سیٹلائٹ انٹرنیٹ کی فراہمی ممکن بنا کر ہر شہری تک اس کی رسائی یقینی بنائی جا سکتی ہے، وفاقی وزیر
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
اسلام آباد:
وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن شزا فاطمہ خواجہ نے کہا ہے کہ سیٹلائٹ انٹرنیٹ کی فراہمی ممکن بنا کر پاکستان کے ہر شہری تک اس کی رسائی یقینی بنائی جا سکتی ہے۔
انڈسٹری گول میز کانفرنس میں وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن شزا فاطمہ خواجہ نے کہا کہ یہ کانفرنس مستقبل کی ڈیجیٹل پالیسیوں کی بنیاد رکھنے والی مشاورت ہے، انٹرنیٹ اب صرف سہولت نہیں بلکہ ایک لائف لائن اور قومی ترقی کا بنیادی جزو ہے۔
انہوں نےکہا کہ ایس سی او اور یو ایس ایف جیسے ادارے دور دراز علاقوں تک انٹرنیٹ کی فراہمی میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔
شزا فاطمہ خواجہ نے کہا کہ سیٹلائٹ کے ذریعے انٹرنیٹ کی فراہمی ممکن بنا کر پاکستان کے ہر شہری تک رسائی یقینی بنائی جا سکتی ہے، ڈیجیٹل معیشت، ڈیجیٹل سوسائٹی اور ڈیجیٹل گورننس کے لیے ڈیجیٹل نیشن ایکٹ کی منظوری سنگ میل ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف کا وژن ڈیجیٹل پاکستان کی تشکیل ہے، تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر عملی اقدامات کیے، وزیراعظم ہر ہفتے کیش لیس اکانومی پر ٹاسک فورس اجلاس کی صدارت کرتے ہیں۔
انہوں نےکہا کہ ڈیجیٹل ترقی کا خواب تب ہی پورا ہوگا جب ہر شہری کے پاس قابل اعتماد اور مستحکم انٹرنیٹ دستیاب ہوگا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ متحدہ حکمت عملی کے تحت انویسٹر میپنگ کے ساتھ اشتراک وقت کی اہم ضرورت ہے، سرمایہ کاروں کے اعتماد کے لیے فیڈ بیک لوپس مکمل اور تیز رفتار طریقہ کار مؤثر ہونا چاہیے، عوامی آگاہی اور صلاحیتوں کی تعمیر پر بھی مکمل توجہ دینا ہوگی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: انٹرنیٹ کی فراہمی وفاقی وزیر نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
کشمیر اورجعفر ایکسپریس حملوں کے پس پشت عناصر کو عالمی سطح پر جوابدہ بنایا جائے، وزیر دفاع خواجہ آصف
چین کے شہر چھنگڈاؤ میں شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے وزرائے دفاع کے اجلاس میں پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے پاکستان کی جانب سے خطے میں امن، استحکام اور کثیرالطرفہ تعاون کے عزم کو دوہرایا۔
اپنے خطاب میں انہوں نے عالمی اور علاقائی سلامتی کو درپیش خطرات سے نمٹنے کے لیے اجتماعی کوششوں کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے اقوام متحدہ اور ایس سی او کے چارٹرز کے اصولوں، خصوصاً عدم جارحیت، پرامن حل، باہمی احترام اور ریاستوں کی خودمختاری کی مکمل پاسداری کا اعادہ کیا۔
خواجہ آصف نے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف حالیہ اسرائیلی فوجی جارحیت کی سخت مذمت کی اور خطے میں کشیدگی کم کرنے کے لیے ضبط، مکالمے اور سفارت کاری پر زور دیا۔
انہوں نے غزہ میں انسانی بحران پر بھی عالمی برادری سے مستقل جنگ بندی اور بلا تعطل امدادی رسائی کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ دہشتگردی ایک مشترکہ عالمی خطرہ ہے اور اس کے خلاف جدوجہد کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنے سے گریز کیا جانا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان دہشتگردی کی ہر شکل اور صورت کی مذمت کرتا ہے، اور انہوں نے کشمیر میں ہونے والے حملے اور بلوچستان میں جعفر ایکسپریس پر دہشتگرد کارروائی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان حملوں کے پس پشت موجود عناصر کو عالمی سطح پر جوابدہ بنایا جانا چاہیے۔
وزیر دفاع نے بھارتی نیول افسر کلبھوشن یادیو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ دہشتگردی کی منصوبہ بندی، مالی معاونت اور کارروائیوں کے اعتراف کے ساتھ پاکستان کی تحویل میں ہے۔
انہوں نے تحریک طالبان پاکستان (TTP)، بلوچستان لبریشن آرمی (BLA) اور داعش خراسان (ISKP) جیسے گروپوں کے خلاف پاکستان کی مسلسل کارروائیوں کا حوالہ دیا اور ملک کی دہشتگردی کے خلاف صفر برداشت کی پالیسی کو دہرایا۔
افغانستان کے تناظر میں خواجہ آصف نے کہا کہ امن اور استحکام نہ صرف افغانستان بلکہ پورے خطے کے لیے ضروری ہے۔
انہوں نے کشمیر اور فلسطین کے دیرینہ تنازعات کے پرامن حل کے لیے مذاکرات اور سفارتکاری پر زور دیا۔
خواجہ آصف نے دہشتگردی، علیحدگی پسندی اور انتہاپسندی کے خلاف ایس سی او کی کوششوں کو سراہا اور سائبر سیکیورٹی، منشیات کی روک تھام اور انتہا پسند نظریات سے نمٹنے میں تعاون کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
اپنے خطاب کے اختتام پر وزیر دفاع نے ایس سی او میں پاکستان کے فعال اور تعمیری کردار کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ پاکستان تمام رکن ممالک کے ساتھ مل کر پائیدار امن، مشترکہ سلامتی اور علاقائی خوشحالی کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں