حکومت اپوزیشن میں تناؤ بڑھ گیا، اسپیکر کو زبردستی کرسی سے اتارنے پر غور
اشاعت کی تاریخ: 12th, November 2025 GMT
قومی اسمبلی میں اپوزیشن حکومت تعلقات مزید تناؤ کا شکار ہو گئے، اسپیکر کو زبردستی کرسی سے اتارنے پر غور ہونے لگا۔منگل کو اپوزیشن گیلری میں جب بعض رہنماؤں نے تجویز کیا کہ اگر محمود خان اچکزئی کو اپوزیشن لیڈر نہیں بنایا جاتا تو اسپیکر ایاز صاد ق کو زبر دستی کرسی سے اٹھا دیا جائے۔اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے اس واقعے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا یہ اوچھی حرکتیں کرکے اپنا اصل چہرہ دکھا رہے ہیں، میں نے ہمیشہ جمہوری انداز میں ایوان کو چلایا اور آئین و قانون کی پاسداری کی ہے، ایسی کسی بھی حرکت کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔انہوں نے یہ بھی استفسار کیا کہ گر محمود اچکزئی کو اپوزیشن لیڈر نہیں بنایا گیا تو کیا وہ یہ سب کریں گے؟ یہ واقعہ قومی اسمبلی میں جاری کشیدگی اور اپوزیشن حکومت تعلقات میں بڑ ھتے تناؤکی واضح عکاسی کرتا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
حکومت کو آئینی ترمیم کیلئے سینیٹ میں 64 اور قومی اسمبلی میں 224 ووٹ درکار
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) حکومت کو آئینی ترمیم کی دو تہائی اکثریت سے منظوری کے لیے سینیٹ میں 64 جبکہ قومی اسمبلی میں 224 ووٹ درکار ہیں۔
سینیٹ
سینیٹ کے 96 رکنی ایوان میں حکمران اتحاد میں پیپلزپارٹی 26 ووٹوں کے ساتھ سرفہرست، مسلم لیگ ن 21 ووٹوں کے ساتھ دوسری بڑی حکومتی جماعت ہے، ایم کیو ایم اور اے این پی کے 3،3 ارکان موجود ہیں۔
نیشنل پارٹی، مسلم لیگ ق اور 6 آزاد ارکان بھی حکومت کے ساتھ ہیں، حکمران اتحاد کو مجموعی طور پر 65 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔
وینٹی لیٹر پر منتقل کی تردید، سینیٹرعرفان صدیقی کی صحت کے حوالے سے ان کے اہل خانہ کی وضاحت سامنے آ گئی
دوسری طرف تحریک انصاف کے 22، جے یو آئی کے 7، ایم ڈبلیو ایم اور سنی اتحاد کونسل کا ایک ایک سینیٹر اپوزیشن کا حصہ ہے، سینیٹ میں اپوزیشن کے ارکان کی تعداد 31 بنتی ہے
قومی اسمبلی
قومی اسمبلی کا ایوان 336اراکین پر مشتمل ہے، 10 نشستیں خالی ہونے کے سبب ایوان میں اراکین کی تعداد 326 ہے، آئینی ترمیم کے لئے 224 اراکین کی حمایت درکار ہے۔
حکومتی اتحاد کو پیپلز پارٹی سمیت اس وقت 237 اراکین کی حمایت حاصل ہے، مسلم لیگ ن 125اراکین کے ساتھ حکومتی اتحاد میں شامل سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے، پیپلز پارٹی کے 74 اراکین ہیں، ایم کیو ایم کے 22 ق لیگ کے 5،آئی پی پی کے 4اراکین ہیں۔
لاہور، ہربنس پورہ کے علاقے میں گھر میں سلنڈر دھماکے سے عمارت کی پہلی منزل منہدم، 3افراد جاں بحق
مسلم لیگ ضیاء، بلوچستان عوامی پارٹی اور نیشنل پارٹی کے ایک ایک رکن کے علاوہ 4آزاد اراکین کی حمایت بھی حاصل ہے، قومی اسمبلی میں اپوزیشن اراکین کی تعداد 89 ہے، اپوزیشن بنچوں پر 75 آزاد اراکین ہیں۔
جے یو آئی ف کے 10 اراکین ہیں، سنی اتحاد کونسل، مجلس وحدت المسلمین، بی این پی مینگل اورپختونخوا ملی عوامی پارٹی کا ایک ایک رکن بھی اپوزیشن بنچوں پر موجود ہے۔