ہم سے نشستیں لے کر مینڈیٹ چوروں کو دے دی گئیں بیرسٹر گوہر
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
سپریم کورٹ کے فیصلے سے ہمیں مایوس ہوئی،اُمید تھی کہ مخصوص نشستیں ہمیں مل جائیں گی
39 امیدواروں کے نوٹیفکیشن کو کسی نے چیلنج نہیں کیا تھا، چیئرمین پی ٹی آئی کی میڈیا سے گفتگو
پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی کے چیٔرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے ہمیں مایوس ہوئی، ہم سے نشستیں لے کر مینڈیٹ چوروں کو دے دی گئی ہیں۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 39 امیدواروں کے نوٹیفکیشن کو کسی نے چیلنج نہیں کیا تھا، ہمیں اُمید تھی کہ مخصوص نشستیں ہمیں مل جائیں گی۔بیرسٹر گوہر علی نے کہا کہ سپریم کورٹ فل بینچ بیٹھ کر ریویو کرتا تو ہمیں اعتراض نہ ہوتا، فرق صرف اتنا تھا کہ ان ارکان کے حوالے سے ہم مخصوص نشستیں مانگ رہے تھے۔ الیکشن کمیشن سے مطالبہ ہے کہ باقی صوبوں کے نوٹیفکیشن بھی جلد جاری کرے۔انہوں نے کہا کہ 26ویں آئینی ترامیم کا فیصلہ سب سے پہلے ہونا چاہیے تھا، پی ٹی آئی نے 859 حلقوں سے الیکشن لڑا۔15 فروری کو ہمارا آزاد امیدواروں کا نوٹیفکیشن ہوا، ہم نے فوری میں سنی اتحاد میں شمولیت والے ڈاکومنٹس الیکشن کمیشن میں جمع کروا دیے تھے، 22 فروری کو الیکشن کمیشن نے 78 سیٹیں جو ہمیں ملنی تھیں وہ باقی پارٹیوں کو دے دیں، یہ سیٹیں خالی بھی رکھی جا سکتی تھیں۔ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے 85 ممبران کا نوٹیفکیشن 25 مارچ کو جاری کیا، الیکشن کمیشن ہمارے سارے ایم این ایز اور ایم پی ایز کے نوٹیفکیشن کر دیں۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ انصاف کا حصول آج جتنا مشکل ہے 90 کی دہائی میں اتنا مشکل نہیں تھا، اب ہمارے پارلیمانی لیڈرز کے خلاف کیسز چل رہے ہیں، تحریک انصاف کے بغض میں اتنی حدیں پار نہ کریں یہ ملک پر اثر انداز ہو گا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان سے گزارش ہے کہ انصاف فراہم کروایا جائے، جب انصاف نہ ہو تو ملک اندھیروں میں چلا جاتا ہے، ہمارے ارکان سنی اتحاد کونسل میں گئے اور سنی اتحاد میں رہیں گے۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن بیرسٹر گوہر نے کہا کہ
پڑھیں:
کیا عمران خان نے علی امین گنڈاپو کو مستعفی ہونے کا کہا؟ بیرسٹر گوہر نے بتا دیا
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر نے وضاحت کی ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کو مستعفی ہونے کا نہیں کہا، بلکہ صوبے میں امن و امان کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: علی امین گورننس کے مسائل حل کرنے اور امن قائم کرنے میں ناکام ہیں تو استعفیٰ دے دیں، عمران خان
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ عمران خان اس بات کے خواہاں ہیں کہ صوبے میں کوئی آپریشن نہ کیا جائے، اور صوبائی حکومت بھی اس مؤقف کی حامی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے واضح طور پر کہا ہے کہ ان کے بیٹوں کو پاکستان آنے کی ضرورت نہیں، تحریک کے لیے وہ جیل میں رہتے ہوئے ہی کافی ہیں۔
بیرسٹر گوہر نے مزید کہاکہ گرینڈ الائنس میں مولانا فضل الرحمان اور جماعت اسلامی کو شامل کرنے کی کوشش کی گئی، تاہم وہ اس اتحاد کا حصہ نہیں بنے۔
یہ بھی پڑھیں: علی امین گنڈاپور کی وجہ سے عمران خان جیل میں ہیں، کارکنان وزیراعلیٰ کے خلاف پھٹ پڑے
واضح رہے کہ کچھ روز قبل یہ خبر سامنے آئی تھی کہ عمران خان نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کو مستعفی ہونے کا کہہ دیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews استعفی بانی پی ٹی آئی علی امین گنڈاپور عمران خان وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا وی نیوز