مصطفی عامر قتل کیس: ملزم ارمغان کے والد پر فردِ جرم عائد
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر)جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کراچی کی عدالت میں مصطفیٰ عامر قتل کیس کے ملزم ارمغان کے والد کے خلاف دو مقدمات کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے ملزم کامران قریشی پر فردِ جرم عائد کر دی، ملزم کامران اصغر قریشی نے صحتِ جرم سے انکار کیا۔ جیل حکام نے ویڈیو لنک کے ذریعے کامران قریشی کو عدالت میں پیش کیا۔ عدالت نے ملزم کامران قریشی کو منشیات اور اسلحہ کیس میں فردِ جرم پڑھ کر سنائی۔عدالت نے تفتیشی افسر اور گواہوں کو نوٹس جاری کر دیا اور آئندہ سماعت پر گواہوں کو پیش کرنے کا حکم دیا۔پولیس کے مطابق پولیس نے کامران قریشی کے گھر پر چھاپہ مار کارروائی کی تھی، کامران قریشی کے پاس سے منشیات اور غیر قانونی اسلحہ برآمد کیا گیا۔ کامران قریشی کے خلاف اینٹی وائلنٹ کرائم سرکل نے مقدمات درج کیے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کامران قریشی
پڑھیں:
پنجاب اسمبلی میں توڑ پھوڑ کے الزام پر 10 ارکان پر جرمانہ عائد
—فائل فوٹوپنجاب اسمبلی میں توڑ پھوڑ کے الزام پر 10 ارکان پر 20 لاکھ روپے سے زائد کا جرمانہ عائد کر دیا گیا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے پر 2 لاکھ 3 ہزار 550 روپے فی کس جرمانہ کیا گیا، 7 روز میں جرمانہ ادا نہ کرنے والے ارکان کے خلاف کارروائی ہو گی۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ 16 جون کے اجلاس کی ویڈیو میں شواہد کی بنیاد پر فیصلہ کیا گیا۔
جرمانے کی زد میں آنے والے ارکان میں چوہدری جاوید کوثر، اسد عباس، محمد تنویر اسلم، سید رفعت محمود، محمد اسماعیل اور شہباز احمد شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیے پی ٹی آئی کے 26 ارکان کیخلاف ریفرنس بھیج رہا ہوں: اسپیکر پنجاب اسمبلی اسپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ کی خلاف ورزی، اپوزیشن کے 26 ارکان 15 اجلاسوں کیلئے معطلاس کے علاوہ امتیاز محمود، خالد زبیر، رانا اورنگزیب اور محمد احسن علی بھی فہرست میں شامل ہیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل اسپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ کی خلاف ورزی پر اپوزیشن کے 26 ارکان کو 15 اجلاسوں کے لیے معطل کر دیا گیا تھا۔
اس حوالے سے اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہا تھا کہ ایوان میں ہنگامہ آرائی، نعرے، دھکم پیل اور دستاویزات پھاڑنے پر کارروائی کی گئی، ایوان کی حرمت اور نظم و ضبط کو ہر قیمت پر برقرار رکھا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ احتجاج کا حق تسلیم ہے لیکن اس کی حدود آئین، قانون اور قواعد کے تابع ہیں۔