بجٹ میں معاشی استحکام، اور بیرون ملک محنت کشوں کے لیے سہولتوں کے نئے راستے کھولے گا. چوہدری سالک حسین
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 27 جون2025ء) قومی اسمبلی میں مالی سال 2025-26 کے وفاقی بجٹ کو کثرتِ رائے سے منظور کرلیا گیا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر چوہدری سالک حسین نے پارلیمنٹ میں موجود مختلف ارکانِ قومی اسمبلی سے ملاقاتیں کیں۔
(جاری ہے)
چوہدری سالک حسین نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی قیادت میں پیش کیا گیا بجٹ میں معاشی استحکام، اور بیرون ملک محنت کشوں کے لیے سہولتوں کے نئے راستے کھولے گا۔ اوورسیز کی طرف سے بھیجے گئے ریمیٹنسز پاکستانی معیشت کے لیے انتہائی مفید ہیں۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
پی ٹی آئی ارکان کے پارلیمنٹ کی کمیٹیوں سے دیے گئے استعفے کب منظور ہوں گے؟
پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے اراکین قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں نے قائمہ کمیٹیوں سے استعفے دے دیے ہیں البتہ سپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ نے تاحال یہ استعفے منظور نہیں کیے ہیں اور کوشش کی جا رہی ہے کہ کسی طرح ارکان کو پھر سے کمیٹیوں میں لایا جائے تاکہ پارلیمانی کمیٹیوں کی کارروائی آگے بڑھائی جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں:پی ٹی آئی سوشل میڈیا ایکٹوسٹ فلک جاوید کو کیوں گرفتار کیا گیا؟ وجہ سامنے آگئی
اسپیکر اور چیئرمین سینیٹ کا مؤقفذرائع قومی اسمبلی کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی نے پی ٹی آئی ارکان کے استعفے داخل دفتر کر رکھے ہیں، جبکہ دوسری جانب چیئرمین سینیٹ نے بھی فی الحال استعفے منظور نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور معاملے پر پارٹی قیادت سے مزید گفتگو کا فیصلہ کیا ہے۔
اس کے علاوہ سینیٹ سیکریٹریٹ کو خصوصی ہدایت جاری کی گئی ہے کہ پی ٹی آئی کے سینیٹرز کو جو کمیٹیوں کے سربراہ ہیں ان کی مراعات جاری رکھی جائیں۔
کمیٹیوں کی کارروائی کی صورتحالقومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں کے چیئرمینوں کے مستعفی ہونے کے بعد تو کمیٹیوں کی کارروائی رک گئی ہے البتہ ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ سینیٹ کمیٹیوں کی کارروائی جاری رہے گی، اپوزیشن چیئرمین کمیٹی کی عدم موجودگی میں دیگر اپوزیشن ارکان میں سے کوئی کمیٹی کی سربراہی کرے گا تاہم اجلاس جاری رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں:قائمہ کمیٹیوں سے مستعفی ہونے کے بعد پی ٹی آئی سینیٹرز نے سرکاری گاڑیاں واپس کیوں نہیں کیں؟
مراعات سے متعلق انکشافاتدوسری جانب قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں کے مستعفی چیئرمینوں کی اکثریت کا مراعات ابھی بھی لینے کا انکشاف ہوا ہے۔
پی ٹی آئی کے 8 چیئرمینوں میں سے صرف 3 نے سرکاری گاڑیاں اور اسٹاف واپس کیا ہے، ان میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین جنید اکبر، چیف وہپ عامر ڈوگر اور رائے حسن نواز شامل ہیں، جبکہ 5 سابق چیئرمینوں نے ابھی تک گاڑیاں اور اسٹاف واپس نہیں کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ان ارکان کا کہنا ہے کہ ابھی استعفے منظور نہیں ہوئے اس لیے گاڑیاں اور اسٹاف کیوں واپس کریں۔
کمیٹیوں کی سربراہی سے محرومیواضح رہے کہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں سے استعفے دینے کے باعث پبلک اکاؤنٹس کمیٹی سمیت 5 کمیٹیوں کی سربراہی سے محروم ہو چکی ہے جبکہ سینیٹ کمیٹیوں سے استعفے کے باعث پی ٹی آئی 8 کمیٹیوں کی سربراہی سے محروم ہو چکی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسپیکر پی ٹی آئی پی ٹی آئی استعفے چیئرمین سینیٹ سینیٹ قائمہ کمیٹی قومی اسمبلی