جوہری پروگرام سے دستبرداری کیلئے ایران کو 30 بلین ڈالر کی آفر کا دعویٰ کیا گیا تھا جس کی امریکی صدر ٹرمپ نے تردید کردی۔

امریکی میڈیا نے بتایا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ ایران کو سویلین نیوکلیئر پلانٹ کے لیے 30 بلین ڈالر کی ڈیل آفر کرسکتی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ایران کو غیرملکی بینک اکاؤنٹس سے ان کے 4 ارب ڈالر استعمال کرنے کی اجازت بھی دی جا سکتی ہے، تاہم ایران کو یورینیم افزودگی کی اجازت نہیں ہوگی۔

تاہم ٹرمپ کی جانب سے ان تمام رپورٹس کی تردید کی گئی ہے۔

صدر ٹرمپ نے ان رپورٹس کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے جمعہ کی رات اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ”ٹروتھ سوشل“ پر لکھا کہ کون سا گھٹیا شخص فیک نیوز میڈیا میڈیا میں پھیلا رہا ہے، صدر ٹرمپ ایران کو غیر فوجی نیوکلیئر سہولیات کی تعمیر کے لیے 30 ارب ڈالر دینا چاہتے ہیں؟ میں نے اس مضحکہ خیز خیال کے بارے میں کبھی نہیں سنا۔ یہ سراسر ایک دھوکے بازی ہے۔

 

یاد رہے کہ اپریل سے ایران اور امریکہ کے درمیان بالواسطہ مذاکرات جاری ہیں تاکہ ایران کے جوہری پروگرام پر نیا سفارتی حل تلاش کیا جا سکے۔ تہران کا مؤقف ہے کہ اس کا پروگرام پُرامن مقاصد کے لیے ہے، جبکہ واشنگٹن کا اصرار ہے کہ ایران کو جوہری ہتھیار بنانے سے روکا جانا چاہیے۔

Post Views: 3.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ایران کو

پڑھیں:

پاکستان سرکاری اصلاحات کے لیے ایک ارب ڈالر کے غیر ملکی قرضے حاصل کرے گا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: حکومت پاکستان نے ٹیکس نظام کی بہتری، اخراجات میں شفافیت اور سرکاری اداروں میں قانون کے نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے مجموعی طور پر ایک ارب ڈالر کے دو غیر ملکی قرضے حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق سرکاری دستاویزات کے مطابق، حکومت 60 کروڑ ڈالر کا قرض ورلڈ بینک کے تحت  پاکستان پبلک ریسورسز فار اِنکلیوسِو ڈویلپمنٹ پروگرام سے اور 40 کروڑ ڈالر کا قرض ایشین ڈویلپمنٹ بینک کے تحت ایکسلیریٹنگ اسٹیٹ اونڈ انٹرپرائز ٹرانسفارمیشن پروگرام  سے حاصل کرے گی،  موجودہ زرمبادلہ کے نرخ کے مطابق یہ رقم تقریباً 281 ارب روپے بنتی ہے۔

قرضوں کا مقصد بجٹ سپورٹ فراہم کرنا ہے اور اس سے کوئی نیا اثاثہ نہیں بنایا جائے گا۔ وزارتِ خزانہ کے ذرائع کے مطابق یہ قرضے زرمبادلہ ذخائر کو سہارا دینے کے لیے لیے جا رہے ہیں جبکہ آئی ایم ایف کی جانب سے بڑے غیر ملکی قرضوں کی راہ ابھی ہموار نہیں ہو سکی۔

ورلڈ بینک کے 60 کروڑ ڈالر کے پروگرام کے تحت وزارتِ خزانہ، ایف بی آر، بیورو آف اسٹیٹسٹکس، وزارتِ تجارت، پاور ڈویژن، آئی ٹی وزارت، پی پی آر اے اور آڈیٹر جنرل کے محکموں میں اصلاحات کی جائیں گی،  پروگرام کے تحت ٹیکس اصلاحات، اخراجات میں شفافیت اور درست اعداد و شمار فراہم کرنے والے نظام کو مضبوط کرنے کے اقدامات کیے جائیں گے۔

ذرائع کے مطابق وزارتِ منصوبہ بندی نے نئے قرضے پر اعتراضات بھی اٹھائے ہیں کیونکہ ایف بی آر اور آڈیٹر جنرل کے لیے پہلے ہی اسی نوعیت کے پروگرام جاری ہیں، جیسے پاکستان ریز ریونیو پروگرام اور  آن لائن بلنگ سسٹم ۔

دوسری جانب حکومت ایشیائی ترقیاتی بینک سے حاصل ہونے والے 40 کروڑ ڈالر کے قرضے سے 40 بڑے سرکاری اداروں کی کارکردگی اور مالی پائیداری بہتر بنانے کا ارادہ رکھتی ہے۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • ’ان کی صحت بحال ہو رہی ہے،‘ ہیما مالنی کی دھرمیندر کے انتقال کی تردید
  • ایران کے جوہری پروگرام پر خطرناک تعطل، اسرائیل کو خدشات
  • بھارتی میڈیا پر دھرمیندر کے انتقال کی خبریں، بیٹی ایشا دیول نے تردید کر دی
  • ٹرمپ ٹیرف سے کھربوں کی آمدنی: امریکی شہریوں میں فی کس 2 ہزار ڈالر تقسیم کرنے کا اعلان
  • ہم نے جوہری توانائی کیلئے جدوجہد کی، ہم اس سے دستبردار نہیں ہونگے، سید عباس عراقچی
  • ایران نے پاک افغان کشیدگی کے خاتمے کیلئے مدد کی پیشکش کردی
  • پاکستان سرکاری اصلاحات کے لیے ایک ارب ڈالر کے غیر ملکی قرضے حاصل کرے گا
  • اسحاق ڈار سے ایرانی وزیر خارجہ کا رابطہ، پاک افغان کشیدگی میں کمی کیلئے تعاون کی پیشکش  
  • حکومت کا گورننس کے نام پر ایک ارب ڈالر کا قرض لینے کا فیصلہ
  • امریکی سپریم کورٹ نے ٹرمپ کو امدادی فنڈز روکنے کی اجازت دیدی