اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے اپوزیشن کو ایک بار پھر مذاکرات کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملکی مسائل کا حل صرف بات چیت اور اتفاقِ رائے میں ہے۔

قومی اسمبلی کے جاری اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے اسپیکر نے کہا ’وزیرِ اعظم پاکستان میاں شہباز شریف نے بھی اسی ایوان میں کھڑے ہو کر اپوزیشن کو بار بار مذاکرات کی دعوت دی، جبکہ وفاقی وزیرِ قانون و انصاف نے بھی متعدد بار یہی پیشکش کی۔‘

سردار ایاز صادق نے کہا کہ وہ بطورِ اسپیکر، حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کے لیے سہولت کاری (facilitation) کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر حکومت اور اپوزیشن آپس میں بیٹھیں گے تو یقیناً راستے نکلیں گے۔

یہ بھی پڑھیے 27ویں آئینی ترمیم: قومی اسمبلی کا اجلاس شروع، پی ٹی آئی نے بائیکاٹ کا اعلان کردیا

’اگر پہلے دن کوئی نتیجہ نہ بھی نکلے تو بات چیت جاری رکھنے سے بالآخر بہتری کے دروازے کھلیں گے۔‘

اسپیکر نے مزید کہا کہ حکومت اور اپوزیشن کو مذاکرات کے پلیٹ فارم پر لانا ان کی ذمہ داری ہے، اور وہ یہ کردار ادا کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

اپوزیشن پر سیاسی تنقید

اپوزیشن بنچوں کی جانب دیکھتے ہوئے اسپیکر ایاز صادق نے کہا ’میں نے آپ کے لیڈر کو دو مرتبہ ہرایا ہے، اور اس الیکشن میں بھی میرے خلاف کوئی پٹیشن دائر نہیں ہوئی۔ کسی نے یہ بھی نہیں کہا کہ میرے حلقے کے انتخابی نتائج غلط ہیں۔ پھر آپ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ ہم عوام کے حقیقی نمائندے نہیں؟‘

یہ بھی پڑھیے 27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

انہوں نے اپوزیشن سے اپیل کی کہ وہ لڑائی اور اختلافات کے بجائے قومی مفاہمت کا راستہ اختیار کرے۔

’میں اپوزیشن سے کہتا ہوں کہ میری مذاکرات کی دعوت قبول کریں — حل اسی ایوان سے نکلے گا، لڑائی سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔‘

علاقائی تناظر میں پیغام

اسپیکر قومی اسمبلی نے مزید کہا کہ ’آپ کہتے ہیں کہ بھارت، افغانستان اور ایران سے مذاکرات کریں تو اس کے لیے بھی یہاں بیٹھنا پڑے گا۔ اگر ہم اپنے ہی ایوان میں بات چیت نہیں کر سکتے، تو دنیا سے کیسے کریں گے؟‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ایاز صادق نے قومی اسمبلی اپوزیشن کو مذاکرات کی نے کہا کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

حکومت اپوزیشن میں تناؤ بڑھ گیا، اسپیکر کو زبردستی کرسی سے اتارنے پر غور

قومی اسمبلی میں اپوزیشن حکومت تعلقات مزید تناؤ کا شکار ہو گئے، اسپیکر کو زبردستی کرسی سے اتارنے پر غور ہونے لگا۔منگل کو اپوزیشن گیلری میں جب بعض رہنماؤں نے تجویز کیا کہ اگر محمود خان اچکزئی کو اپوزیشن لیڈر نہیں بنایا جاتا تو اسپیکر ایاز صاد ق کو زبر دستی کرسی سے اٹھا دیا جائے۔اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے اس واقعے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا یہ اوچھی حرکتیں کرکے اپنا اصل چہرہ دکھا رہے ہیں، میں نے ہمیشہ جمہوری انداز میں ایوان کو چلایا اور آئین و قانون کی پاسداری کی ہے، ایسی کسی بھی حرکت کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔انہوں نے یہ بھی استفسار کیا کہ گر محمود اچکزئی کو اپوزیشن لیڈر نہیں بنایا گیا تو کیا وہ یہ سب کریں گے؟ یہ واقعہ قومی اسمبلی میں جاری کشیدگی اور اپوزیشن حکومت تعلقات میں بڑ ھتے تناؤکی واضح عکاسی کرتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز کی اپوزیشن کو ایک بار پھر مذاکرات کی پیشکش
  • اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی اپوزیشن کو ایک بار پھر مذاکرات کی پیشکش
  • حکومت اپوزیشن میں تناؤ بڑھ گیا، اسپیکر کو زبردستی کرسی سے اتارنے پر غور
  • قومی اسمبلی میں اچکزئی کی جانب سے اسپیکر پر حملے کی منصوبہ بندی کا انکشاف
  • قائدِ حزبِ اختلاف کی تعیناتی اور قائمہ کمیٹیوں میں اپوزیشن کی شمولیت سے متعلق اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے ریماکس
  • اسپیکر ایاز صادق نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کی تعیناتی سے متعلق کیا رولنگ دی؟
  • اسپیکر ایاز صادق کا سینیٹر عرفان صدیقی کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار
  • سینیٹر عرفان صدیقی کے انتقال پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا اظہار افسوس اور تعزیت
  • ایران نے پاک افغان کشیدگی کے خاتمے کیلئے مدد کی پیشکش کردی