عالمی یوم حمایت متاثرینِ تشدد کے موقع پر پاکستان نے دنیا بھر میں تشدد کا شکار افراد سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے انسانی وقار کے تحفظ اور تشدد کے خاتمے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ اسلام ہر انسان کی حرمت اور وقار کو مقدم رکھتا ہے اور تشدد یا غیر انسانی و توہین آمیز سلوک اسلامی تعلیمات میں عدل، رحم اور ہمدردی کے بنیادی اصولوں کے منافی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

پاکستان نے اس موقع پر واضح کیا کہ وہ نہ صرف اسلامی اقدار بلکہ اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کے تحت بھی تشدد کے خاتمے اور تمام افراد کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے۔

’اس مقصد کے لیے پاکستان میں قانونی اصلاحات، ادارہ جاتی تحفظات اور نگرانی کے نظام کو مضبوط کیا جا رہا ہے، جب کہ متاثرین کو طبی، قانونی اور نفسیاتی مدد فراہم کرنے کے لیے اقدامات جاری ہیں۔‘

مزید پڑھیں:

ترجمان دفتر خارجہ نے دنیا بھر میں بالخصوص مقبوضہ فلسطینی علاقوں اور بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ریاستی تشدد اور غیر انسانی سلوک پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قابض طاقتیں کشمیریوں اور فلسطینیوں کے حق خود ارادیت کو دبانے کے لیے بدترین تشدد اور اذیت ناک سلوک روا رکھے ہوئے ہیں۔

پاکستان نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ ان قابض قوتوں کے مظالم کی مذمت کرے، ان کا احتساب کرے اور متاثرین کی داد رسی کے لیے عملی اقدامات کرے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ادارہ جاتی تحفظات انسانی وقار پاکستان جموں و کشمیر دفتر خارجہ ریاستی تشدد غیر انسانی سلوک قانونی اصلاحات متاثرینِ تشدد مقبوضہ فلسطین یوم حمایت.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ادارہ جاتی تحفظات پاکستان دفتر خارجہ ریاستی تشدد غیر انسانی سلوک قانونی اصلاحات متاثرین تشدد مقبوضہ فلسطین یوم حمایت کے لیے

پڑھیں:

غزہ میں 16 ہزار سے زائد افراد فوری طبی امداد کے منتظر ہیں: عالمی ادارہ صحت

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے سربراہ ٹیڈروس ادھانوم گیبریسس نے کہا ہے کہ غزہ میں 16 ہزار 500 سے زائد افراد فوری طبی امداد کے منتظر ہیں، جن کا علاج علاقے میں ممکن نہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (X) پر جاری اپنے بیان میں ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل نے بتایا کہ ادارے نے حال ہی میں 19 شدید بیمار مریضوں اور ان کے 93 ساتھیوں کو علاج کے لیے اٹلی منتقل کیا ہے۔ انہوں نے اٹلی کی حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مشکل وقت میں غزہ کے عوام کے ساتھ اظہارِ یکجہتی اور تعاون قابلِ تحسین ہے۔

ٹیڈروس گیبریسس نے مزید کہا کہ دنیا کے دیگر ممالک بھی آگے بڑھ کر غزہ کے مریضوں کو علاج کے مواقع فراہم کریں کیونکہ وہاں صحت کی سہولتیں شدید متاثر ہوچکی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ “غزہ میں ہزاروں مریض ایسے ہیں جنہیں فوری علاج کی ضرورت ہے، لیکن ان کے لیے ضروری سہولتیں دستیاب نہیں۔”

ڈبلیو ایچ او کے سربراہ نے تمام انخلا کے راستے، بالخصوص مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم کے راستے کھولنے کا مطالبہ کیا تاکہ مریضوں کو بروقت طبی مراکز تک پہنچایا جا سکے۔

خیال رہے کہ غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے باعث درجنوں اسپتال تباہ ہو چکے ہیں اور طبی عملہ شدید دباؤ کا شکار ہے، جس کے نتیجے میں ہزاروں زخمی افراد کو بنیادی علاج کی سہولتیں بھی میسر نہیں۔

مزید یہ کہ حماس کی جانب سے تو جنگ بندی کی مکمل پاسداری کی جارہی ہے لیکن اسرائیل نے اپنی دوغلی پالیسی اپناتے ہوئے 22 سال سے قید فلسطین کے معروف سیاسی رہنما مروان البرغوثی کو رہا کرنے سے انکاری ظاہر کی ہے اور اسرائیل کے متعدد وزیر اپنی انتہا پسندانہ سوچ کے سبب صبح و شام فلسطینی عوام کو دھمکیاں دے رہے ہیں جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی جارحانہ انداز اپناتے ہوئے مسلسل دھمکیاں دے رہے ہیں۔

ویب ڈیسک مرزا ندیم بیگ

متعلقہ مضامین

  • سوڈان کے شہر الفاشر میں قتل و غارت کی انتہا، اقوام متحدہ کا اظہارِ تشویش
  • اسلامی یکجہتی گیمز میں پاکستان کا ایک اور میڈل یقینی ہوگیا
  • پاکستان سب کا ، قومی یکجہتی ہماری اصل طاقت: خواجہ آصف  
  • شوگر اور مٹاپے کے شکار افراد کو امریکی ویزا نہ دینے کا اعلان
  • سوڈان میں خانہ جنگی، سینکڑوں خواتین جنسی تشدد کا نشانہ
  • شمالی دارفور میں ریپڈ سپورٹ فورسز کے مظالم، فرار ہوتے 150 سے زائد خواتین جنسی تشدد کا شکار
  • ذیابیطیس — پاکستان میں مرض بڑھنے کی وجوہات
  • 2019سے اب تک 1043افراد شہید
  • غزہ میں 16 ہزار سے زائد افراد فوری طبی امداد کے منتظر ہیں: عالمی ادارہ صحت
  • سرگودھا: گرلز اسکول کے گیٹ پر رکنے سے منع کرنے پر 3 نامعلوم افراد کا گارڈ پر تشدد