‘فلسطین کو آزاد کرو’ برطانیہ میں کنسرٹ کے دوران گلوکاروں نے فلسطین کی حمایت اور اسرائیل مخالف نعرے لگادیے
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
‘فلسطین کو آزاد کرو’ برطانیہ میں کنسرٹ کے دوران گلوکاروں نے فلسطین کی حمایت اور اسرائیل مخالف نعرے لگادیے WhatsAppFacebookTwitter 0 29 June, 2025 سب نیوز
لندن: برطانیہ کے سالانہ موسیقی کے میلے گلاسٹنبری فیسٹیول میں گلوکاروں نے فلسطین کی حمایت اور اسرائیل مخالف نعرے لگائے۔
گلاسٹنبری فیسٹیول میں جاری کنسرٹ کے دوران آئرلینڈ کے ریپ گانے والے گروپ نی کیپ Kneecap نے کانسرٹ کے دوران فلسطین آزاد کرو کے نعرے لگا دیے۔
نی کیپ بینڈ کے رکن مو شارا نے کہا ہے کہ وہ اپنی آمدنی میں کمی پر تیار ہے، مگر تاریخ کی درُست سمت میں رہنا چاہتا ہے، ہم آواز بلند کریں گے تو فلسطین کے معاملے پر دوسرے میوزک گروپ بھی آواز بلند کریں گے۔
رپورٹ کے مطابق گلاسٹنبری فیسٹیول میں ہی ریپ گلوکار Bob Vylan نے بھی فلسطین کو آزاد کرو (free Palestine) اور مرگ بر اسرائیلی فوج (death death IDF) کے نعرے لگائے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمحبت کی شادی پھر طلاق، تیونس سے آئی لڑکی کو سفارخانے نے اسلام آباد پہنچا دیا محبت کی شادی پھر طلاق، تیونس سے آئی لڑکی کو سفارخانے نے اسلام آباد پہنچا دیا چین، ایک ماہ میں 93 ہزار میگاواٹ کے سولر پینلز لگانے کا نیا ریکارڈ قائم ہائبرڈ نظام نے ملک کی پاسپورٹ اور کریڈٹ رینکنگ بہتر کی: خواجہ آصف بجلی صارفین کے لیے بڑی خوشخبری ،بجلی کے بلوں میں پی ٹی وی فیس کے ختم ہونے کا امکان پاکستان کی کوئی جامعہ دنیا کی ٹاپ 350 جامعات میں شامل نہیں: عالمی اداریکی رپورٹ شہریوں کو موبائل فون پر موسمی صورتحال کی پیشگی اطلاع دی جائے، وزیراعظم کی ہدایتCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کے دوران
پڑھیں:
پاکستان کا قومی ترانہ: کتنے معروف گلوکاروں نے اس دھن کو اپنی آواز دی؟
پاکستان کا قومی ترانہ قیامِ پاکستان کے وقت فوری طور پر دستیاب نہیں تھا۔ ابتدا میں صرف ایک حب الوطنی نظم استعمال کی جاتی تھی۔ 1949 میں حکومتِ پاکستان نے قومی ترانے کے لیے موسیقی ترتیب دینے کا فیصلہ کیا اور احمد غلام علی چغتائی کی تیار کردہ دُھن کو منتخب کیا گیا، جسے 1950 میں پہلی بار بیرونِ ملک سفر پر جانے والے پاکستانی وفد کے لیے بجایا گیا۔
1952 میں حفیظ جالندھری نے قومی ترانے کے بول تحریر کیے، ان اشعار کو 1954 میں منظوری ملی اور دُھن کے ساتھ ملا کر مکمل ترانہ بنا، 13 اگست 1954 کو قومی ترانے کو سرکاری طور پر اپنایا گیا، ترانے کی دُھن ایرانی، عربی اور ترکی موسیقی سے متاثر ہے جبکہ اس کے بول فارسی اور اردو زبانوں کا حسین امتزاج ہیں۔
قومی ترانہ مختلف مشہور گلوکاروں نے ریکارڈ کیا، جن میں ایم اے راحت، ناصر بیگ، اختر وسیم و نجم آرا سمیت دیگر کی آوازیں شامل ہیں۔
نجم آرا کے مطابق یہ ترانہ 38 سیکنڈ پر مشتمل ہے اور دنیا کے چند سب سے خوبصورت اور جامع قومی ترانوں میں شمار ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے پہلی بار ریڈیو پاکستان کے لیے اسے گایا تھا اور وہ جذبہ بیان نہیں کرسکتیں کہ کتنی خوشی کی بات تھی۔ مزید جانیے وقاص خان کی اس رپورٹ میں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آواز جشن آزادی پاکستان دھن قومی ترانہ گلوکار موسیقی وی نیوز