رجب بٹ کے گھر پر نامعلوم افراد کی فائرنگ
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
متنازع بیانات سے مشہور پاکستانی ٹک ٹاکر رجب بٹ کے گھر پر نامعلوم افراد فائرنگ کرکے فرار ہوگئے۔
گولیاں لگنے سے گھر کے باہر ایک کتا مارا گیا۔
چوہنگ پولیس نے رجب بٹ کی مدعیت میں مقدمہ دفعہ 440 اور 429 کے تحت درج کر کے تفتیش شروع کردی۔
ایف آئی آر کے مطابق نامعلوم افراد نے نجی سوسائٹی میں رجب بٹ کے گھر پر فائرنگ کی، گولیاں دیواروں میں لگیں، کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، تاہم فائرنگ سے گھر کے باہر بیٹھا کتا مارا گیا۔
رجب بٹ کے مطابق یہ واقعہ 2 روز قبل پیش آیا، کراچی نمبر پلیٹس والی سفید کار میں چار افراد نے گھر کے باہر پہنچ کر گولیاں چلائیں تو انہوں نے واقعے کی اطلاع 15 پر دی۔ اسی دوران گاڑی میں سوار تمام افراد موقع سے فرار ہوگئے۔
پولیس حکام کے مطابق رجب بٹ کے خلاف بھی سنگین نوعیت کے مقدمات درج ہیں، تاہم اس کیس کی تفتیش کی جا رہی ہے۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: رجب بٹ کے
پڑھیں:
شدت پسندوں کی فائرنگ سے پولیس اہلکار جاں بحق،تین حملہ آور مارے گئے
تہران(نیوز ڈیسک) ایران کے شورش زدہ صوبے سیستان–بلوچستان میں شدت پسندوں کے حملے میں ایک پولیس اہلکار جاں بحق ہوگیا، جبکہ جوابی کارروائی میں تین حملہ آور مارے گئے اور دو کو گرفتار کر لیا گیا۔
ایرانی خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق عسکریت پسندوں نے پولیس اسٹیشن میں گھسنے کی کوشش کی۔ اس دوران فائرنگ کے تبادلے میں سرون شہر کا ایک پولیس اہلکار اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔ حملہ آوروں کا تعلق شدت پسند گروہ “جیش العدل” سے بتایا جا رہا ہے، جو طویل عرصے سے ایران کے جنوب مشرقی علاقوں میں سرگرم ہے۔
سیستان–بلوچستان ایران، پاکستان اور افغانستان کے سنگم پر واقع ہے اور یہاں اکثر سیکیورٹی فورسز، باغیوں اور اسمگلروں کے درمیان جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں۔ یہ وہی علاقہ ہے جہاں عسکریت پسند زیادہ حقوق اور خودمختاری کا مطالبہ کرتے ہیں۔
یہ پہلا حملہ نہیں تھا۔ رواں سال 26 جولائی کو صوبائی دارالحکومت زاہدان میں عدالت پر مسلح حملہ ہوا تھا، جس میں کم از کم چھ افراد مارے گئے تھے، اور اس کی ذمہ داری بھی جیش العدل نے قبول کی تھی۔ اکتوبر میں ایک بڑے حملے میں دس پولیس اہلکار ہلاک ہوئے، جبکہ ستمبر 2024 میں مختلف واقعات میں تین پولیس اہلکار مارے گئے تھے۔ اپریل میں بھی اسی صوبے میں پانچ اہلکار فائرنگ کا نشانہ بنے تھے۔
یہ واقعات اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ سیستان–بلوچستان بدستور ایران کا سب سے حساس اور غیر محفوظ صوبہ بنا ہوا ہے۔
Post Views: 4