قومی اسمبلی: حکومت اپوزیشن میں تناؤ بڑھ گیا، اسپیکر کو زبردستی کرسی سے اتارنے پر غور
اشاعت کی تاریخ: 12th, November 2025 GMT
اسلام آباد(ویب ڈیسک) قومی اسمبلی میں اپوزیشن حکومت تعلقات مزید تناؤ کا شکار ہو گئے، اسپیکر کو زبردستی کرسی سے اتارنے پر غور ہونے لگا۔
منگل کو اپوزیشن گیلری میں جب بعض رہنماؤں نے تجویز کیا کہ اگر محمود خان اچکزئی کو اپوزیشن لیڈر نہیں بنایا جاتا تو اسپیکر ایاز صاد ق کو زبر دستی کرسی سے اٹھا دیا جائے۔
اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے اس واقعے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا یہ اوچھی حرکتیں کرکے اپنا اصل چہرہ دکھا رہے ہیں، میں نے ہمیشہ جمہوری انداز میں ایوان کو چلایا اور آئین و قانون کی پاسداری کی ہے، ایسی کسی بھی حرکت کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔
انہوں نے یہ بھی استفسار کیا کہ گر محمود اچکزئی کو اپوزیشن لیڈر نہیں بنایا گیا تو کیا وہ یہ سب کریں گے؟
یہ واقعہ قومی اسمبلی میں جاری کشیدگی اور اپوزیشن حکومت تعلقات میں بڑ ھتے تناؤکی واضح عکاسی کرتا ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: قومی اسمبلی
پڑھیں:
27 ویں آئینی ترمیم کی آج منظوری کا امکان؛ حکومت وفاقی آئینی عدالت کے جلد قیام کی خواہاں
اسلام آباد:27 ویں آئینی ترمیم کی آج قومی اسمبلی سے منظوری کا امکان ہے جب کہ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت وفاقی آئینی عدالت کے جلد قیام کی خواہاں ہے۔ قومی اسمبلی میں 27 ویں آئینی ترمیم پر گزشتہ روز سے بحث جاری ہے، جس کی آج منظوری کا قوی امکان ہے۔ اس حوالے سے میڈیا ذرائع کے مطابق حکومت جلد از جلد وفاقی آئینی عدالت کو قائم کرنے کی خواہش رکھتی ہے۔ اس سلسلے میں آئینی ترمیم پر صدر مملکت کے دستخط ہوتے ہی وفاقی آئینی عدالت کے قیام کے لیے عملی اقدامات شروع کیے جا سکتے ہیں۔ ذرائع کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ قومی اسمبلی میں آج مجوزہ آئینی ترمیم پر بحث دوبارہ شروع ہو گی اور حکومت اس سلسلے میں پُراعتماد ہے کہ شام تک ایوان سے اس کی منظوری حاصل کر لی جائے گی۔ اس کے بعد 27 ویں آئینی ترمیم کا بل صدر مملکت کو منظوری کے لیے بھیجا جائے گا، جس پر دستخط ہوتے ہی یہ ترمیم آئینِ پاکستان کا مستقل حصہ بن جائے گی۔ صورت حال سے متعلق ذرائع کا کہنا ہے کہ آج قومی اسمبلی سے بل منظور ہونے کی صورت میں کل جمعرات کے روز وفاقی آئینی عدالت کے ججز سے حلف لیے جا سکتے ہیں، جس کے ساتھ ہی وفاقی آئینی عدالت عملی طور پر قائم ہو جائے گی۔ واضح رہے کہ 27ویں آئینی ترمیم کے مطابق صدر مملکت، وزیراعظم کی ایڈوائس پر وفاقی آئینی عدالت کے ججوں کا تقرر کریں گے اور سینیٹ سے یہ مجوزہ بل پہلے ہی منظور کیا جا چکا ہے۔