کس بھارتی فلم پر پابندی لگانے پر مریم اورنگزیب آج بھی افسردہ ہیں؟ صوبائی وزیر کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
پنجاب کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ انہیں بالی ووڈ کے مسٹر پرفیکشنسٹ عامر خان کی فلم ’دنگل‘ پر پابندی نہیں لگانی چاہیے تھی، اس پر پابندی لگا کر مجھے افسوس ہوا۔
سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے حال ہی میں اداکار عمر بٹ کے پوڈ کاسٹ میں شرکت کی جس میں انہوں نے مختلف موضوعات پر کھل کر بات کی۔ میزبان نے اس سے پوچھا کہ ایک سمجھوتا جس کے بارے میں آپ کو لگتا ہے کہ وہ نہیں کرنا چاہیے تھا وہ کون سا ہے جس کے جواب میں مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ انہیں عامر خان کی فلم ’دنگل‘ پر پابندی نہیں لگانی چاہیے تھی۔
View this post on Instagram
A post shared by DIVA Magazine Pakistan (@divamagazinepakistan)
مریم اورنگزیب نے پروگرام میں بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ میں نے ’دنگل‘ فلم نہیں دیکھی تھی اور اسی دن میں وزیر اطلاعات بنی تھی، فلموں پر تو پہلے سے پابندی عائد تھی پھر سینسر بورڈ کے ساتھ میٹنگ ہوئی اور انہوں نے چند وجوہات بتائیں جس کی بنا پر فلم پر پابندی لگنی چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں نے ڈیڑھ سال بعد فلم دیکھی تو تب سے مجھ پر یہ بوجھ ہے کہ اس پر پابندی نہیں لگانی چاہیے تھی۔
مسلم لیگ ن میں شمولیت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ 2013 میں مریم نواز ان کے پاس آئیں اور آفر کی کہ اگر ہماری پارٹی الیکشن جیت گئی تو آپ ہمارے ساتھ کام کریں گی پھر جب پارٹی نے الیکشن جیت لیا تو میں نے پارٹی جوائن کر لی۔
سینیئر اداکار شکیل احمد سے اپنی ایک یادگار ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ وہ کراچی کے لیے سفر کر رہی تھیں اس وقت ان کا آپریشن ہوا تھا اور ان کی ٹانگ میں شدید تکلیف تھی، جس کی وجہ سے وہ مسلسل رو رہی تھیں۔ ان کی برابر والی نشست پر شکیل احمد بیٹھے ہوئے تھے انہوں نے پوچھا، ’بیٹا کیا ہوا؟‘ جس پر مریم اورنگزیب نے بتایا تو شکیل احمد نے کہا کہ بیٹا مایوسی کفر ہے اور یہ جملہ آج بھی انہیں یاد ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بالی ووڈ عامر خان فلم دنگل مریم اورنگزیب.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بالی ووڈ فلم دنگل مریم اورنگزیب مریم اورنگزیب پر پابندی انہوں نے
پڑھیں:
تاحال جنگ بندی کے حوالے سے کوئی معاہدہ طے نہیں پایا، ایرانی وزیر خارجہ
ایرانی وزیر خارجہ سید محمد عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ابھی تک جنگ بندی کا کوئی معاہدہ طے نہیں پایا۔ فوجی کارروائیوں کے خاتمے سے متعلق حتمی فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔
ایران کے وزیر خارجہ سید محمد عباس عراقچی نے سماجی رابطے کے پلیٹ فارم’ ایکس‘ پر ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ جیسا کہ ایران بارہا واضح کر چکا ہے، جنگ کا آغاز ایران نے نہیں بلکہ اسرائیل نے ایران پر کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے ایران اسرائیل جنگ بندی، امریکی صدر ٹرمپ نے اچانک یہ اعلان کیوں کیا؟
انہوں نے کہا کہ اس وقت تک، کسی جنگ بندی یا فوجی کارروائیوں کے خاتمے کے حوالے سے کوئی ’معاہدہ’ طے نہیں پایا۔ تاہم، اگر صہیونی حکومت ایرانی عوام کے خلاف اپنی غیر قانونی جارحیت کو تہران کے وقت کے مطابق صبح 4 بجے تک بند کر دے، تو ہمارا بھی بعد ازاں جوابی کارروائیاں جاری رکھنے کا کوئی ارادہ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ فوجی کارروائیوں کے خاتمے سے متعلق حتمی فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔
As Iran has repeatedly made clear: Israel launched war on Iran, not the other way around.
As of now, there is NO “agreement” on any ceasefire or cessation of military operations. However, provided that the Israeli regime stops its illegal aggression against the Iranian people no…
— Seyed Abbas Araghchi (@araghchi) June 24, 2025
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران کی طاقتور مسلح افواج نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف بھرپور جوابی کارروائیاں کیں جو صبح 4 بجے تک جاری رہیں۔ ان آپریشنز کا مقصد دشمن کو اس کی جارحیت پر منہ توڑ جواب دینا تھا۔
پوری ایرانی قوم کے ہمراہ، میں اپنی بہادر مسلح افواج کا شکر گزار ہوں جو ہر لمحہ اپنے خون کے آخری قطرے تک پیارے وطن کا دفاع کرنے کے لیے تیار ہیں، اور جنہوں نے آخری لمحہ تک دشمن کے ہر حملے کا منہ توڑ جواب دیا۔
یہ بھی پڑھیے ایران اور اسرائیل جنگ بندی پر راضی ہوگئے، صدر ٹرمپ کا اعلان
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آخر شب اعلان کیا تھا کہ اسرائیل اور ایران جنگ بندی پر متفق ہوگئے اور اگلے 6 گھنٹوں میں حملے بند کردیے جائیں گے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر کہا کہ میں ان کا کہنا تھا کہ سب کو مبارک ہو، اسرائیل اور ایران کے درمیان مکمل جنگ بندی پر اتفاق ہوگیا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ایران اور اسرائیل پہلے اپنے جاری آخری مشن مکمل کریں گے جس کے بعد اگلے 6 گھنٹوں بعد جنگ بندی کا آغاز ہوجائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ باضابطہ طور پر جنگ بندی کا آغاز پہلے ایران کرے گا اور 12ویں گھنٹے پر اسرائیل بھی جنگ بندی شروع کردے گا جب کہ 24ویں گھنٹے پر ’12 روزہ جنگ‘ کے خاتمے کو دنیا بھر میں باقاعدہ طور پر تسلیم کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ باضابطہ طور پر جنگ بندی کا آغاز پہلے ایران کرے گا اور 12ویں گھنٹے پر اسرائیل بھی جنگ بندی شروع کردے گا جب کہ 24ویں گھنٹے پر جنگ کے خاتمے کو دنیا بھر میں باقاعدہ طور پر تسلیم کیا جائے گا۔
صدر ٹرمپ نے اپنی پوسٹ میں کہا کہ جنگ بندی کے دوران دونوں فریق پرامن اور باعزت رویہ اختیار کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ سب کچھ منصوبے کے مطابق چلے گا اور ایسا ہوتا ہے تو میں اسرائیل اور ایران دونوں کو ان کی ہمت، استقامت، اور دانشمندی پر مبارکباد دینا چاہتا ہوں کہ انہوں نے ایسی جنگ کو ختم کیا جسے برسوں جاری رکھا جا سکتا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں