مصطفی عامر قتل کیس: ملزم ارمغان کے والد پر فردِ جرم عائد
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر)جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کراچی کی عدالت میں مصطفیٰ عامر قتل کیس کے ملزم ارمغان کے والد کے خلاف دو مقدمات کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے ملزم کامران قریشی پر فردِ جرم عائد کر دی، ملزم کامران اصغر قریشی نے صحتِ جرم سے انکار کیا۔ جیل حکام نے ویڈیو لنک کے ذریعے کامران قریشی کو عدالت میں پیش کیا۔ عدالت نے ملزم کامران قریشی کو منشیات اور اسلحہ کیس میں فردِ جرم پڑھ کر سنائی۔عدالت نے تفتیشی افسر اور گواہوں کو نوٹس جاری کر دیا اور آئندہ سماعت پر گواہوں کو پیش کرنے کا حکم دیا۔پولیس کے مطابق پولیس نے کامران قریشی کے گھر پر چھاپہ مار کارروائی کی تھی، کامران قریشی کے پاس سے منشیات اور غیر قانونی اسلحہ برآمد کیا گیا۔ کامران قریشی کے خلاف اینٹی وائلنٹ کرائم سرکل نے مقدمات درج کیے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کامران قریشی
پڑھیں:
جونیئر کلرک کی برطرفی کیخلاف اپیل پر سماعت، خاتون وارڈن کو نوٹس
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250926-08-18
اسلام آباد (آن لائن) عدالت عظمیٰ نے ٹریفک پولیس کے جونیئر کلرک شاہد کی برطرفی کے خلاف اپیل کی سماعت کے دوران کلین چٹ حاصل کرنے والی ٹریفک وارڈن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے جواب مانگ لیاہے جبکہ جسٹس نعیم اختر افغان نے خاتون کو چھوڑنے پر برہمی کا اظہار کیاہے کہ الزام ایک ہی تھا تو خاتون کو کیسے چھوڑ دیا گیا؟ کردار تو دونوں کا ایک جیسا ہی تھا۔ خاتون کو کلین چٹ کیسے مل سکتی تھی؟ ایسے لوگوں کو تو پولیس میں نہیں ہونا چاہیے۔ جائیں اب کوئی اور کام کریں۔ جسٹس نعیم اختر افغان کی سربراہی میں سماعت کے دوران درخواست گزارنے کہا کہ میرے خلاف غلط مقدمہ درج کیا گیا میں مقدمہ میں بری ہوچکا ہوں۔ سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ انکوائری میں دونوں کو قصوروار قرار دیا گیا، سرکاری وکیل خاتون کو ٹیکنکل بنیاد پر بحالی ملی تھی۔ خاتون غیر حاضری پر محکمہ سے جبری ریٹائرڈ کردی گئی تھیں۔اس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا اور خاتون ٹریفک وارڈن آمنہ کو نوٹس جاری کردیا ۔خاتون ٹریفک وارڈن اور جونیئر کلرک کو غیر شرعی تعلق پر انکوائری میں قصور وار ٹھہرایا گیا تھا۔ انکوائری کی بنیاد پر دونوں اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی گئی، سروس ٹریبونل نے خاتون کو قانونی تقاضہ پورے نہ ہونے پر بحال کردیا تھا۔