اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز کی اپوزیشن کو ایک بار پھر مذاکرات کی پیشکش
اشاعت کی تاریخ: 12th, November 2025 GMT
---فائل فوٹو
اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں ایک بار پھر اپوزیشن کو مذاکرات کی پیشکش کردی۔
ایاز صادق نے کہا کہ وزیرِاعظم نے اس ہاؤس میں کھڑے ہو کر اپوزیشن کو بار بار مذاکرات کی دعوت دی، وفاقی وزیرِ قانون و انصاف نے بھی متعدد مرتبہ اپوزیشن کو مذاکرات کی دعوت دی، میں بحیثیت اسپیکر قومی اسمبلی اپوزیشن اور حکومت کے درمیان مذاکرات کی سہولت کاری کے لیے تیار ہوں۔
ایاز صادق کا کہنا تھا کہ حکومت اور اپوزیشن آپس میں بیٹھیں گے تو راستے نکلیں گے۔ اگر پہلے دن کچھ نہ بھی نکلے تو مذاکرات کا عمل جاری رکھنے سے نتائج ضرور نکلیں گے، مذاکرات کے پلیٹ فارم پر حکومت اور اپوزیشن کو لانا میرا کام ہے۔
گزشتہ روز ایوان میں آئینی ترمیم پر بحث کے دوران اپوزیشن نے احتجاج کیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں نے آپ کے لیڈر کو دو مرتبہ ہرایا ہے، اس الیکشن میں بھی میرے خلاف کوئی پٹیشن دائر نہیں ہوئی، کسی نے یہ پٹیشن بھی دائر نہیں کی کہ میرے حلقے کے انتخابی نتائج درست نہیں ہیں، آپ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ ہم عوام کے حقیقی نمائندے نہیں ہیں۔
اسپیکر سردار ایاز صادق کا کہنا تھا کہ اپوزیشن میری مذاکرات کی دعوت قبول کرے، نتائج یہاں سے نکلیں گے، لڑائی سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا، آپ کہتے ہیں بھارت، افغانستان اور ایران سے مذاکرات کریں تو اس کے لیے بھی یہاں بیٹھنا پڑے گا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: قومی اسمبلی اپوزیشن کو مذاکرات کی ایاز صادق
پڑھیں:
قومی اسمبلی: اپوزیشن کا اسپیکر کو زبردستی کرسی سے ہٹانے پر غور
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: قومی اسمبلی میں اپوزیشن اور حکومت کے تعلقات میں کشیدگی بڑھ گئی ہے اور اسپیکر کو زبردستی کرسی سے اتارنے کے امکانات زیر غور ہیں۔
منگل کو اپوزیشن گیلری میں کچھ رہنماؤں نے تجویز پیش کی کہ اگر محمود خان اچکزئی کو اپوزیشن لیڈر مقرر نہ کیا گیا تو اسپیکر سردار ایاز صادق کو زبردستی کرسی سے ہٹایا جائے۔
اسپیکر سردار ایاز صادق نے اس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ اوچھی حرکتیں اپنی اصل شخصیت ظاہر کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے ہمیشہ جمہوری انداز میں ایوان کی کارروائی کی اور آئین و قانون کی پاسداری کی ہے، اور ایسی کسی بھی حرکت کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔
انہوں نے مزید استفسار کیا کہ اگر محمود اچکزئی کو اپوزیشن لیڈر نہ بنایا گیا تو کیا یہ سب اقدامات کیے جائیں گے؟
یہ واقعہ قومی اسمبلی میں جاری کشیدگی اور اپوزیشن و حکومت کے تعلقات میں بڑھتے ہوئے تناؤ کی واضح عکاسی کرتا ہے۔