قصور؛ کمیٹی کی رقم لینے آئی خاتون کیساتھ اجمتاعی زیادتی، مرکزی ملزم گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
قصور:
چاندنی چوک میں کمیٹی کی رقم لینے آئی خاتون کو نشہ آور مشروب پلا کر تین افراد نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا دیا۔
متاثرہ خاندان کے مطابق شہزادی نامی خاتون چاندنی چوک کے رہائشی آصف نامی شخص کے پاس کمیٹی کی رقم لینے گئی تھی۔
ایف آئی آر کے مطابق ملزم آصف نے اپنے دو دوستوں کے ساتھ مل کر خاتون کو نشہ آور مشروب پلا دیا، جس کے بعد آصف اور اسکے دو نامعلوم دوستوں نے شہزادی کو جنسی تشدد کا نشانہ بنایا۔ ہوش میں آنے پر ملزمان نے خاتون کو جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دیں۔
پولیس تھانہ اے ڈویژن نے شہزادی کی درخواست پر ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔
مقدمہ درج کر کے مرکزی ملزم آصف کو گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مدعیہ شہزادی اور ملزم کے مابین پرانے روابط ہیں جبکہ معاملہ لین دین کا لگتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ملیر جیل سے قیدی کے فرار ہونے کا معاملہ، گرفتار 2پولیس اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج
کراچی:ڈسٹرکٹ ملیر جیل سے قیدی کے فرار ہونے کا واقعے کا مقدمہ گرفتار 2 پولیس کانسٹیبلز کے خلاف درج کر لیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق منگل کو قومی شاہراہ پر واقع ڈسٹرکٹ ملیر جیل سے قیدی محمد جاوید کے فرار ہونے کا واقعے کا مقدمہ بجرم دفعات 223 اور 34/224 کے تحت شاہ لطیف ٹاؤن تھانے میں کورٹ پولیس کے اے ایس آئی طلعت انور کی مدعیت میں گرفتار 2 پولیس کانسٹیبل محمد خالد اور نور احمد کے خلاف درج کر لیا گیا۔
مدعی مقدمہ کے مطابق منگل کو سٹی کورٹ سے پرانے 14 قیدی اور 24 نئے قیدی جمع کرنے کے لیے ڈسٹرکٹ جیل ملیر کے گیٹ پر پہنچا تھا، پرانے 14 قیدیوں کو میں جیل کے اندر جمع کروانے چلا گیا جبکہ نئے 24 قیدیوں کو گیٹ کے باہر بٹھایا اور ان قیدیوں پر ٰڈیوٹی کے لیے پولیس کانسٹیبل محمد خالد اور نور احمد کو مامور کیا۔
اے ایس آئی نے بتایاک کہ جب میں قیدی جمع کروا کر واپس باہر آیا اور قیدیوں کی گنتی کی تو ایک قیدی کم تھا، 23 قیدی موجود تھے، معلومات کرنے پر ملازمین نے بتایا کہ ایک قیدی ہتھکڑی نکال کر بھاگ گیا ہے۔ تحقیق کرنے پر پتہ چلا کہ قیدی محمد جاوید کو کینٹ ریلوے پولیس نے چوری کے مقدمے میں گرفتار کیا تھا۔
مدعی مقدمہ کے مطابق فرار ہونے والے قیدی کو کافی تلاش کیا لیکن اسکا کچھ پتہ نہیں چل سکا جس کی میں نے اپنے افسران کو اطلاع دی اور افسران کے حکم پر دونوں ملازمین جن کی غفلت سے قیدی فرار ہوا ان کے خلاف قانونی کارروائی چاہتا ہوں اور ان کو قانونی کارروائی کے لیے پیش کرتا ہوں جس پر دونوں ملازمین کو گرفتار کرکے ان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔