پاکستان کے کن شہروں کے سینکڑوں دیہات اب فور جی سروسز سے منسلک ہوں گے؟
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پس ماندہ علاقوں کو ڈیجیٹل دنیا سے منسلک کرنے کے لیے یونیورسل سروس فنڈز بورڈ نے 7 منصوبوں کی منظوری دے دی۔
سیکریٹری آئی ٹی و چیئرمین یو ایس ایف بورڈ ضرار خان نے کہا ہے کہ ملک بھر کے 12 اضلاع میں براڈ بینڈ سروسز و فائبر کیبل منصوبوں پر 7 ارب 49 کروڑ خرچ ہوں گے۔
انھوں نے کہا براڈ بینڈ سروسز فراہمی کے 5 اور 940 کلومیٹر طویل آپٹیکل فائبر کیبل بچھانے کے 2 منصوبوں کی منظوری دی گئی ہے، منصوبوں سے 347 گاؤں دیہات اور 113 ٹاؤنز و یونین کونسلوں کو ڈیجیٹل کنکٹیویٹی سے منسلک کیا جاسکے گا۔
چیئرمین یو ایس ایف بورڈ کے مطابق 940 کلو میٹر طویل آپٹیکل فائبر کیبل سے 28 لاکھ لاکھ رہائشی مستفید ہو سکیں گے، براڈ بینڈ سروسز کے 5 منصوبوں سے 9 لاکھ 65 ہزار رہائشیوں کو ڈیجیٹل کنکٹیویٹی میسر آئے گی۔ انھوں نے کہا وفاقی وزیر آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن شزہ فاطمہ کی ہدایت پر پس ماندہ علاقوں میں براڈ بینڈ سروسزکا عمل تیز کیا گیا۔
ضرار خان کا کہنا ہے کہ یو ایس ایف منصوبوں سے اب تک 3 کروڑ 70 لاکھ سے زائد افراد کو براڈ بینڈ سروسز فراہم کی جا چکی ہے، بڑی تعداد میں پس ماندہ علاقوں کے باصلاحیت نوجوان و خواتین فری لانسرز و اسٹارٹ اپس ڈیجیٹل دنیا سے منسلک ہو رہے ہیں، انھوں نے کہا کہ یو ایس ایف پاکستان کی آئی ٹی انڈسٹری کے فروغ اورآئی ٹی ایکسپورٹ میں اضافے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
بورڈ آف ڈائریکٹرز کی جانب سے پس ماندہ علاقوں میں ڈیجیٹل سروسز کی فراہمی کے لیے یو ایس ایف کے کردار پر خراج تحسین پیش کیا گیا، چیف ایگزیکزیکٹیو یو ایس ایف مدثر نوید نے بتایا کہ سانگھڑ میں 3 ارب 27 کروڑ روپے لاگت سے 415 کلو میٹر طویل آپٹیکل فائبر کیبل بچھائی جائے گی۔
مدثر نوید کے مطابق جھنگ کی اطراف کی آبادی کے لیے 2 ارب 38 کروڑ روپے سے زائد مالیت سے 525 کلو میٹر طویل کیبل بچھائی جائے گی، اٹک، خوشاب، سرگودھا، بہاولپور، فیصل آباد، حافظ آباد، شیخوپورہ، چنیوٹ، بدین اور ایبٹ آباد اکے 347 پس ماندہ گاؤں دیہات فورجی سروسز سے منسلک ہوں گے۔
مزیدپڑھیں:نارمل اور ارجنٹ پاکستانی پاسپورٹ کی فیس کیا ہے؟
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: براڈ بینڈ سروسز پس ماندہ علاقوں فائبر کیبل یو ایس ایف سے منسلک نے کہا
پڑھیں:
نئی قیمت معیاری دودھ کی فراہمی سے منسلک ہے، کمشنر کراچی
کمشنر کراچی نے کہا کہ دودھ کی نئی قیمت معیاری دودھ کی فراہمی سے منسلک ہے۔ انھوں نے کہا مضر صحت دودھ کی فروخت کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔
کمشنر کراچی حسن نقوی نے کہا کہ دودھ فروشوں کو معیاری دودھ فراہم کرنے کی یقین دہانی کرانا ہوگی۔
ڈپٹی کمشنر ضلع جنوبی کا کہنا ہے کہ لی مارکیٹ آکشن کے ذریعے مضر صحت دودھ فروخت ہو رہا ہے۔
دوسری جانب صارفین کا کہنا ہے کہ دودھ فروش چلر چلانے کے بجائے برف سے دودھ ٹھنڈا کر رہے ہیں۔ کئی علاقوں میں دودھ برف کی سِلوں سے پتلا (دودھ میں پانی مکس) کیا جارہا ہے۔