پنجاب اسمبلی میں آج ضمنی بجٹ پر بحث ، منظوری لی جائے گی
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
لاہور( این این آئی) پنجاب اسمبلی کا اجلاس آج ( پیر)صبح گیارہ بجے شروع ہوگا۔ اجلاس میں رواں مالی سال 2024-25ء کے ضمنی بجٹ پر عام بحث اور ضمنی بجٹ کے مطالبات پر ووٹنگ ہو گی ۔ ضمنی بجٹ میں 38مطالبات پیش کر کے ان کی ایوان سے منظوری لی جائے گی ۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
ایوان کا نظم و ضبط مقدم ہے، اسپیکر پنجاب اسمبلی کی دوٹوک رولنگ جاری
اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے ایوان کے حالیہ بجٹ اجلاس میں اپوزیشن کی جانب سے ہنگامہ آرائی، نعرے بازی، دستاویزات پھاڑنے، اور مائیک توڑنے کے واقعات پر دوٹوک اور مفصل رولنگ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایوان کو یرغمال بنانے کی اجازت ہرگز نہیں دی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں:اسپیکر پنجاب اسمبلی کا پی ٹی آئی کے معطل کیے گئے 26 ارکان کیخلاف ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھیجنے کا اعلان
اسپیکر نے کہا کہ احتجاج ہر رکن کا آئینی حق ہے، تاہم یہ ایوان کے تقدس اور قواعد و ضوابط کے تابع ہونا چاہیے۔
انہوں نے رولز 210 اور 223 کے تحت ایسے غیر پارلیمانی اور پرتشدد طرز عمل کے خلاف کارروائی کا عندیہ دیتے ہوئے واضح کیا کہ جو رکن ایوان کے نظم و ضبط کو برباد کرے گا، اُس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
اسپیکر نے کہا کہ ایوان میں آزادی اظہار مشروط ہے، آئین کے آرٹیکل 19 اور اسمبلی قواعد کے تحت اس کی حدود متعین ہیں۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کو کھلی آزادی دی گئی، لیکن برداشت کا ناجائز فائدہ اٹھایا گیا۔
بجٹ اجلاس میں ہونے والے مالی نقصان کا تخمینہ 30 لاکھ روپے لگایا گیا ہے، اور متعلقہ ارکان سے ریکوری کا عندیہ بھی دیا گیا ہے۔
اسپیکر نے کہا کہ ایوان میں ایک رکن نے وزیر خزانہ کی جانب بجٹ بک پھینکی، جس پر ویڈیو شواہد کی روشنی میں کارروائی کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں:مریم نواز کیخلاف احتجاج پر اپوزیشن کے 26 ارکان 15 اجلاس کے لیے معطل
انہوں نے کہا کہ فرانس، نیوزی لینڈ جیسے جمہوری ممالک میں بھی ایسی حرکات پر فوری کارروائی کی جاتی ہے، اور ایوان کی عزت و حرمت سب پر مقدم ہے۔
اسپیکر نے آئندہ ہر غیر آئینی حرکت پر سخت قدم اٹھانے کا اعلان بھی کیا۔
اس رولنگ کے مطابق تمام ارکان پر قانون یکساں لاگو ہو گا اور کسی سیاسی وابستگی کی بنیاد پر کوئی امتیاز نہیں برتا جائے گا۔
اسپیکر نے کہا کہ اظہار رائے کی آزادی دیگر بنیادی حقوق سے بالاتر نہیں ہے اور فیض آباد دھرنا کیس سمیت دیگر عدالتی نظائر کی روشنی میں غیر قانونی احتجاج ناقابل برداشت ہے۔
انہوں نے کہا کہ کوئی رکن دوسرے کے بولنے کے حق پر حملہ نہیں کر سکتا، ایوان کے نظم کا تحفظ ہر صورت لازم ہے۔
اسپیکر نے کہا کہ قوانین پر عملدرآمد ہی جمہوریت کی بنیاد ہے، اور ایوان کو ہنگامہ گاہ بنانا عوام کے اعتماد سے غداری کے مترادف ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسپیکر پنجاب اسمبلی اسپیکر رولنگ جمہوریت