اسپیکر نے مجھے کہا وزیراعلیٰ کی تقریر کے دوران احتجاج مت کیجیے گا، ملک احمد بھچر
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
فائل فوٹو
پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ملک احمد بھچر نے کہا ہے کہ اسپیکر نے مجھے کہا کہ وزیراعلیٰ کی تقریر کے دوران احتجاج مت کیجیے گا۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ملک احمد بھچر نے کہا کہ ہم وزیراعلیٰ کے سامنے احتجاج نہیں کریں گے تو کس کے سامنے کریں گے؟
ملک احمد بھچر کا کہنا تھا کہ ایوان کے اندر اور باہر دونوں جگہ احتجاج کریں گے، اسپیکر نے دباؤ کے تحت جانبدارانہ فیصلہ کیا۔
ایوان کی حرمت اور نظم و ضبط کو ہر قیمت پر برقرار رکھا جائے گا، اسپیکر قومی اسمبلی
انہوں نے کہا کہ ہمیں احتجاج سے کوئی نہیں روک سکتا، اسپیکر اسمبلی کی باڈی لینگویج سے لگتا تھا کہ وہ دباؤ میں ہیں۔
ملک احمد بھچر نے مزید کہا کہ سانحہ سوات کے ذمے داران کو سزا ضرور ملنی چاہیے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ملک احمد بھچر کہا کہ
پڑھیں:
ڈمپر نذر آتش کرنے کے الزام میں گرفتار نوجوانوں کی رہائی کیلیے اقدامات کریں گے، آفاق احمد
مہاجر قومی موومنٹ (پاکستان) کے چیئرمین آفاق احمد نے کہا کہ سندھ کے سینئر وزیر کی جانب سے ڈمپر مافیا کے سرغنہ کے پاس بنفس نفیس پہنچ کر ڈمپر مافیا کو نقصان کی فوری ادائیگی کی یقین دہانی اور ڈمپر کے نیچے کچل کر جاں بحق ہونے والوں کے خاندان کو نظر انداز کرنا نسلی امتیاز کی بدترین مثال ہے۔
اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس میں آفاق احمد نے کہا کہ اگر پی پی نے اپنی روش نہ بدلی تو اس کا نسلی امتیاز سندھ کو تقسیم کردے گا، حادثے کے ذمہ دار ڈمپر ڈرائیور کو گرفتار، ڈمپر قبضے میں لینے اور مقدمہ درج کرنے کی بجائے ڈمپر مافیا کو خوش کرنے کیلئے مہاجر نوجوانوں پر جھوٹے مقدمات قائم کرکے بھیڑ بکریوں کی طرح گرفتار کیا جارہا ہے۔
آفاق احمد نے کہا کہ پیپلز پارٹی تھانوں اور عدالتوں کو مہاجر عوام کو نقصان پہنچانے کیلئے ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا بند کرے اور گرفتار شہریوں کو فوری رہا کیا جائے۔
آفاق احمد نے کہا کہ عوام پی پی اور ڈمپر مافیا کے گٹھ جوڑ سے اچھی طرح واقف ہے، ہم اپنے نوجوانوں کو متعصب حکمرانوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑیں گے۔ میں مہاجر لیگل فورم کے وکلاء سمیت کراچی کو اپنا شہر ماننے والے وکلاء سے کہتا ہوں کہ وہ گرفتار نوجوانوں کے مقدمات کی پیروی کریں اور جلد از جلد انکی رہائی یقینی بنائیں۔
مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین نے ایس ایس پی سینٹرل ذیشان شفیق صدیقی کے بیان کہ جس میں انہوں نے علاقہ مکینوں کیلئے کہا کہ”انکا مائنڈ سیٹ بنا ہوا ہے کہ کوئی بھی حادثہ ہوتے ہی ڈمپر جلا دیتے ہیں“ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس پولیس افسر کو اپنی ذمہ داری اپنی حدود میں رہ کر ادا کرنے کی ضرورت ہے، انہیں سڑکوں پر عدالتیں لگانے اور فیصلہ کرنے سے گریز کرنا چاہئے۔
آفاق احمد نے مطالبہ کیا کہ آئی جی سندھ کو بھی اس افسر کے غیر ذمہ دارانہ بیان کا نوٹس لینا چاہئے۔ انہوں نے سینئر وزیر کے بیان ”اب پرانا دور واپس نہیں آنے دیں گے“ پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پرانا دور ہم نے اپنے ہاتھوں سے دفن کیا ہے جس میں صرف برداشت تھی، اب سندھ کے شہری عوام بالخصوص نوجوانوں نے نئے دور کا آغاز کیا ہے جہاں برداشت نہیں جواب ملے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم بھائی چارگی اور اخوت پر یقین رکھتے ہیں لیکن اگر کوئی دھمکیاں دے گا کہ جلادے گا اور حکومت نوٹس نہیں لے گی تو عوام چوڑیاں پہن کر گھر میں نہیں بیٹھے گی، اپنا دفاع تو کرے گی۔