چین کی لاجسٹکس انڈسٹری کی کل آمدنی 5.6 ٹریلین یوآن تک پہنچ گئی WhatsAppFacebookTwitter 0 29 June, 2025 سب نیوز


بیجنگ :
چائنا فیڈریشن آف لاجسٹکس اینڈ پرچیزنگ کی جانب سے جاری کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق، جنوری سے مئی تک چین کی لاجسٹکس انڈسٹری کی کل آمدنی 5.6 ٹریلین یوآن رہی ، جو سال بہ سال 4.2 فیصد کا اضافہ ہے۔

لاجسٹکس مارکیٹ کا پیمانہ وسیع ہوتا جا رہا ہے ، لاجسٹکس آپریشنز مجموعی طور پر مستحکم رہے ہیں اور لاجسٹکس کے ڈھانچے کو مزید بہتر بنایا جا رہا ہے۔

اتوار کے روز چینی میڈ یا نے بتا یا کہ
تفصیلات کے مطابق، جنوری سے مئی تک ملک بھر میں ریل اور آبی راستے سے پہنچائے جانے والے کنٹینرز کی کل تعداد 6.

833 ملین ٹی ای یو ز تک پہنچ گئی جو سال بہ سال 18.4 فیصد کا اضافہ ہے۔ کلیدی لاجسٹکس انٹرپرائزز کی کاروباری آمدنی میں سال بہ سال 6.5 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔ مئی میں ،

سول ایوی ایشن کارگو کے حجم میں سال بہ سال 16.6 فیصد کا اضافہ دیکھنے میں آیا جبکہ بین الاقوامی ایوی ایشن کارگو کی صلاحیت میں اضافہ جاری رہا ، جس نے 26.3فیصد کی تیز رفتار ترقی حاصل کی۔مئی میں چین اور وسطی ایشیا کے درمیان ریلوے ایکسپریس کی 1321 ٹرینیں چلائی گئیں، جو سال بہ سال 30.9 فیصد کا اضافہ ہے۔

ماہرین کا ماننا ہے کہ سازوسامان کی تجدید اور “ٹریڈ ِان” سمیت دیگر پالیسیوں کی بدولت ، چین میں سازوسامان کی مینوفیکچرنگ اور لوگوں کے ذریعہ معاش کی کھپت سے متعلق لاجسٹکس میں مزید اضافے کی توقع کی جا سکتی ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراپنے اصولی موقف کا مضبوطی سے دفاع کرکے ہی ہم اپنے جائز حقوق و مفادات کا تحفظ کرسکتے ہیں، چینی وزارت تجارت اپنے اصولی موقف کا مضبوطی سے دفاع کرکے ہی ہم اپنے جائز حقوق و مفادات کا تحفظ کرسکتے ہیں، چینی وزارت تجارت حکومت کا بجلی بلوں میں شفافیت کے لیے بڑا اقدام، ’اپنا میٹر، اپنی ریڈنگ‘‘ اسمارٹ ایپ متعارف چین، ایک ماہ میں 93 ہزار میگاواٹ کے سولر پینلز لگانے کا نیا ریکارڈ قائم پاکستان عالمی سطح پر خودمختار ڈیفالٹ رسک میں بہتری لانے والا سرفہرست ملک بن گیا چین اور لاطینی امریکہ یکجہتی اور تعاون کے فروغ کے لئے مل کر کام کریں گے، اسپیکر میکسیکن پارلیمنٹ چین میں طبی آلات کی صنعت کا  پیمانہ  1.2 ٹریلین یوآن تک پہنچ گیا TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: تک پہنچ

پڑھیں:

اسٹیٹ بینک نے مالی سال 25ء کی تیسری سہ ماہی کے لیے نظام ادائیگی کا جائزہ جاری کر دیا

بینک دولت پاکستان نے مالی سال 25ء کی تیسری سہ ماہی کے لیے ادائیگی کے نظام کا جائزہ جاری کر دیا ہے، جس میں نظامِ ادائیگی کے خلاصے کے ساتھ ملک میں ڈجیٹل ادائیگیوں کے منظرنامے میں قابل ذکر تبدیلیوں کو پیش کیا گیا ہے۔

ملک کی ڈجیٹل ادائیگیوں میں مالی سال 25ء کی تیسری سہ ماہی کے دوران اضافے کا رجحان جاری رہا، اور ٹرانزیکشنوں کے حجم اور مالیت میں خاصا اضافہ دیکھا گیا۔ ریٹیل ادائیگی کا حجم 12 فیصد اضافے کے ساتھ بڑھ کر 2,408 ملین ٹرانزیکشنز تک پہنچ گیا، جبکہ ٹرانزیکشنوں کی مجموعی مالیت 8 فیصد نمو کے ساتھ 164 ٹریلین پاکستانی روپے تک پہنچ گئی۔ مجموعی ریٹیل ٹرانزیکشنز میں ڈجیٹل ذرائع سے ٹرانزیکشنز کا حصہ 89 فیصد رہا۔ موبائل بینکاری ایپس، برانچ لیس بینکاری والٹس، اور ای منی والٹس سمیت موبائل ایپ پر مبنی پلیٹ فارموں سے مجموعی طور پر27 ٹریلین روپے مالیت کی 1686 ملین ٹرانزیکشنز کو پروسیس کیا گیا، جو حجم میں 16 فیصد اور مالیت میں 22 فیصد اضافے کو ظاہر کرتا ہے۔

ڈجیٹل بینکاری خدمات استعمال کرنے والے افراد کی تعداد میں بھی مستحکم اضافہ ہوا۔ موبائل بینکاری ایپ کے استعمال کنندگان بڑھ کر 22.6 ملین ( 7 فیصد اضافہ) ، ای منی اور برانچ لیس بینکاری والٹس کے استعمال کنندگان کی تعداد بالترتیب بڑھ کر 5.3 ملین (12 فیصد اضافہ)، اور 68.5 ملین (6 فیصد اضافہ)، جبکہ انٹرنیٹ بینکاری استعمال کرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 14.1 ملین (7 فیصد اضافہ) تک پہنچ گئی۔

گذشتہ سہ ماہی کے مقابلے میں ای کامرس ادائیگیوں کا حجم 40 فیصد اضافے سے بڑھ کر 213 ملین تک پہنچ گیا جن کی مالیت 34 فیصد اضافے سے 258 ارب روپے رہی۔ ای کامرس ادائیگیوں میں ڈجیٹل والٹس کا حصہ سب سے زیادہ تھا جو مالیت کے لحاظ سے 94 فیصد (199.1 ملین) رہا، جبکہ کارڈ پر مبنی آن لائن ادائیگیوں کا حصہ صرف 6 فیصد (13.5 ملین) تھا۔ ان اسٹور خریداریوں میں، 179,383 پوائنٹ آف سیل نیٹ ورک کو استعمال کرتے ہوئے 140,861 مرچنٹس نے 550 ارب روپے (8 فیصد زائد) مالیت کی 99 ملین (12 فیصد زائد) ٹرانزیکشنوں کو پروسیس کیا۔ مزید برآں، کیو آر کوڈز کے ذریعے ادائیگیوں کو قبول کرنے والے مرچنٹس نے 61 ارب روپے مالیت کی 21.7 ملین ٹرانزیکشنوں کو پروسیس کیا۔

اسٹیٹ بینک کے تحت آپریٹ کیے جانے والے راست (فوری نظامِ ادائیگی) اور آر ٹی جی ایس (ریئل ٹائم گراس سیٹلمنٹ) جیسے ادائیگی کے نظاموں نے ملک میں ڈجیٹل ادئیگیوں کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔فوری ادائیگی کے نظام راست نے سہ ماہی کے دوران 8.5 ٹریلین روپے مالیت کی 371 ملین ٹرانزیکشنز پروسیس کیں، جس سے ٹرانزیکشنز کا مجموعی حجم راست کے آغاز سے اب تک 1.5 ارب اور اس کی مالیت 34 ٹریلین روپے تک پہنچ چکی ہے۔آر ٹی جی ایس کے ذریعے بڑی مالیت کی 8.5 ملین ادائیگیاں کی گئیں جن کی مالیت 347 ٹریلین روپے بنتی ہے۔

ڈجیٹل معیشت کی جانب منتقلی اسٹیٹ بینک کی حکمت عملی کے اقدامات کا حصہ ہے اور اس میں بینکوں، فن ٹیکس اور ادائیگی کی خدمات فراہم کرنے والے اداروں کی مربوط کوششیں بھی شامل ہیں۔جیسے جیسے ڈجیٹل ادائیگیوں میں اضافہ ہورہا ہے، اسٹیٹ بینک مالی شمولیت کے فروغ اور تمام اسٹیک ہولڈرز کے لیے ادائیگیاں مزید بہتر بنانے کے متعلق پرعزم ہے۔

مزید تفصیلات اس لنک پر ملاحظہ فرمائیے: https://www.sbp.org.pk/psd/pdf/PS-Review-Q3FY25.pdf

اشتہار

متعلقہ مضامین

  • ہزاروں انتہائی امیر جرمن باشندوں کی تعداداور دولت میں مزید اضافہ
  • اوگرا کا گھریلو صارفین پر بوجھ، فکسڈ گیس چارجز میں 50 فیصد تک اضافہ
  • ڈیجیٹیل ٹرانزیکشنز کے حجم اورمالیت میں نمایاں اضافہ
  • اسٹیٹ بینک نے مالی سال 25ء کی تیسری سہ ماہی کے لیے نظام ادائیگی کا جائزہ جاری کر دیا
  • چین میں طبی آلات کی صنعت کا  پیمانہ  1.2 ٹریلین یوآن تک پہنچ گیا
  • ایک ہفتے کے دوران بجلی، چینی، ایل پی جی، دودھ، سبزیوں سمیت 12 اشیاء مزید مہنگی ہو گئیں
  • سالانہ بنیاد پر مہنگائی میں اضافے کی شرح منفی 1.52 فیصد ریکارڈ
  • دنیا بھر میں الیکٹرک گاڑیوں کی تعداد 56 ملین تک پہنچ گئی،چین 57 فیصد حصے کے ساتھ پہلے نمبر پر آگیا،رپورٹ
  • لاجسٹک سروسزپرودہولڈنگ ٹیکس سے ٹرانسپورٹ سیکٹرکو تباہ ہوگا