پی ٹی آئی کے 26 ارکان کیخلاف ریفرنس بھیج رہا ہوں: اسپیکر پنجاب اسمبلی
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
—فائل فوٹو
اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے 26 ارکان کے خلاف ریفرنس بھیج رہا ہوں، ان ارکان کے خلاف ریفرنس آج ہی الیکشن کمیشن کو بھیج دوں گا۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیشہ آئین کی پاسداری کی تلقین کی، پنجاب اسمبلی میں کل نشستوں پر 37 انتخابی عذرداریاں داخل کی گئیں۔
ملک احمد خان کا کہنا تھا کہ ایوان کی حرمت کو ہر حال میں مقدم رکھنا میری ذمہ داری ہے، ایوان میں اپوزیشن کا رویہ افسوسناک ہے، جمہوری اور پارلیمانی روایات کی پاسداری پر یقین رکھتا ہوں، کسی کو اسمبلی کو یرغمال بنانے نہیں دیں گے۔
ایوان کی حرمت اور نظم و ضبط کو ہر قیمت پر برقرار رکھا جائے گا، اسپیکر قومی اسمبلی
اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ کیا ریڈیو پاکستان کی عمارت کو میں جلاتا رہا ہوں؟ پولیس گرفتاری کے لیے جاتی ہے ان پر پیٹرول بم میں پھینکتا ہوں؟ کیا کور کمانڈر ہاؤس پر حملہ میں نے کیا تھا؟ کیا عدالتوں میں غنڈے لے کر چڑھائی میں کرتا ہوں؟ اگر وہ جیل میں ہیں تو کیا میں نے ڈالا ہے؟ کیا ضمانت میں نے دینی ہے؟
یہ لوگ جمہوریت کے دشمن ہیں، جمہوریت صرف اس چیز کا نام نہیں کہ آپ کے پاس احتجاج کا حق ہے۔ آپ تقریر کریں لیکن میرے ڈائس پر چڑھ کر محبوس نہ کریں۔ قوانین کی منظوری میں کسی اپوزیشن رکن کا کوئی حصہ نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ایوان میں اپوزیشن کو زیادہ سے زیادہ وقت دیا، کچھ لوگ جمہوریت کے دشمن ہیں، نظام لپیٹنا چاہتے ہیں، ایک سیاسی پارٹی کا بیانیہ سنا کہ فارم 45 یا 47 پر غلط ہوا، تحریک انصاف کے 15 افراد سپریم کورٹ میں مقدمہ لے کر گئے۔ کیا آپ انوکھے لاڈلے ہو پچھلی مرتبہ 4 حلقے کھلوانے کے لیے دارالحکومت پر حملہ کیا۔ کبھی علی امین گنڈاپور سڑکوں پر آجاتے ہیں، کبھی کوئی آجاتا ہے۔
ملک احمد خان نے کہا کہ آئین پڑھے بغیر کسی رکن کو کیسے پتہ ہو گا کہ اس کا حق کیا ہے، کوئی رکن رول کو تسلیم نہیں کرتا تو اسے ایوان میں داخلے سے روکنا میری ذمے داری ہے۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی کا کہنا تھا کہ یہ نہیں ہوسکتا کہ آپ کتابیں اُٹھا کر ارکان پر پھینکنے لگ جائیں۔ ممبر حسن ملک نے اپنی کتاب مجتبیٰ شجاع الرحمٰن پر پھینکی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ حمزہ شہباز کی حکومت جسٹس عطا بندیال کے فیصلے کے بعد ختم کی گئی، یہاں تو لوگوں کے لیڈرز کو پھانسی دے دی گئی، رشتے دار مرتے رہے باہر جانے نہیں دیا گیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اسپیکر پنجاب اسمبلی کہا کہ نے کہا
پڑھیں:
سینیٹ میں 27ویں آئینی ترمیم پر ووٹنگ کے دوران اپوزیشن کا احتجاج،چیئرمین کی کرسی کا گھیراؤ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: سینیٹ میں 27ویں ترمیم کی منظوری کے لئے ووٹنگ کے دوران اپوزیشن نے بھرپوراحتجاج کیا۔
اجلاس کے دوران اپوزیشن نے بل کی کاپیاں پھاڑ کر چیئرمین سینیٹ پر پھینک دیں اور نامنظور نامنظور کے نعرے لگائے، اپوزیشن ارکان نے چیئرمین سینیٹ کی کرسی کا گیھراؤ کرلیا۔اپوزیشن اراکین احتجاج کے بعد سینیٹ اجلاس سے واک آؤٹ کرگئے اور ایوان سے باہر چلے گئے۔
اپوزیشن ارکان نے مؤقف اختیار کیا کہ گنتی کے بغیر اجلاس کی کارروائی کیسے جاری رہ سکتی ہے۔اپوزیشن کے ہنگامے کے باوجود 27ویں ترمیم کے لیے حکومت کو درکار نمبر 64 پورے ہوگئے، جے یو آئی کے احمد خان ترمیم کے حق میں کھڑے ہوگئے جب کہ پی ٹی آئی کے سیف اللہ ابڑو بھی ترمیم کے حق میں کھڑے ہوئے۔
قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی صدارت میں جاری تھا کہ پی ٹی آئی اور دیگر اپوزیشن ارکان نے شدید احتجاج شروع کردیا۔ اپوزیشن ارکان نے اسپیکر کے ڈائس کے سامنے دھرنا دے دیا اور بانی پی ٹی آئی کی تصاویر والے پلے کارڈز اٹھا کر نعرے بازی کی۔
ایوان میں ”آمریت مردہ باد، جمہوریت زندہ باد“, ”آئین کا قتل بند کرو“, ”جعلی اسمبلی نامنظور“ اور ”جعلی حکومت نامنظور“ کے نعرے گونجتے رہے۔ بانی پی ٹی آئی کے حق میں بھی بلند آواز میں نعرے بازی کی جاتی رہی۔
صورت حال اس وقت مزید کشیدہ ہوگئی جب پی ٹی آئی کے رکن اقبال آفریدی نے اسپیکر کے ڈائس کے سامنے اذان دینا شروع کر دی، جب کہ اسپیکر ایاز صادق نے احتجاج کے دوران ہیڈ فون لگا کر کارروائی جاری رکھی۔
اسی دوران مسلم لیگ ن کے نو منتخب رکن قومی اسمبلی بلال فاروق تارڑ نے حلف اٹھا لیا۔ بلال تارڑ وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ کے بھائی ہیں۔