اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 29 جون 2025ء ) مخصوص نشستوں کے کیس میں سپریم کورٹ فیصلے کی کاپی الیکشن کمیشن کو موصول ہوگئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کے فیصلے پر عملدرآمد کے معاملے میں سپریم کورٹ فیصلے کی کاپی الیکشن کمیشن کو موصول ہوچکی ہے، جس کے بعد الیکشن کمیشن کی قانونی ٹیم نے عدالتی فیصلے کا تفصیلی جائزہ لینا شروع کر دیا۔

بتایا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کل تک سیاسی جماعتوں میں مخصوص نشستوں کی الاٹمنٹ بحال کر دے گا، الیکشن کمیشن کی قانونی ٹیم عدالتی فیصلے سے متعلق تفصیلی رپورٹ چیف الیکشن کمشنر و ممبران کے سامنے رکھے گی، رپورٹ کی روشنی میں الیکشن کمیشن پارلیمانی جماعتوں کے لیے مخصوص نشستوں کی بحالی کا نوٹیفکیشن جاری کرے گا، مخصوص نشستیں بحال ہونے کے بعد قومی اسمبلی میں حکمران اتحاد کو دوتہائی اکثریت دوبارہ حاصل ہو جائے گی، عدالتی فیصلے کے بعد اب سینیٹ کی زیر التوا سیٹوں پر بھی انتخابات جلد ہوجائیں گے۔

(جاری ہے)

ادھر وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ کے مشیر برائے اطلاعات وتعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹرسیف نے کہا ہے کہ مخصوص نشستوں کا فیصلہ ملک میں رائج نظامِ انصاف کا مذاق اُڑانے کے مترادف ہے، سپریم کورٹ کا حالیہ فیصلہ ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی کے فیصلے سے بھی زیادہ بدتر ثابت ہوگا، 26ویں آئینی ترمیم نے ایسے فیصلوں کی راہ ہموار کی ہے، مخصوص نشستوں کا حالیہ فیصلہ بھٹو کی پھانسی کے فیصلے کی توثیق کے مترادف ہے، پیپلز پارٹی نے 26 ویںآئینی ترمیم پاس کرکے بھٹو کی پھانسی جیسے فیصلوں کی توثیق کی ہے، بلاول بھٹو جب 26ویں ترمیم کی منظوری کے بعد مکے لہرا رہا تھا، وہ مکے دراصل بھٹو کی قبر پر برس رہے تھے،ذوالفقار علی بھٹو کی روح ایک بار پھر قبر میں بے چین ہو گئی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف ملک کی مقبول جماعت ہے اور 8 فروری کے الیکشن میں کلین سویپ کیا تھا تاہم فارم 47 کے ذریعے نتائج تبدیل کردیئے گئے اور اب مخصوص نشستیں بھی پاکستان تحریک انصاف سے چھین لی گئیں، جعلی حکمرانوں نے ایک شخص سے بغض میں پورے ملک کے نظامِ انصاف کو داؤ پر لگا دیا ہے، سیاسی مافیا نے عدلیہ کو بھی اپنی سیاست کی بھینٹ چڑھا دیا ہے، جعلی حکمران قومی مفادات کو ذاتی مفادات پر قربان کر رہے ہیں، مافیا اقتدار سے چمٹے رہنے کے لئے ہر حد تک جاسکتے ہیں، اقتدار کے بغیر یہ مافیا زندگی بسر نہیں کرسکتے اور اگر اقتدار میں نہ ہوں تو پھر عوام کے ٹیکسوں سے باہر بنائے محلات میں بسیرا کرتے ہیں، ملک میں اب آئین و قانون نام کی کوئی چیز باقی نہیں رہی، مینڈیٹ چور ملک کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے مخصوص نشستوں الیکشن کمیشن سپریم کورٹ فیصلے کی بھٹو کی کے بعد

پڑھیں:

الیکشن کمیشن آف انڈیا بی جے پی کیلئے کام کررہا ہے، کانگریس

ملکارجن کھرگے نے کہا کہ ایسے وقت میں جب جمہوری اداروں پر عوام کا اعتماد پہلے ہی ختم ہورہا ہے، ایس آئی آر کے عمل کے دوران الیکشن کمیشن کا طرز عمل انتہائی مایوس کن رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کی 12 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں جاری اسپیشل انٹینسیو ریویژن (ایس آئی آر) کے درمیان، کانگریس نے الزام لگایا کہ الیکشن کمیشن (ای سی) بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور وزیراعظم نریندر مودی کے لئے کام کر رہا ہے اور لوگوں کے نام ووٹروں کی فہرست سے ٹارگٹڈ طریقے سے ہٹائے جا رہے ہیں۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ پارٹی ایس آئی آر کے مسئلہ پر دہلی کے رام لیلا میدان میں پارٹی صدر ملکارجن کھرگے کی صدارت میں سینیئر کانگریس لیڈروں کی میٹنگ میں ایک ریلی کا اہتمام کرے گی۔ پارٹی ہیڈکوارٹر اندرا بھون دہلی میں ملکارجن کھرگے نے انچارجوں، ریاستی یونٹ کے سربراہوں، کانگریس لیجسلیٹیو پارٹی کے لیڈروں، اور 12 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے سکریٹریوں کے ساتھ ایک جائزہ میٹنگ کی جہاں ووٹر لسٹوں کی خصوصی نظرثانی (ایس آئی آر) جاری ہے۔

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی، آل انڈیا کانگریس کمیٹی 12 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے انچارجز، ریاستی کانگریس کمیٹی کے سربراہوں کے ساتھ ساتھ کانگریس لیجسلیٹیو پارٹی (سی ایل پی) کے لیڈران اور سکریٹریز نے بھی میٹنگ میں شرکت کی۔ یہ میٹنگ ایسے وقت میں ہوئی جب حالیہ بہار اسمبلی انتخابات میں کانگریس کو کراری شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے اور کانگرسی نے مبینہ ووٹ چوری کے خلاف مہم شروع کی ہے۔ میٹنگ کے بعد ملکارجن کھرگے نے ایکس پر پوسٹ کیا کہ ہم نے اے آئی سی سی جنرل سکریٹریز، اے آئی سی سی انچارجز، پی سی سی، سی ایل پی اور ریاستوں کے سکریٹریوں کے ساتھ ایک جامع اسٹریٹجک جائزہ لیا جہاں اسپیشل انٹینسیو ریویژن (ایس آئی آر) کا عمل جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی ووٹر لسٹوں کے تقدس کے تحفظ کے لئے واضح طور پر پابند عہد ہے۔

کانگریس صدر نے کہا کہ ایسے وقت میں جب جمہوری اداروں پر عوام کا اعتماد پہلے ہی ختم ہو رہا ہے، ایس آئی آر کے عمل کے دوران الیکشن کمیشن کا طرز عمل انتہائی مایوس کن رہا ہے۔ کمیشن کو یہ ثابت کرنا چاہیئے کہ وہ بی جے پی کے سائے میں کام نہیں کر رہا ہے اور اسے اپنا آئینی حلف اور وفاداری ہندوستان کے لوگوں سے یاد ہے، نہ کہ کسی حکمران جماعت سے۔ ملکارجن کھرگے نے کہا کہ ہم پختہ یقین رکھتے ہیں کہ بی جے پی ووٹ چوری کے لئے ایس آئی آر کے عمل کو ہتھیار بنانے کی کوشش کر رہی ہے، اگر الیکشن کمیشن اس کو نظرانداز کرتا ہے، تو یہ ناکامی محض انتظامی نہیں ہے، یہ ملی بھگت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس لئے ہمارے کارکنان، بی ایل اوز اور ضلع/شہر/بلاک صدر مسلسل چوکس رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم حقیقی ووٹروں کو ہٹانے یا جعلی ووٹروں کو شامل کرنے کی ہر کوشش کو بے نقاب کریں گے، چاہے وہ کتنا ہی باریک کیوں نہ ہو۔ ملکارجن کھرگے نے زور دے کر کہا کہ کانگریس پارٹی اداروں کے متعصبانہ غلط استعمال سے جمہوری تحفظات کو ختم نہیں ہونے دے گی۔

متعلقہ مضامین

  • الیکشن کمیشن آف انڈیا بی جے پی کیلئے کام کررہا ہے، کانگریس
  • پیپلز پارٹی شہید بھٹو کے انٹرا پارٹی انتخابات تسلیم کر لیے گئے
  • 27ویں آئینی ترمیم: سپریم جوڈیشل کونسل، جوڈیشل کمیشن اور پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کی ازسرِنو تشکیل
  • الیکشن کمیشن کا اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کروانے کا اعلان
  • الیکشن کمیشن کا وفاقی دارالحکومت میں بلدیاتی انتخابات کرانے کا حکم
  • الیکشن کمیشن کا اسلام آباد میں مقامی حکومتوں کے انتخابات کرانے کا فیصلہ
  • جسٹس اطہر من اللّٰہ کا استعفے سے قبل تحریر کیا گیا فیصلہ سامنے آگیا
  • وراثت خدائی حکم ہے، وراثت کا حق دلانا ریاستی ذمہ داری ہے، خواتین کی حق وراثت سے متعلق فیصلہ جاری
  • الیکشن کمیشن نے طلال چوہدری کو نوٹس جاری کر دیا
  • آدھار کارڈ کو شہریت کا ثبوت نہیں مانا جا سکتا ہے، الیکشن کمیشن