مولانا ہدایت الرحمان کا بلوچستان کے مسائل کے حل کیلئے 25 جولائی کو اسلام آباد لانگ مارچ کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
جماعت اسلامی بلوچستان کے امیر اور رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان نے بلوچستان کے عوامی مسائل کے حل کے لیے 25 جولائی کو اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کا اعلان کر دیا ہے۔
کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا ہدایت الرحمان نے کہا کہ بلوچستان کے سنگین مسائل کو نظر انداز کیا جا رہا ہے، اور صوبے کے حکمران اختیارات سے محروم ہیں، اسی لیے ہم اپنا مقدمہ براہ راست اسلام آباد کے حکمرانوں کے سامنے رکھیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی آئین و قانون کی پابند ہے اور پرامن احتجاج ہمارا جمہوری حق ہے۔
مولانا نے واضح کیا کہ جب تک مطالبات تسلیم نہیں ہوتے، ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
انہوں نے بلوچستان کے عوام سے اپیل کی کہ وہ اس مارچ میں بھرپور شرکت کریں تاکہ اپنے حقوق کے حصول کے لیے آواز بلند کی جا سکے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: بلوچستان کے
پڑھیں:
مولانا فضل الرحمان نے مرکزی مجلس شوریٰ کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا
اجلاس میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال، حکومتی اقدامات اور مختلف جماعتوں کے درمیان بدلتے سیاسی ماحول پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔اس کے ساتھ ساتھ سیاسی حکمتِ عملی اور مستقبل کے لائحہ عمل کی تیاری بھی ایجنڈا میں شامل ہے۔ شوریٰ کے اجلاس میں جماعت کی تنظیمی صورتحال، کارکنوں کی مشاورت اور تنظیمی ڈھانچے میں ممکنہ تبدیلیوں پر بھی بات کی جائے گی۔ اجلاس میں اہم فیصلوں کی توقع ہے جن کا اثر نہ صرف جماعت کے آئندہ بیانیے پر بلکہ ملکی سیاست پر بھی پڑ سکتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے مرکزی مجلس شوریٰ کا اہم اور ہنگامی اجلاس 23 نومبر کو طلب کر لیا ہے، جس میں 27 ویں آئینی ترمیم اور حالیہ قانون سازی کے ممکنہ اثرات کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا۔ اجلاس میں دینی مدارس کی رجسٹریشن، حکومتی رویے اور مذہبی اداروں کے مستقبل سے متعلق پالیسی امور پر بھی غور کیا جائے گا۔ پارٹی ذرائع کے مطابق اجلاس میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال، حکومتی اقدامات اور مختلف جماعتوں کے درمیان بدلتے سیاسی ماحول پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ اس کیساتھ ساتھ سیاسی حکمتِ عملی اور مستقبل کے لائحہ عمل کی تیاری بھی ایجنڈا میں شامل ہے۔ شوریٰ کے اجلاس میں جماعت کی تنظیمی صورتحال، کارکنوں کی مشاورت اور تنظیمی ڈھانچے میں ممکنہ تبدیلیوں پر بھی بات کی جائے گی۔ اجلاس میں اہم فیصلوں کی توقع ہے جن کا اثر نہ صرف جماعت کے آئندہ بیانیے پر بلکہ ملکی سیاست پر بھی پڑ سکتا ہے۔