اقوام متحدہ کی بچوں اور مسلح تنازعات پر رپورٹ سے پاکستان کے حوالہ جات ہٹانے کا خیرمقدم
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
اسلام آباد:
پاکستان نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی بچوں اور مسلح تنازعات پر سالانہ رپورٹ سے پاکستان کے حوالے ہٹانے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پاکستان اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی طرف سے بچوں اور مسلح تنازعات پر سالانہ رپورٹ سے اپنے حوالہ جات ہٹانے کے اعلان کا خیرمقدم کرتا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ یہ اہم نتیجہ اقوام متحدہ کے ساتھ حکومت پاکستان کی تعمیری، پائیدار اور گہری مصروفیت بشمول سیکریٹری جنرل کے خصوصی نمائندے برائے بچوں اور مسلح تنازعات کے دفتر کے ساتھ قریبی تعاون کا ثبوت ہے۔
ترجمان دفترخارجہ نے بیان میں کہا کہ یہ فیصلہ بچوں کے حقوق اور فلاح و بہبود کے تحفظ اور آگے بڑھانے کے لیے پاکستان کی جانب سے نافذ کیے گئے مضبوط ادارہ جاتی، قانون سازی اور پالیسی اقدامات کی بین الاقوامی شناخت کی عکاسی کرتا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ یہ تنازعات اور تشدد سے متاثرہ بچوں کی حفاظت کے لیے اپنے قومی قانونی اور ادارہ جاتی فریم ورک کو بین الاقوامی اصولوں اور بہترین طریقوں سے ہم آہنگ کرنے کے لیے پاکستان کے پختہ عزم کا اظہار ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ پاکستان آنے والی نسلوں کا محفوظ اور روشن مستقبل یقینی بنانے کے لیے بچوں کے حقوق کے تحفظ اور فروغ کے لیے کوششیں بڑھانے اور مضبوط بنانے کے لیے اقوام متحدہ کے ساتھ قریبی تعاون کے لیے اپنے پختہ عزم کا اعادہ کرتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بچوں اور مسلح تنازعات اقوام متحدہ کے میں کہا کے لیے
پڑھیں:
ہم نے اسرائیلی خلاف ورزیوں کو ریکارڈ کیا ہے، اقوام متحدہ
اپنے ایک انٹرویو میں سیف ماگانگو کا کہنا تھا کہ ہم فلسطینی قیدیوں کو پھانسی دینے کے مجوزہ قانون کی مذمت کرتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن برائے انسانی حقوق کے ترجمان "سیف ماگانگو" نے کہا کہ ہم انسانی امداد کی رسائی کے لئے غزہ پٹی تک جانے والے تمام راستوں کو کھولنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ انہوں نے الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ غزہ کی پٹی میں داخل ہونے والے امدادی ٹرکوں کی ناکافی تعداد کا ذمہ دار، اسرائیل ہے۔ انہوں نے اس امر کی وضاحت کی کہ ہم نے فلسطینیوں کے خلاف، قابض صیہونی فوج کے سنگین انسانی جرائم اور تشدد کے واقعات کو ریکارڈ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم فلسطینی قیدیوں کو پھانسی دینے کے مجوزہ قانون کی مذمت کرتے ہیں۔ سیف ماگانگو نے یہ بھی کہ اس قانون کی منظوری کو روکنے کے لئے اسرائیل پر دباؤ ڈالنا چاہئے۔