ایپل کا نیا شاہکار: آئی فون 17 پرو میکس کی رونمائی کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
ایپل نے اپنے اب تک کے سب سے طاقتور اور جدید اسمارٹ فون آئی فون 17 پرو میکس کو متعارف کرانے کا اعلان کر دیا ہے۔ اس فون کی رونمائی کی تقریب 11 سے 13 ستمبر 2025 کے درمیان متوقع ہے، جبکہ عالمی مارکیٹ میں فروخت کا آغاز 19 ستمبر سے ہو گا۔
کارکردگی اور توانائی بچت میں انقلابی بہتری
آئی فون 17 پرو میکس میں جدید ترین A19 Pro چِپ استعمال کی گئی ہے، جو 3nm پراسیسر ٹیکنالوجی پر مبنی ہے۔ یہ نہ صرف کارکردگی کو بہتر بناتی ہے بلکہ بیٹری کی بچت میں بھی مدد دیتی ہے۔ چپ کے ساتھ 12GB RAM دی جا رہی ہے، جو کہ ایپل کی تاریخ میں ایک اہم اضافہ ہے۔
AI فیچرز کے لیے تیار: iOS 26 کے ساتھ مکمل ہم آہنگی
زیادہ RAM کا مقصد صرف تیز رفتار کام کرنا نہیں، بلکہ اسے آنے والے iOS 26 میں شامل AI فیچرز کے لیے بھی موزوں بنایا گیا ہے۔ یہ فون مستقبل کی ٹیکنالوجی کو ذہن میں رکھ کر تیار کیا گیا ہے۔
ویپر چیمبر کولنگ: گرمی پر مکمل قابو
سب سے منفرد خصوصیت ویپر چیمبر کولنگ سسٹم ہے، جو پہلی بار کسی آئی فون میں شامل کیا جا رہا ہے۔ یہ نظام پروسیسر کی پیدا کردہ گرمی کو مؤثر انداز میں کنٹرول کرتا ہے، خاص طور پر گیمنگ، 8K ویڈیو ریکارڈنگ اور AI پراسیسنگ جیسے بھاری کاموں کے دوران۔
ڈیزائن میں جدت: باریک کنارہ، بڑی اسکرین
نئے آئی فون میں 6.
مواد بنانے والوں کے لیے کیمرہ کا کمال
کیمرہ سیٹ اپ میں 48MP ٹیلی فوٹو لینس، 24MP فرنٹ کیمرا اور 8K ویڈیو ریکارڈنگ جیسی جدید خصوصیات شامل کی گئی ہیں، جو اسے خاص طور پر مواد تخلیق کرنے والوں (content creators) کے لیے ایک بہترین انتخاب بناتی ہیں۔
آئی فون 17 پرو میکس: معیار کی نئی تعریف
A19 Pro چپ، جدید کولنگ سسٹم اور نیا ڈیزائن ملا کر آئی فون 17 پرو میکس کو ایپل کی تاریخ کا سب سے جدید اور مضبوط اسمارٹ فون بنا رہے ہیں۔ یہ ماڈل اپنی خصوصیات کی وجہ سے دنیا بھر کے آئی فون صارفین کی بھرپور توجہ حاصل کر سکتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: آئی فون 17 پرو میکس کے لیے
پڑھیں:
غزہ میں جنگ کا دائرہ کار بڑھانے پر اسرائیل میں بڑے پیمانے پر احتجاج، ملک گیر ہڑتال کا اعلان
اسرائیل حکومت کے غزہ میں جنگ کے دائرہ کار بڑھانے کے منصوبے کے خلاف اسرائیلی شہریوں کی جانب سے بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے کیے گئے، جن میں صرف تل ابیب اور دیگر شہروں میں مجموعی طور پر تقریباً 1 لاکھ افراد نے شرکت کی۔ مظاہرین نے جنگ بندی، اسرائیلی قیدیوں کی فوری رہائی اور فلسطینی شہریوں کی جانیں بچانے کا مطالبہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل میں احتجاج: جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ
تل ابیب میں میوزیم آف آرٹ کے سامنے ہاسٹیجز اسکوائر پر 60 ہزار سے زائد افراد جمع ہوئے جبکہ ہزاروں مظاہرین نے کیریا ملٹری بیس کے گرد مارچ کیا۔ یروشلم، حیفا اور نازیریت میں بھی ہزاروں افراد سڑکوں پر نکلے۔ مظاہرین میں سابق فوجی بھی شامل تھے جو مزید لڑائی میں حصہ لینے سے انکار کر رہے ہیں۔ سابق کمانڈو میکس کریش کے مطابق تقریباً 350 فوجی جنگ کے انسانی اور سیکیورٹی نقصانات کے باعث سروس چھوڑ چکے ہیں۔
احتجاج میں شریک قیدیوں کے اہلخانہ اور جنگ میں مارے گئے فوجیوں کے ورثا نے اتوار سے ملک گیر ہڑتال کا اعلان کیا ہے، جس کی حمایت ڈیموکریٹس پارٹی کے رہنما یائر گولان اور حزبِ اختلاف کے سربراہ یائر لاپید نے بھی کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا: اسرائیل کے خلاف احتجاج ملک بھر کی یونیورسٹیوں میں پھیل گیا، سینکڑوں گرفتار
سیکیورٹی کابینہ کے فیصلے سے قبل آئی ڈی ایف چیف لیفٹیننٹ جنرل ایال زامیر نے خبردار کیا تھا کہ غزہ سٹی پر قبضے کا منصوبہ اسرائیل کو برسوں طویل گوریلا جنگ میں الجھا دے گا۔
پولیس کے مطابق 9 اگست کے ان بڑے مظاہروں میں کسی گرفتاری کی اطلاع نہیں ملی، تاہم رواں سال کے آغاز سے اب تک اسرائیل میں جنگ مخالف اور حکومت مخالف مظاہروں کے دوران درجنوں افراد کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news احتجاج اسرائیل جنگ بندی غزہ قبضہ مظاہرین ہڑتال