UrduPoint:
2025-11-10@09:19:13 GMT

امریکی صدر میئرنیویارک ظہران ممدانی کی جیت پرپھٹ پڑے

اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT

امریکی صدر میئرنیویارک ظہران ممدانی کی جیت پرپھٹ پڑے

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جون2025ء)نیویارک سٹی کے میئر کے لیے ڈیموکریٹک پرائمری میں 33 سالہ ڈیموکریٹک سوشلسٹ ظہران ممدانی نے منگل کی رات حیران کن کامیابی حاصل کر کے سب کو چونکا دیا۔ اس کامیابی کے بعد وہ شہر کے ممکنہ میئر بننے کے قریب پہنچ گئے ہیں، جس پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شدید ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں سو فیصد کمیونسٹ پاگل قرار دے دیا۔

(جاری ہے)

ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر لکھا، ظہران ممدانی، ایک 100 فیصد کمیونسٹ پاگل، ڈیموکریٹک پرائمری جیت گیا ہے اور اب میئر بننے جا رہا ہے۔ ہم پہلے بھی انتہا پسند بائیں بازو کے لوگوں کو دیکھ چکے ہیں، لیکن یہ تو حد سے بڑھ گیا ہے۔ وہ بہت دردناک ہے، اس کی آواز ناقابلِ برداشت ہے، اور وہ زیادہ ذہین بھی نہیں۔ایک اور پوسٹ میں ٹرمپ نے امریکی کانگریس کی ڈیموکریٹک اراکین کو بھی نشانہ بنایا، جنہوں نے ممدانی کی حمایت کی، بشمول نمایاں رکن کانگریس الیگزینڈریا اوکاسیو کورٹیز۔ ٹرمپ نے سینیٹ میں ڈیموکریٹس کے اقلیتی لیڈر چک شومر کو طنزیہ انداز میں ہمارے عظیم فلسطینی سینیٹر کہا اور دعوی کیا کہ رونے والا چک شومر ممدانی کے آگے جھک رہا ہے۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے

پڑھیں:

امریکی سینیٹ نے حکومتی بندش ختم کرنے کے بل کو مسترد کر دیا

ٹرمپ نے اس سے قبل کہا تھا کہ "اب وقت آ گیا ہے کہ ریپبلکن سینیٹرز ریڈیکل لیفٹ ڈیموکریٹس کے ساتھ کھیلنا بند کریں، اب وقت آ گیا ہے کہ بندش ختم کی جائے اور فوری طور پر ملک کو کھولا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی تاریخ کی طویل ترین حکومتی بندش ختم کرنے کے بل کو سینیٹ میں منظور ہونے کے لیے کم از کم 60 ووٹ درکار تھے، لیکن اکثریتی ڈیموکریٹس نے اس بنیاد پر اس بل کو مسترد کر دیا کہ یہ ٹرمپ کو بعض ملازمین کو تنخواہیں ادا نہ کرنے کا وسیع اختیار دیتا ہے۔ ٹرمپ نے اس سے قبل کہا تھا کہ "اب وقت آ گیا ہے کہ ریپبلکن سینیٹرز ریڈیکل لیفٹ ڈیموکریٹس کے ساتھ کھیلنا بند کریں، اب وقت آ گیا ہے کہ بندش ختم کی جائے اور فوری طور پر ملک کو کھولا جائے۔" مقامی وقت کے مطابق بدھ کے روز امریکی حکومت کی بندش 36 دنوں تک جاری رہنے کے ساتھ ہی تاریخ کی طویل ترین بندش بن گئی، اور اب یہ اپنے 39ویں دن میں داخل ہو چکی ہے جبکہ اس کا کوئی اختتام نظر نہیں آ رہا۔ ریپبلکن اور ڈیموکریٹ سینیٹرز وفاقی محکموں کے بجٹ بحال کرنے پر اب بھی متفق نہیں ہیں۔

اس بندش نے پہلے 35 روزہ ریکارڈ توڑ دیا ہے جو دسمبر 2018 اور جنوری 2019 میں ڈونلڈ ٹرمپ کی پہلی صدارت کے دوران قائم ہوا تھا۔ اس وقت، حکومتی بجٹ کا قانون اس وجہ سے معطل ہو گیا تھا کیونکہ ٹرمپ میکسیکو کی سرحد پر دیوار تعمیر کرنے کے لیے مالی وسائل شامل کرنے پر اصرار کر رہے تھے۔ موجودہ گرہ یکم اکتوبر (9 مہر) کو پڑی، جب ڈیموکریٹک سینیٹرز نے حکومتی بجٹ کے بل کو ووٹ دینے سے انکار کر دیا اور اسے ہیلتھ کیئر پروگراموں کے اخراجات کے لیے ٹیکس کریڈٹ کی توسیع کو شامل کرنے کی شرط سے مشروط کر دیا۔ کانگریس کے بجٹ آفس نے پیش گوئی کی ہے کہ حکومتی بندش، اس کی طوالت پر منحصر ہے، معیشت کے لیے جی ڈی پی میں 14 بلین ڈالر تک کا نقصان پہنچا سکتی ہے۔ ہفتوں گزرنے کے ساتھ ہی، پریشان کن سنگ میل سامنے آ رہے ہیں: تقریباً 700,000 وفاقی ملازمین کو بندش کے دوران بے کار کر دیا گیا، جبکہ تقریباً اتنے ہی ملازمین کو بتایا گیا کہ وہ نئے بجٹ کی منظوری تک بغیر تنخواہ کے کام جاری رکھیں۔

متعلقہ مضامین

  • زہران ممدانی نے پاکستانی خاتون کو اپنی ٹیم کا سربراہ مقرر کر دیا
  • امریکی خفیہ اداروں کے ایشیائی نژاد شہری سے ظہران ممدانی کے بارے میں سوالات، شہریوں میں خوف و ہراس
  • امریکی سینیٹ نے حکومتی بندش ختم کرنے کے بل کو مسترد کر دیا
  • زہران ممدانی کی جیت
  • نیو یارک اور لندن کے مسلم میئرز کو مذہب کی بنیاد پر تنقید کا سامنا
  • غزہ کا ’ننھا ظہران ممدانی‘، سوشل میڈیا پر چھا گیا، ویڈیو وائرل  
  • ٹرمپ قابل قبول نہیں!
  • ظہران ممدانی، قصہ گو سیاستدان
  • زہران ممدانی کا انتخاب، امریکا دو حصوں میں بٹ گیا
  • میں ایران پر اسرائیلی حملے کا انچارج تھا،ٹرمپ