پاکستان میں نیا پولیو کیس سامنے آگیا، رواں سال تعداد 13 ہوگئی
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
پاکستان میں نیا پولیو کیس سامنے آگیا، رواں سال تعداد 13 ہوگئی WhatsAppFacebookTwitter 0 27 June, 2025 سب نیوز
ٹانک (سب نیوز)پاکستان میں رواں سال کا 13 پولیو کیس سامنے آگیا، ضلع ٹانک کی ڈیڑھ سالہ بچی میں وائرس کی تصدیق ہوگئی۔نیشنل پولیو ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے مطابق رواں سال پولیو کا ایک اور کیس سامنے آگیا، ضلع ٹانک کی ڈیڑھ سالہ بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوگئی، مجموعی تعداد 13 ہوگئی۔
نیشنل پولیو ایمرجنسی آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ جنوبی خیبرپختونخوا کے بعض علاقوں میں رسائی میں مشکلات کا سامنا ہے، ہر بچے تک رسائی کیلئے صوبائی و ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مل کر اقدامات جاری ہیں۔این ای او سی نے اپیل کی ہے کہ والدین پولیو وائرس کے خطرے کو سنجیدہ لیں اور ہر مہم میں بچوں کو پولیو سے بچا کے قطرے پلوائیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراسلام آباد سے دبئی جانیوالا غیرملکی طیارہ بھارتی حدود میں چلا گیا اسلام آباد سے دبئی جانیوالا غیرملکی طیارہ بھارتی حدود میں چلا گیا میر عطا الرحمن مینگل کے قتل کی ایف آئی آر میں سردار اختر مینگل کے بیٹے نامزد وفاقی وزراکی تنخواہوں میں اضافے کے طریقہ کار میں تبدیلی کی منظوری آپریشن سندور میں بھارت کا سندور اجڑ گیا،پاکستان نے بھارت کا جو علاج کرنا تھا وہ کردیا، خواجہ آصف سپریم کورٹ نے مخصوص نشستوں کے فیصلے کیخلاف نظرثانی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا، مختصر فیصلہ کچھ دیر میں سنائیگا اچھے تعلقات کا یہ مطلب نہیں کہ غلط چیز میں بھی امریکا کا ساتھ دیں، اسحاق ڈارCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کیس سامنے آگیا رواں سال
پڑھیں:
سپریم کورٹ: پولیس کے ہاتھ کاکڑ آگیا، سزا چرس پر نہیں بیوقوفی پر ہونی چاہیے، جسٹس ہاشم کاکڑ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:۔ سپریم کورٹ میں آج منشیات اسمگلنگ کیس کی سماعت کے دوران غیر روایتی اور دلچسپ مکالمے سامنے آئے۔ جسٹس ہاشم کاکڑ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ مجرم ظفراللہ کی اپیل پر سماعت کر رہا تھا۔
ملزم ظفراللہ پر الزام ہے کہ اس کے قبضے سے 12 کلو چرس برآمد ہوئی تھی جس پر اسے عمر قید کی سزا سنائی گئی۔ ابتدا میں جب عدالت کو بتایا گیا کہ ملزم کا تعلق ”کاکڑ“ قومیت سے ہے تو جسٹس ہاشم کاکڑ نے برجستہ کہا کہ ملزم کاکڑ ہے تو کیا ہوا، میرا کون سا واقف کار ہے! اس پر عدالت میں موجود افراد مسکرا اٹھے۔
بعدازاں سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ملزم پیدل ہی 12 کلو چرس لے کر جا رہا تھا۔ یہ سن کر جسٹس ہاشم کاکڑ نے ہنستے ہوئے کہا کہ پھر تو سزا چرس پر نہیں بلکہ بے وقوفی پر ہونی چاہیے تھی! اس جملے پر عدالت میں قہقہے گونج اٹھے۔ملزم کے وکیل نے مو ¿قف اپنایا کہ برآمدگی کرنے والا پولیس افسر ہی تفتیشی افسر بنا، اور وہی چرس فرانزک کے لیے بھی لے گیا۔
جس پر جسٹس اشتیاق ابراہیم نے طنزیہ کہا کہ پولیس والے کے ہاتھ ایک کاکڑ آگیا۔ جسٹس ہاشم کاکڑ نے مزید ریمارکس دیے کہ “یہ تو پولیس والے کا ون مین شو لگتا ہے”۔ ریکارڈ کے مطابق، اس وقت تھانے میں دو انسپکٹر مزید موجود تھے، لیکن تفتیش ایک ہی افسر کو سونپی گئی۔ دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے مجرم ظفراللہ کی اپیل پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔