امریکی میڈیا کے مطابق سرمایہ کاری کی یہ پیشکش غیر ملکی امریکی حمایت یافتہ ممالک کے ذریعے کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سی این این ٹرمپ انتظامیہ کا نیا منصوبہ سامنے لے آیا، کہا ایران کو اقتصادی پابندیاں ختم کرنے کی پیش کش کی جاسکتی ہے، نیٹو اجلاس کے موقع پرٹرمپ نے کہا تھا کہ اگلے ہفتے ایران سے بات ہوگی، معاہدے پر دستخط بھی ہوسکتے ہیں تاہم ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی نے امریکا سے مذاکرات کی تردید کردی۔ امریکی میڈیا کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ ایران کو سویلین نیوکلیئر پلانٹ کے لیے 30 بلین ڈالر کی ڈیل آفر کرسکتی ہے، سرمایہ کاری کی یہ پیشکش غیر ملکی امریکی حمایت یافتہ ممالک کے ذریعے کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔   ایران کو غیرملکی بینک اکاؤنٹس سے ان کے 4 ارب ڈالر استعمال کرنے کی اجازت بھی دی جا سکتی ہے.

تاہم ایران کو یورینیم افزودگی کی اجازت نہیں ہوگی۔ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے امریکا سے مذاکرات کی تردید کردی، دو ٹوک الفاظ میں کہہ دیا کہ ہم نے امریکا سے کوئی معاہدہ نہیں کیا نہ ہی دوبارہ کوئی بات چیت ہوئی ہے، اس وقت عوام کے مفاد پر غور کررہے ہیں جوہ ایک الگ بات ہے،   عباس عراقچی نے ایران کے سرکاری ٹی وی کو انٹرویو میں مزید کہا کہ صیہونی حکومت یہ جان لے کہ ایران لبنان نہیں ہے، اگر اسرائیل نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی تو بھرپور جواب دیں گے اور امید ہے کہ یہ بات اب ان پر بھی واضح ہوچکی ہے۔

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ایران کو

پڑھیں:

ایران کا جوہری مسئلہ دباو اور پابندیوں سے حل نہیں ہو گا، بیجنگ

اپنی ایک پریس کانفرنس میں گو جیاکون کا کہنا تھا کہ چین، امن کے فروغ کیلئے بات چیت جاری رکھے گا اور ایسے حل تک پہنچنے میں تعمیری کردار ادا کریگا جس میں تمام فریقین کے جائز تحفظات کا خیال رکھا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان "گو جیاکون" نے کہا کہ بیجنگ نے ہمیشہ ایران کے جوہری مسئلے کے سیاسی اور سفارتی حل کی حمایت کی۔ انہوں یہ بات ایران پر اقوام متحدہ کی پابندیوں کے ممکنہ طور پر دوبارہ عائد کئے جانے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہی۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار بیجنگ میں ایک پریس کانفرنس میں کیا۔ اس موقع پر انہوں نے مغرب کی ایران مخالف پالیسیوں کی مخالفت کی۔ اس بارے میں انہوں نے کہا کہ چین ہمیشہ ایران کے جوہری مسئلے کے سیاسی و سفارتی حل پر زور دیتا رہا ہے اور طاقت کے استعمال یا پابندیوں کے ذریعے دباؤ ڈالنے کی کسی بھی قسم کی دھمکی کی مخالفت کرتا ہے۔

چینی ترجمان خارجہ نے JCPOA میں شامل 3 یورپی ممالک (برطانیہ، فرانس اور جرمنی) کی جانب سے ٹرگر میکانزم کو فعال کرنے کی کارروائی کی بھی مخالفت کی۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ٹرگر میکانزم کو فعال کرنا فریقین کے درمیان اعتماد کی بحالی اور فاصلوں کو دور کرنے میں سازگار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ سب سے اولین ترجیح یہ ہے کہ تمام فریق بحران کو بڑھنے سے روکنے کے لئے اپنی سفارتی کوششوں کو تیز کریں۔ آخر میں ایک سوال کے جواب میں گو جیاکون نے زور دے کر کہا کہ چین، امن کے فروغ کے لئے بات چیت جاری رکھے گا اور ایسے حل تک پہنچنے میں تعمیری کردار ادا کرے گا جس میں تمام فریقین کے جائز تحفظات کا خیال رکھا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ انتظامیہ کی پیدائشی امریکی شہریت کا حق محدود کرنے کی کوشش، سپریم کورٹ سے نظرثانی کی درخواست
  • ایران اور روس کا نئے جوہری بجلی گھروں کی تعمیر کا 25 ارب ڈالر مالیت کا معاہدہ
  • امریکی مخالفت کے باوجود ایران اور روس کا 25 ارب ڈالر کا معاہدہ
  • امریکا کا بھارت کی ادویات پر 100 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان
  • ایران کا جوہری مسئلہ دباو اور پابندیوں سے حل نہیں ہو گا، بیجنگ
  • ٹرمپ انتظامیہ کا نیا فیصلہ: صرف زیادہ تنخواہ والے غیر ملکی ہی امریکا آسکیں گے
  • روس اور چین کی ایران پر پابندیاں موخر کروانے کے لئے چارہ جوئی
  • کولمبین صدر کی اقوام متحدہ میں ٹرمپ پر کڑی تنقید، امریکی وفد اجلاس چھوڑ کر چلاگیا
  • ایران یورینیم افزودگی سے کسی طور پیچھے نہیں ہٹےگا، کوئی دباؤ قبول نہیں: خامنہ ای
  • ایران پر امریکا اسرائیل حملہ خطے میں امن پر کاری وار تھا، صدر مسعود پیزشکیان