کسی بھی رکن کی تقریر کا کوئی لفظ یا اقتباس حذف صرف اور صرف سپیکر یا چیئر کو حاصل ہے، سپیکر قومی اسمبلی
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 جون2025ء)سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ کسی بھی رکن کی تقریر کا کوئی لفظ یا اقتباس حذف صرف اور صرف سپیکر یا چیئر کو حاصل ہے، اپوزیشن کے کسی رکن کا پروڈکشن آرڈر ایک گھنٹہ بھی تاخیر سے جاری نہیں ہوا۔
(جاری ہے)
جمعہ کو قومی اسمبلی کے اجلاس کے آغاز پر قائد حزب اختلاف عمر ایوب خان، سابق سپیکر اسد قیصر اور بیرسٹر گوہر علی خان کی طرف سے اٹھائے گئے نکات کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے قومی اسمبلی کے قواعد و ضوابط کے قاعدہ 284 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کسی تقریر کا کوئی لفظ یا اقتباس حذف کرنے کا اختیار صرف اور صرف سپیکر یا چیئر کو حاصل ہے اس کے علاوہ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے عملے میں سے کوئی بھی ایسا نہیں کر سکتا۔
پروڈکشن آرڈرز کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سپیکر کی کرسی کی اصل طاقت ایوان کے ارکان ہیں، کسی بھی رکن کے پروڈکشن آرڈر کے اجراء میں ایک گھنٹہ بھی تاخیر نہیں ہوئی۔ اس کے بعد اپوزیشن ارکان نے ایوان میں نعرے بازی شروع کر دی۔ سپیکر ڈائس کے سامنے احتجاج کیا اور بجٹ دستاویزات پھینکیں، اس دوران وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے ایوان میں ضمنی مطالبات زر منظوری کیلئے پیش کئے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے قومی اسمبلی
پڑھیں:
قومی اسمبلی: وزیرِاعظم نے پی ٹی آئی رہنماؤں سے ان کی نشست پر جا کر مصافحہ کیا
قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران وزیرِ اعظم شہباز شریف نے چیئرمین پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر سے ان کی نشست پر جا کر مصافحہ کیا اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
شہباز شریف نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن رہنماؤں سے ملاقات کی، اس موقع پر انہوں نے پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر سے بھی ان کی نشست پر جا کر مصافحہ کیا۔
وفاقی کابینہ نے ترامیم کے ساتھ فنانس بل کی منظوری دے دیاجلاس میں ملک کی مجموعی صورتحال کا جائزہ اور کابینہ کے ارکان کو قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلوں پر اعتماد میں لیا جائے گا۔
وزیرِ اعطم شہباز شریف نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے بھی اُن کی نشست پر جا کر مصافحہ کیا، اس کے علاوہ اراکینِ قومی اسمبلی سے بھی وزیرِ اعظم نے ملاقات کی۔
دوسری جانب قومی اسمبلی میں بجٹ کی شق وار منظوری کا عمل جاری ہے، کاربن لیوی میں کٹوتی کی اپوزیشن کی تمام ترامیم مسترد کر دی گئیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ حکومت نے ایوان میں گھاٹے کا بجٹ پیش کیا، کل جو گرانٹس منظور ہوئیں وہ منصفانہ نہیں۔
زرتاج گل نے کہا کہ بجٹ میں نوجوان، خواتین اور ماحولیاتی تبدیلی کو نظر انداز کیا گیا، جنوبی پنجاب کے سرائیکی وسیب کے لیے کوئی پیسہ نہیں رکھا گیا۔
عامر ڈوگر نے اسے آئی ایم ایف کا بجٹ قرار دیا۔