بلوچستان میں 70ارب روپے کی بے ضابطگیاں، آڈٹ رپورٹ میں ہوشربا انکشافات
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
بلوچستان میں 70ارب روپے کی بے ضابطگیاں، آڈٹ رپورٹ میں ہوشربا انکشافات WhatsAppFacebookTwitter 0 27 June, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)مالی سال 25-2024 کے دوران بلوچستان میں 70 ارب روپے سے زائد کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ وفاقی آڈٹ رپورٹ میں صوبائی خزانے میں کرپشن، ٹیکس چوری، زائد ادائیگیوں اور حکومتی اخراجات میں بے قاعدگیوں کے سینکڑوں کیسز سامنے آئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق کل مالی بے ضابطگیوں کا حجم 70 ارب روپے سے زائد رہا۔ بے ضابطگیوں کے باعث بلوچستان کے خزانے کو 3 ارب 49 کروڑ روپے کا براہِ راست نقصان ہوا۔رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ ٹیکس اور ڈیوٹیز چوری کے 19 کیسز رپورٹ ہوئے جن میں 13 ارب 12 کروڑ 78 لاکھ روپیکا نقصان ہوا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ 28 کیسز میں 2 ارب 76 کروڑ روپے کی مشکوک ادائیگیاں بھی ہوئی جبکہ حکومتی اخراجات میں بے قاعدگیوں کے 130 کیسز رپورٹ ہوئے جن میں 40 ارب 75 کروڑ روپے سے زائد کا نقصان ہوا۔آڈٹ رپورٹ کے مطابق متعدد اداروں میں قانونی تقاضوں کے بغیر ادائیگیاں، ریونیو کی عدم وصولی اور قواعد کے خلاف اخراجات کیے گئے۔ حکومتی اداروں کی جانب سے مالی نظم و ضبط میں سنگین کوتاہیاں اور شفافیت کی کمی واضح طور پر سامنے آئی ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچین نے بھارت کو خصوصی کھاد کی ترسیل بند کر دی، زراعت مفلوج ہونے کا خدشہ چین نے بھارت کو خصوصی کھاد کی ترسیل بند کر دی، زراعت مفلوج ہونے کا خدشہ پاکستان میں نیا پولیو کیس سامنے آگیا، رواں سال تعداد 13 ہوگئی اسلام آباد سے دبئی جانیوالا غیرملکی طیارہ بھارتی حدود میں چلا گیا میر عطا الرحمن مینگل کے قتل کی ایف آئی آر میں سردار اختر مینگل کے بیٹے نامزد وفاقی وزراکی تنخواہوں میں اضافے کے طریقہ کار میں تبدیلی کی منظوری آپریشن سندور میں بھارت کا سندور اجڑ گیا،پاکستان نے بھارت کا جو علاج کرنا تھا وہ کردیا، خواجہ آصفCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: آڈٹ رپورٹ رپورٹ میں
پڑھیں:
بلوچستان اسمبلی نے مالی سال 26-2025ء کے بجٹ کی منظوری دے دی
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی —فوٹو بلوچستان اسمبلیبلوچستان اسمبلی نے آئندہ مالی سال 26-2025ء کے بجٹ کی منظوری دے دی۔
اسمبلی نے 896 ارب 47 کروڑ 46 لاکھ روپے سے زائد کے 94 مطالباتِ زر منظور کر لیے، بجٹ پر بحث سمیٹتے ہوئے وزیرِ اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے بجٹ میں شامل اہم منصوبوں کا اعلان کیا۔
اسپیکر عبدالخالق اچکزئی کی زیرِ صدارت بلوچستان اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں صوبائی وزیرِ خزانہ شعیب نوشیروانی نے نئے مالی سال کے بجٹ کے لیے مجموعی طور پر 94 مطالباتِ زر پیش کیے۔
ایوان نے غیر ترقیاتی اخراجات کے لیے 660 ارب 83 کروڑ 43 لاکھ روپے، جبکہ ترقیاتی اخراجات کے لیے 289 ارب 64 کروڑ روپے کے مطالباتِ زر کی منظوری دی۔
اپوزیشن اراکین نے مطالباتِ زر میں کٹوتی کی 11 تحریکیں پیش کیں جو رائے شماری کے ذریعے مسترد کر دی گئیں۔
بجٹ پر بحث سمیٹتے ہوئے وزیرِ اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے بتایا کہ رواں مالی سال کے دوران 16 ہزار بھرتیاں کی گئیں، 3200 بند اسکولوں کو دوبارہ فعال کیا گیا، جبکہ ترقیاتی بجٹ کا 100 فیصد استعمال کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیے سرکاری ملازمین کی ڈیمانڈز اس بجٹ میں پوری کرنا ممکن نہیں ہے: سرفراز بگٹی نئے مالی سال کا بجٹ سرپلس ہوگا، سرفراز بگٹی سرفراز بگٹی کا پیٹرولیم قیمتوں میں کمی کا فائدہ بلوچستان کو منتقل کرنے کا خیر مقدمانہوں نے آئندہ مالی سال کے دوران صوبے کے 10 شہروں میں سیف سٹی پروجیکٹ، چاغی میں انڈسٹریل اسٹیٹ کے قیام، کوئٹہ کے شہریوں کے لیے پیپلز ٹرین سروس اور ایک ماہ کے اندر پیپلز ایئر ایمبولینس شروع کرنے کا اعلان بھی کیا۔
اسمبلی اجلاس میں بلوچستان میں امن و امان کی بحالی کے لیے وزیرِ اعلیٰ سرفراز بگٹی نے سی ٹی ڈی کو مضبوط بنانے کی غرض سے 20 ارب روپے مختص کرنے، صوبے کے 100 تھانوں کی ازسرِ نو تعمیر کر کے انہیں قلعہ نما بنانے اور دہشت گردی کے واقعات میں شہید ہونے والے سرکاری و سول شہداء کے لواحقین کے لیے امدادی رقم میں اضافے کا اعلان کیا۔