا گیا، مداحوں نے ان کو ہار پہنائے اور پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں، فضا پاکستان زندہ باد کے نعروں سے گونج اٹھی۔
رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق نے ایئرپورٹ پر کھلاڑیوں کا استقبال کیا، انہوں نے کھلاڑیوں کی بین الاقوامی سطح پر شاندار کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ کھلاڑی نہ صرف لیاری بلکہ پورے پاکستان کا فخر ہیں جنہوں نے انتہائی محدود وسائل اور مالی مشکلات کے باوجود ملک کا نام روشن کیا۔
لیاری فٹبال اکیڈمی کے صدر شیخ عبدالرحمن نے کہا کہ حکومت سندھ اور صوبائی وزیر کھیل سردار محمد بخش مہر سنگا کپ 2025 میں سلور میڈلز حاصل کرنے والے باصلاحیت کھلاڑیوں کے لیے مکمل سرپرستی، مالی معاونت فراہم کریں تاکہ یہ نوجوان آئندہ قومی اور بین الاقوامی سطح پر پاکستان کا پرچم مزید بلند کر سکیں۔
اس موقع پر جماعت اسلامی کے رہنما سفیان دلاور، سید جواد شعیب، جان محمد بلوچ، زوہیب حسین بلوچ و دیگر بھی موجود تھے۔
واضح رہے کہ سنگاپور میں منعقدہ سنگا کپ فٹبال ٹورنامنٹ کے بوائز انڈر16 ایونٹ میں لیاری فٹبال اکیڈمی نے رنر اپ کی حیثیت سے پاکستان کے لیے سلور میڈل حاصل کیا تھا، ٹورنامنٹ میں انڈر8، انڈر10، انڈر12، انڈر14 اورانڈر16 کے ایونٹس میں 13 ممالک کی 160 ٹیموں نے شرکت کی جبکہ 15 ویں ایڈیشن میں پہلی مرتبہ پیرا فٹبال مقابلے بھی شامل کیے گئے تھے۔