چین کی لاجسٹکس انڈسٹری کی کل آمدنی 5.6 ٹریلین یوآن تک پہنچ گئی
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
چین کی لاجسٹکس انڈسٹری کی کل آمدنی 5.6 ٹریلین یوآن تک پہنچ گئی WhatsAppFacebookTwitter 0 29 June, 2025 سب نیوز
بیجنگ :
چائنا فیڈریشن آف لاجسٹکس اینڈ پرچیزنگ کی جانب سے جاری کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق، جنوری سے مئی تک چین کی لاجسٹکس انڈسٹری کی کل آمدنی 5.6 ٹریلین یوآن رہی ، جو سال بہ سال 4.2 فیصد کا اضافہ ہے۔
لاجسٹکس مارکیٹ کا پیمانہ وسیع ہوتا جا رہا ہے ، لاجسٹکس آپریشنز مجموعی طور پر مستحکم رہے ہیں اور لاجسٹکس کے ڈھانچے کو مزید بہتر بنایا جا رہا ہے۔
اتوار کے روز چینی میڈ یا نے بتا یا کہ
تفصیلات کے مطابق، جنوری سے مئی تک ملک بھر میں ریل اور آبی راستے سے پہنچائے جانے والے کنٹینرز کی کل تعداد 6.
سول ایوی ایشن کارگو کے حجم میں سال بہ سال 16.6 فیصد کا اضافہ دیکھنے میں آیا جبکہ بین الاقوامی ایوی ایشن کارگو کی صلاحیت میں اضافہ جاری رہا ، جس نے 26.3فیصد کی تیز رفتار ترقی حاصل کی۔مئی میں چین اور وسطی ایشیا کے درمیان ریلوے ایکسپریس کی 1321 ٹرینیں چلائی گئیں، جو سال بہ سال 30.9 فیصد کا اضافہ ہے۔
ماہرین کا ماننا ہے کہ سازوسامان کی تجدید اور “ٹریڈ ِان” سمیت دیگر پالیسیوں کی بدولت ، چین میں سازوسامان کی مینوفیکچرنگ اور لوگوں کے ذریعہ معاش کی کھپت سے متعلق لاجسٹکس میں مزید اضافے کی توقع کی جا سکتی ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراپنے اصولی موقف کا مضبوطی سے دفاع کرکے ہی ہم اپنے جائز حقوق و مفادات کا تحفظ کرسکتے ہیں، چینی وزارت تجارت اپنے اصولی موقف کا مضبوطی سے دفاع کرکے ہی ہم اپنے جائز حقوق و مفادات کا تحفظ کرسکتے ہیں، چینی وزارت تجارت حکومت کا بجلی بلوں میں شفافیت کے لیے بڑا اقدام، ’اپنا میٹر، اپنی ریڈنگ‘‘ اسمارٹ ایپ متعارف چین، ایک ماہ میں 93 ہزار میگاواٹ کے سولر پینلز لگانے کا نیا ریکارڈ قائم پاکستان عالمی سطح پر خودمختار ڈیفالٹ رسک میں بہتری لانے والا سرفہرست ملک بن گیا چین اور لاطینی امریکہ یکجہتی اور تعاون کے فروغ کے لئے مل کر کام کریں گے، اسپیکر میکسیکن پارلیمنٹ چین میں طبی آلات کی صنعت کا پیمانہ 1.2 ٹریلین یوآن تک پہنچ گیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: تک پہنچ
پڑھیں:
شوگر انڈسٹری کو مکمل طور پر ڈی ریگولیٹ کرنے کا حکومتی فیصلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ملک میں چینی کی قیمتیں تیزی سے اوپر جا رہی ہیں۔ کوئٹہ میں فی کلو چینی 230 روپے تک پہنچ گئی ہے، جب کہ کراچی، لاہور اور پشاور میں مختلف مقامات پر 190 سے 200 روپے کلو میں فروخت ہو رہی ہے۔
اسی صورتحال کے پیش نظر وفاقی حکومت نے شوگر سیکٹر کو مکمل طور پر ڈی ریگولیٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ خصوصی کمیٹی کی تیار کردہ سفارشات جلد وزیراعظم کو پیش کی جائیں گی۔ وزیرِ غذائی تحفظ رانا تنویر کے مطابق مستقبل میں چینی کی درآمد یا برآمد کا فیصلہ مارکیٹ فورسز خود کریں گی۔
پنجاب میں چینی کی پیداوار سے متعلق پیش رفت بھی سامنے آئی ہے۔ صوبے کی 41 میں سے 27 شوگر ملوں نے کرشنگ کا آغاز کردیا ہے، جبکہ 14 ملوں نے اب تک کام شروع نہیں کیا۔ ایسی ملوں کے خلاف ایکشن پلان تیار کیا جا چکا ہے اور مانیٹرنگ ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔
کین کمشنر کے مطابق کرشنگ شروع نہ کرنے والی ہر شوگر مل پر روزانہ 10 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا۔