آپ نے خوابوں کو حقیقت میں بدلنے کا تو سنا ہوگا لیکن اب نیدرلینڈز کے ڈیزائن اور ٹیکنالوجی اسٹوڈیو موڈیم ورکس نے ایک ایسا انقلابی آلہ متعارف کرایا ہے جو مصنوعی ذہانت کے ذریعے انسانی خوابوں کو ویڈیو فلموں میں تبدیل کردیتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: گھرمیں بحری جہاز گھس آیا لیکن مالک بے خبر سوتا رہا

اس آلے کا نام ڈریم ریکارڈر ہے جو صرف بول کر سنائے گئے خواب کو سن کر ویڈیو میں ڈھالنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

ڈریم ریکارڈر ایسی اے آئی ویڈیوز تیار کرتا ہے جو اکثر خیالی اور غیر حقیقی مناظر پر مشتمل ہوتی ہیں، بالکل ویسے جیسے اصل خواب نظر آتے ہیں، بدلتے مناظر، غیر منطقی واقعات اور جذباتی دھند۔ کمپنی کے مطابق یہ آلہ خوابوں کے اس مبہم اور جذباتی تصور کو بالکل اسی انداز میں محفوظ کرتا ہے۔

آلہ کام کیسے کرتا ہے؟

استعمال کنندہ کو صرف اپنا خواب کسی بھی زبان میں آلے میں بول کر سنانا ہوتا ہے۔ آلہ خود بخود اس کو تحریری شکل دیتا ہے اور چیٹ جی پی ٹی بھیج دیتا ہے جو ان خیالات کو ایک مکمل اور مربوط کہانی میں تبدیل کردیتا ہے۔

مزید پڑھیے: خاتون نے الیکٹرک ٹوتھ برش کی مدد سے دھوکے باز شوہر کو کیسے پکڑا؟

اس کے بعد لوما اے آئی اس کہانی کو خیالی ویڈیو میں بدل دیتا ہے جو خوابوں جیسا تاثر دیتی ہے۔

ڈیجیٹل خوابوں کی ڈائری

ڈریم ریکارڈر ہر خواب کی ویڈیو کو محفوظ کرتا ہے جسے صارف جب چاہے دوبارہ دیکھ سکتا ہے۔ یہ آلہ مکمل طور پر آف لائن کام کرتا ہے اور نہ ہی کسی فون، ایپ یا انٹرنیٹ کنکشن کی ضرورت ہوتی ہے۔ صارف کو اپنے خوابوں پر مکمل کنٹرول حاصل ہوتا ہے اور رازداری بھی محفوظ رہتی ہے۔

مزید پڑھیں: سینکڑوں کلومیٹرز مفت میں بری، بحری اور فضائی سفر کرنے والا سیہ بالآخر پکڑا گیا

موڈیم ورکس نے اس آلے کو اوپن سورس بنایا ہے یعنی اس کے سافٹ ویئر اور ہارڈویئر خاکے ہر کسی کے لیے دستیاب ہیں۔ کوئی بھی صارف اسے تھری ڈی پرنٹر کے ذریعے گھر پر تیار کر سکتا ہے۔ کمپنی نے آلے کے تمام پرزہ جات کی فہرست اور قیمتیں بھی فراہم کی ہیں۔

ڈریم ریکارڈر بنانے کے لیے درکار تمام پرزوں کی مجموعی لاگت تقریباً 285 یورو بنتی ہے (شپنگ اور ٹیکس کے بغیر) جبکہ ایک خواب کو فلم میں بدلنے کی اے آئی  لاگت صرف 0.

15 ڈالرن ہے جس میں 0.01 ڈالر چیٹ جی پی ٹی کی تحریری خدمات کے لیے اور 0.14 ڈالر لوما اے آئی کی ویڈیو جنریشن کے لیے خرچ ہوتے ہیں۔

جدید ڈریم کیچر

یہ آلہ نائٹ اسٹینڈ پر رکھنے کے لیے تیار کیا گیا ہے جو مدھم روشنی کے ساتھ جدید انداز میں خوابوں کے محافظ ’ڈریم کیچر‘ کی یاد دلاتا ہے۔ ماڈیم ورکس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اس آلے کی رونمائی کرتے ہوئے اسے خوابوں کی دنیا کا نیا دروازہ قرار دیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اے آئی خواب کی ویڈیو خوابوں کا دروازہ ڈریم ریکارڈر مصنوعی ذہانت موڈیم ورکس

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اے ا ئی خواب کی ویڈیو خوابوں کا دروازہ ڈریم ریکارڈر مصنوعی ذہانت موڈیم ورکس ڈریم ریکارڈر کرتا ہے اے ا ئی کے لیے

پڑھیں:

آپ لوگ جب جیل میں تھے ،تومیڈیا سے بات کر سکتے تھے،پیشیوں پر آتے تھے مگر یہاں عمران خان کو وٹس ایپ کال پر پیش کیا جارہا ہے،عاصمہ جہانگیر کے سوال پر رانا ثنا اللہ نے کیا جواب دیا؟جانیے

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سینئر صحافی عاصمہ شیرازی کے عمران خان کی وٹس ایپ کال پر پیشی سے متعلق رانا ثنا اللہ کا موقف سامنے آگیا۔

نجی ٹی وی چینل ہم نیوز کے پروگرام ’’فیصلہ آپ کا‘‘ کی اینکرپرسن عاصمہ شیراری نے وزیراعظم کے مشیر سیاسی امور رانا ثنا اللہ سے سوال کیا کہ آپ لوگ جب جیل میں تھے ،آپ میڈیا سے بات کر سکتے تھے، پیشیوں پر  عدالت آتے تھے مگر یہاں عمران خان کو وٹس ایپ کال پر پیش کیا جارہا ہے،ان کی کوئی تصویر نظر نہیں آتی،وہ کہیں باہر نہیں آسکتے ، وہ عدالتوں کے سامنے خود پیش نہیں ہوسکتے،اس طرح کے ماحول میں کیا حاصل ہوگا، اس سے حکومت کو کوئی فائدہ حاصل ہو سکتا ہے۔

وزیراعظم شہبازشریف کی آج امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات ہو گی، وائٹ ہاوس نے تصدیق کر دی 

وزیراعظم کے مشیر سیاسی امور نے کہا کہ بات یہ ہے جب وہ ہر وقت عدالت کے باہر تماشا لگائیں گے،وہ عدالت کو ڈسٹرب کریں گے،عدالت اپنے معاملات چلانے کیلئے جو مناسب طریقہ کارسمجھے گی وہ کرے گی۔

رانا ثنا اللہ نے کہاکہ آپ بتائیں میاں نوازشریف نے ڈھائی  تین سو پیشیاں بھگتی ہیں،کس پیشی پر انہوں نے عدالتی نظام کو درہم برہم کیا،کس پیشی پر انہوں نے عدالت کے باہر ہنگامہ آرائی کی یا کروائی،وہ ہمیشہ خود جاتے یا مریم نواز ان کے ساتھ ہوتی تھیں،یہ ہر دفعہ ہی عدالت کے باہر تماشا لگاتے ہیں،جب عمران خان گرفتار نہیں ہوئے  تھے اور عدالتوں میں پیش ہوتے تھے کس طرح سے یہ پیش ہوتے تھے،لوگوں کو کال دیتے تھے چار چار ہزار آدمی ،دو دو ہزار آدمی،عدالتوں کو اس طرح سے درہم برہم کرتے تھے کہ معزز جج صاحبان کو ہی کمرہ چھوڑ کر پیچھے جانا پڑتاتھا،یہ تماشے جب آپ کریں گے توان تماشوں کو کنٹرول کرنے کیلئے کوئی نہ کوئی طریقہ اپنایا جائے گا،عدالت جو مناسب سمجھتی ہے وہ اس کے مطابق اپنے کام کو چلاتی ہے۔

میرے سسر نے 30 سال پہلے پاکستان میں قدرتی گیس کی پیدوار پر کام کیا تھا: امریکی وزیر توانائی 

عمران خان کی حاضری وٹس ایپ کال پر، تصویر نظر نہیں آ سکتی، عدالتوں میں نہیں آ سکتے،، جب ن لیگ والے جیلوں میں تھے تو میڈیا سے بات کرتے تھے۔۔ حکومت کیا حاصل کرنا چاہتی ہے؟

رانا ثناء اللہ: اگر یہ ہر روز عدالت کے باہر تماشا لگائیں گے اور ہنگامہ آرائی کریں گے تو ایسا ہی ہو گا۔۔ نواز… pic.twitter.com/uij4IKngBn

— Asma Shirazi (@asmashirazi) September 24, 2025

مزید :

متعلقہ مضامین

  • آپ لوگ جب جیل میں تھے ،تومیڈیا سے بات کر سکتے تھے،پیشیوں پر آتے تھے مگر یہاں عمران خان کو وٹس ایپ کال پر پیش کیا جارہا ہے،عاصمہ جہانگیر کے سوال پر رانا ثنا اللہ نے کیا جواب دیا؟جانیے
  • چار سے چھ لوگ آئین میں ترمیم نہیں کرسکتے، اس کیلئے پارلیمنٹ جانا ہوگا، طارق فضل چوہدری
  • ججز ایک دوسرے کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی نہیں کرسکتے‘عدالت عظمیٰ
  • ڈیجیٹل دنیا میں مستعمل نشان ’ @‘: جانیے اس کا مطلب اور ہزاروں سال پرانی دلچسپ تاریخ
  • ججز ایک دوسرے کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی نہیں کرسکتے، سپریم کورٹ
  • کاپ 30 سے پہلے سیکرٹری جنرل کی موسمیاتی کانفرنس کے بارے میں جانیے
  • دور ہوتی خوابوں کی سرزمین
  • آئی سی سی نے یو ایس اے کرکٹ کی رکنیت معطل کر دی، اولمپک خوابوں کے تحفظ کے لیے اقدامات
  • 71 سالہ بھارتی خاتون نے 13 ہزار فٹ کی بلندی سے اسکائی ڈائیونگ کا کارنامہ انجام دیا
  • 71 سالہ بھارتی خاتون کا کارنامہ؛ 13 ہزار فٹ کی بلندی سے اسکائے ڈائیونگ