data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

جنیوا:اقوام متحدہ کے یورپی دفتر کے باہر واقع بروکن چیئر مونومنٹ کے سامنے یورپ میں مقیم سیکڑوں کشمیریوں نے بھارت کے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری ریاستی جبر، انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور آر ایس ایس نظریات پر مبنی ہندوتوا پالیسیوں کے خلاف شدید احتجاج کیا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق احتجاجی مظاہرے میں تقریباً 300 سے زائد کشمیریوں نے شرکت کی، جن میں خواتین، نوجوان، بزرگ اور مختلف تنظیموں کے نمائندگان شامل تھے، مظاہرین نے بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی، وزیرداخلہ امیت شاہ اور قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول کے اشتعال انگیز بیانات کی سخت مذمت کی اور ان کے اقدامات کو خطے کے امن کے لیے خطرہ قرار دیا۔

مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر بھارتی مظالم، جبری گمشدگیوں، ماورائے عدالت قتل، اظہار رائے کی آزادی پر قدغن اور سیاسی قیدیوں کی حالتِ زار کے خلاف نعرے درج تھے۔

انہوں نے عالمی برادری کو یاد دلایا کہ بھارت کا جموں و کشمیر پر قبضہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے اور کشمیری عوام گزشتہ کئی دہائیوں سے اپنے حق خود ارادیت کے حصول کے لیے پرامن جدوجہد کر رہے ہیں،  بھارت کا جموں و کشمیر پر قبضہ غیرقانونی ہے۔

احتجاج میں شریک مقررین نے کہا کہ بھارت کی حکومت مقبوضہ وادی میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کے لیے دانستہ اقدامات کر رہی ہے، جن میں ڈومیسائل قوانین میں تبدیلی، مقامی شہریوں کی زمینوں پر قبضے، اور غیر کشمیریوں کو آبادکاری کی سہولت دینا شامل ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ پالیسیاں کشمیریوں کی شناخت، تہذیب اور اکثریتی حیثیت کو مٹانے کے مترادف ہیں۔

مظاہرین نے اقوام متحدہ کے رکن ممالک، انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں اور یورپی یونین سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کو کشمیریوں پر جاری مظالم سے باز رکھیں، تمام کشمیری سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے، انہیں طبی سہولیات فراہم کی جائیں اور بھارت کا بین الاقوامی فورمز پر احتساب کیا جائے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اقوام متحدہ

پڑھیں:

غزہ پر اسرائیلی قبضے کے اعلان کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس جاری

غزہ پر اسرائیلی قبضے کے حالیہ اعلان کے بعد اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس نیویارک میں جاری ہے۔

غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ اجلاس برطانیہ، فرانس، ڈنمارک، سلووینیا اور یونان کی درخواست پر بلایا گیا ہے۔

یاد رہے کہ غزہ میں اسرائیل کے وحشیانہ حملے اور جاری نسل کشی کے دوران چند روز قبل اسرائیلی حکومت نے غزہ پر مکمل قبضے کا دعویٰ کیا تھا۔

اجلاس سے قبل اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے ایک پریس کانفرنس میں کہاکہ حماس کی جانب سے ہتھیار ڈالنے سے انکار کے بعد اسے ختم کرنا اب ناگزیر ہو چکا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اجلاس جاری اقوام متحدہ سیکیورٹی کونسل غزہ قبضہ نسل کشی نیویارک وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • بھارت پاکستانی سفارت کاروں کو ہراساں کرنے لگا، برداشت نہیں کرینگے، دفتر خارجہ
  • پاکستان و ہندوستان کو یومِ آزادی مبارک لیکن کشمیر؟
  • بزرگ حریت رہنما شیخ عبدالعزیز کی 17ویں برسی؛ کشمیریوں کا عزم، شہدا کا مشن جاری رکھنے کا اعلان
  • اقوام متحدہ کے تین چوتھائی رکن ممالک فلسطینی ریاست کو تسلیم کرچکے یا جلد کرنے والے ہیں
  • ترکیہ سمیت مختلف ممالک میں اسرائیلی مظالم کیخلاف احتجاج، غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ
  • غزہ پر اسرائیلی کنٹرول کا منصوبہ خطے میں نئےالمیہ کو جنم دے گا، اقوام متحدہ
  • غزہ میں جنگ کا دائرہ کار بڑھانے پر اسرائیل میں بڑے پیمانے پر احتجاج، ملک گیر ہڑتال کا اعلان
  • غزہ پر اسرائیلی قبضے کے اعلان کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس جاری
  • فیک کاونٹرز اور خواتین کو بطورِ جنگی ہتھیار استعمال کرنا۔۔۔ بھارت کی اخلاقی شکست
  • لندن میں ’فلسطین ایکشن‘ پر پابندی کے خلاف تاریخی احتجاج، 466 سے زائد افراد گرفتار