امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے کہا ہے کہ ایران پر نہایت کامیاب حملے کیے گئے، سی این این اور نیویارک ٹائمز فیک نیوز پھیلا رہے ہیں۔

امریکی وزیر دفاع نے کہا کہ حملے کے پہلے سامنے آنے والی رپورٹ حتمی نہیں بلکہ ابتدائی رپورٹ تھی، سی آئی اے سمیت دوسرے تمام ذرائع نے ہمارے دعوے کی تصدیق کی کہ امریکی حملوں میں ایرانی جوہری تنصیبات تباہ ہوئیں اور جوہری منصوبہ کئی سال پیچھے چلا گیا۔

یہ بھی پڑھیے: امریکی حملے ایران کی جوہری تنصیبات تباہ کرنے میں ناکام، ’انٹیلیجنس رپورٹ‘

انہوں نے امریکی میڈیا پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پریس لوگوں کے ذہنوں میں شکوک پیدا کررہا ہے کہ ہمارے حملوں میں ایرانی تنصیبات تباہ نہیں ہوئیں۔ یہ نہیں چاہتے کہ امریکی صدر کامیاب ہوں۔ انہوں نے میڈیا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ ہمارے بہادر پائلٹس کے کارناموں کو چھپانے کی کوشش کررہے ہیں، ہمارے حملے تاریخی کامیابی تھے جس کی وجہ سے ایران جوہری طاقت بننے سے رہ گیا۔

اس موقع پر امریکی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل ڈین کین نے بتایا کہ ایران کی جانب سے قطر میں امریکی بیس پر حملوں کی اطلاع ہمیں پہلے ہی مل گئی تھی اور ہم نے کامیابی سے حملوں کو ناکام بنایا۔ انہوں نے زیر زمین ایرانی تنصیبات کو ہدف بنانے والے ہتھیاروں کے بارے میں بھی تفصیلات پیش کیں۔

اس سے قبل سامنے آنے والی ایک انٹیلیجنس رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ امریکا کی جانب سے کیے گئے فضائی حملے ایران کی جوہری تنصیبات کو مکمل طور پر تباہ کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:ایرانی ایٹمی تنصیبات ہر حملہ، سعودی عرب نے خلیجی فضا تابکاری سے محفوظ قرار دیدی

رپورٹ کے مطابق نطنز، فردو اور دیگر حساس جوہری مراکز پر حملے کے باوجود ایران کی یورینیم افزودگی کی صلاحیت کو بنیادی نقصان نہیں پہنچا۔

رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ اگرچہ کچھ تنصیبات کو وقتی طور پر نقصان پہنچا ہے، لیکن زیرِ زمین اور سخت حفاظتی اقدامات کے تحت قائم سہولیات بڑی حد تک محفوظ رہیں۔

امریکی محکمہ دفاع کی ابتدائی تجزیاتی رپورٹ میں بھی اس بات کی تصدیق کی گئی تھی کہ جوہری ہتھیاروں کے ممکنہ پروگرام کو مکمل طور پر ختم نہیں کیا جا سکا۔ تاہم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ان رپورٹس کی تردید کرتے ہوئے اس بات پر مصر ہیں کہ امریکی حملوں میں ایرانی تنصیبات مکمل طور پر تباہ ہوگئی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

Pete Hegseth امریکی حملہ ایرانی جوہری تنصیب بی 2 بمبار.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکی حملہ ایرانی جوہری تنصیب جوہری تنصیبات تنصیبات تباہ ایران کی

پڑھیں:

روس اور چین کی ایران پر پابندیاں موخر کروانے کے لئے چارہ جوئی

سفارت کاروں نے جمعرات کو روئٹرز کو بتایا کہ ایران اور یورپی ممالک کے درمیان معاہدے کے بغیر پابندیوں کے دوبارہ نفاذ کو روکنے کے امکانات بہت کم ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ روس اور چین نے جمعرات کو ایک قراردادکا مسودہ  پیش کر کے ایران کے خلاف بین الاقوامی پابندیوں کے ممکنہ نفاذ میں تاخیر کے لیے ایک نئی کوشش کا آغاز کیا ہے۔  مغربی سفارت کاروں کے مطابق دونوں ممالک نے جمعرات کو سلامتی کونسل سے ایک مسودہ قرارداد پر ووٹنگ کے لیے کہا ہے، جس میں ایران کے خلاف اقوام متحدہ کی پابندیوں کو چھ ماہ کے لیے ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔یہ درخواست ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ایران کے خلاف اقوام متحدہ کی پابندیاں جمعہ کو رات 8 بجے دوبارہ لگائی جائیں گی۔ 

 اس قرارداد کی منظوری کے لیے، کم از کم نو ووٹوں کی ضرورت ہے، اور امریکہ، برطانیہ یا فرانس کا ویٹو نہ کرنا بھی ضروری ہے۔ سفارت کاروں نے جمعرات کو روئٹرز کو بتایا کہ ایران اور یورپی ممالک کے درمیان معاہدے کے بغیر پابندیوں کے دوبارہ نفاذ کو روکنے کے امکانات بہت کم ہیں۔ گزشتہ جمعے کو ویانا میں قائم بین الاقوامی تنظیموں کے لیے روس کے نمائندے نے سلامتی کونسل کی جانب سے ایران کے خلاف پابندیاں بحال کرنے کی قرارداد کی منظوری کے بعد ایرانی جوہری مسئلے کے حل کے لیے چین اور روس کی جانب سے "نئے نقطہ نظر" کی بات کی تھی۔انہوں نے اس منصوبے کی تفصیلات کا ذکر نہیں کیا۔  

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل ایران کے خلاف پابندیاں ہٹانے کا سلسلہ جاری رکھنے کی قرارداد منظور کرنے میں ناکام رہی تھی۔ چین اور روس نے اس قرارداد کے حق میں ووٹ دیا تھا۔ امریکہ کی طرف سے ایران کے خلاف لگائی گئی ثانوی پابندیوں کے پیش نظر ان پابندیوں کی واپسی سے ایرانی معیشت پر کوئی حقیقی اثرات مرتب نہیں ہوں گے لیکن مغربی ممالک ایران پر نفسیاتی دباؤ ڈالنے میں زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں۔چند ہفتے قبل تین یورپی ممالک نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو ایک خط بھیج کر نام نہاد "ٹریگر میکانزم" کو فعال کرنے کا عمل شروع کیا تھا۔

یہ طریقہ کار، جو  جوہری معاہدے کی شقوں میں سے ایک ہے اور سلامتی کونسل میں اس کی منظوری دینے والی قرارداد (قرارداد 2231)، ایران کے خلاف سلامتی کونسل کی پابندیوں کی واپسی کا باعث بن سکتی ہے۔مغربی ممالک کے دعوے کی بنیاد یہ ہے کہ جے سی پی او اے سے امریکی انخلا کے بعد ایران کے اقدامات اس معاہدے کی خلاف ورزی تصور کیے جاتے ہیں۔ امریکی انخلاء کے بعد، اسلامی جمہوریہ ایران نے یورپی ممالک کو جوہری معاہدے میں اپنے وعدوں اور ذمہ داریوں کے مطابق اس انخلاء کے اثرات کو بے اثر کرنے اور معاہدے میں وعدہ کردہ ٹھوس اقتصادی اثرات کو حاصل کرنے کے لئے ایک سال کا وقت دیا تھا۔

تاہم، "INSTEX" کے نام سے موسوم طریقہ کار، جس کے بارے میں یورپیوں نے دعویٰ کیا تھا کہ ایران کے ساتھ ڈالر کے بغیرتجارت کو آسان بنانے کے لیے بنایا گیا تھا، اس کے ذریعے کوئی تبادلہ کیے بغیر، ناکام ہو گیا اور بند ہو گیا۔ اس کے مطابق، ایران نے جوہری معاہدے میں بیان کردہ قانونی عمل کی پیروی کرتے ہوئے، امریکی انخلا کے ایک سال بعد اعلان کیا کہ معاہدےکے آرٹیکل 26 اور 36 کی روشنی میں اپنی ذمہ داریوں کو مرحلہ وار کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایران کے اصلاحاتی اقدامات کے بعد یورپی ممالک نے بھی ایسے اقدامات کیے جنہیں تہران نے جوہری معاہدے کے تحت اپنے وعدوں کی خلاف ورزی سمجھا۔مثال کے طور پر، تین یورپی ممالک نے اکتوبر 2023 کو ایران کے خلاف میزائل پابندیاں ختم کرنے کے اپنے وعدوں کو پورا کرنے سے انکار کر دیا، جسے جوہری معاہدےمیں "منتقلی دن" کے طور پررکھا کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ برطانیہ، جرمنی اور فرانس نے ایران کی جوہری تنصیبات پر اسرائیلی اور امریکی حملوں کی نہ صرف مذمت نہیں کی تھی بلکہ ان کی حمایت بھی کی تھی۔

متعلقہ مضامین

  • مصنوعی ذہانت کے باعث آئندہ کی جنگیں زیادہ تباہ کن ہو نگی‘خواجہ آصف
  • روس اور چین کی ایران پر پابندیاں موخر کروانے کے لئے چارہ جوئی
  • امام زمانہ کے گمنام سپاہیوں کی ایک اور فتح، اسرائیلی سائنسدانوں اور ایٹمی تنصیبات کی ویڈیوز جاری کر دی گئیں
  • ایران نے اسرائیلی جوہری منصوبوں اور تنصیبات کی خفیہ معلومات ظاہر کر دیں
  • پاک سعودیہ دفاعی معاہدہ خطے میں نیا سیکیورٹی ڈھانچہ تشکیل دینے کا آغاز ہے؛ ایران
  • پاک سعودی دفاعی معاہدے کو خوش آمدید کہتے ہیں: ایرانی صدر مسعود پزشکیان
  • ایٹم بم بنانے کی کبھی کوشش کی اور نہ کریں گے، ایرانی صدر
  • ایران پر امریکا اسرائیل حملہ خطے میں امن پر کاری وار تھا، صدر مسعود پیزشکیان
  • آج ایرانی ہم منصب مسعود پزشکیان سے ملاقات کروں گا .صدرمیکرون
  • فلم کے پریمئیر پر ملائکہ اور ارجن کا ٹکراؤ، ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی